پناہ گزینوں کی مدد کرنے کی اپنی طویل روایت کو برقرار رکھتے ہوئے امریکہ نے ویلکم کور کے نام سے ایک پروگرام کا آغاز کیا ہے جس کے تحت عام امریکی پناہگزینوں کی نوآبادکاری میں کفالت کر سکتے ہیں۔ اس پروگرام میں شامل رضاکار پناہ گزینوں کی رہائش حاصل کرنے، کپڑے خریدنے، بڑوں کے لیے محفوظ روزگار اور بچوں کو سکول میں داخل کروانے میں مدد کریں گے۔
وزیرخارجہ اینٹونی بلنکن نے جن کے اپنے رشتے دار آزادی اور سلامتی کی تلاش میں امریکہ آئے تھے، کہا کہ “ویلکم کور کے ذریعے امریکی وہ کام کر سکیں گے جو ہم سب سے بہتر کرتے ہیں یعنی اپنے نئے [پناہگزین] پڑوسیوں کے رہنما اور دوست بنیں [اور] نہ صرف پناہ گزینوں کے خاندانوں، بلکہ اپنے تمام خاندانوں کے فائدے کے لیے انہیں اپنی ساری صلاحیتیں بروئے کار لانے کی راہ پر ڈالیں۔”
نجی سپانسر گروپ بنانے والے امریکی شہری پناہ گزینوں کو امریکہ میں نئی زندگیاں شروع کرنے میں مدد کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ سپانسر گروپ کے لوگوں کا تعلق مقامی کمیونٹیوں، مذہبی تنظیموں، سابق فوجیوں کے گروپوں اور دیگر تنظمیوں سے ہونا چاہیے۔ ہر گروپ کو ہر ایک پناہگزین کے لیے کم از کم 2,375 ڈالر جمع کرنے ہوتے ہیں اور پناہگزینوں کی 90 دنوں تک مدد کرنے کا وعدہ کرنا ہوتا ہے۔ پروگرام چلانے والوں کو توقع ہے کہ 90 دنوں کے بعد بھی یہ مدد غیر رسمی طور پر جاری رہے گی۔

پناہگزینوں کی نوآبادکاری میں مہارت رکھنے والیں غیرمنفعتی تنظیموں کا ایک کنسورشیم اس پروگرام کو عملی جامہ پہنانے اور سپانسر کرنے والوں کی مدد کرنے کے لیے محکمہ خارجہ کے ساتھ شراکت داری کر رہا ہے۔ غیرمنفعتی تنظیموں میں انٹرنیشنل ریفیوجی اسسٹنس پراجیکٹ، انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی اور ویلکم ڈاٹ یو ایس شامل ہیں۔
محکمہ خارجہ تین سالوں میں اس کنسورشیم کے لیے 15 ملین ڈالر مختص کرے گا۔ نجی سپانسر گروپ مقامی معاشرے سے مطابقت پیدا کرنے کے طریقوں کے ساتھ ساتھ فوائد اور خدمات تک رسائی کے حوالے سے تربیت حاصل کریں گے۔ یہ گروپ 30 اور 90 دنوں کے بعد اپنی اپنی رپورٹیں جمع کرائیں گے اور ویلکم کور کے نمائندے اور محکمہ خارجہ کے لوگ اِن گروپوں کے اراکین اور پناہگزینوں سے ملنے جائیں گے۔
ویلکم کور جن پناہگزینوں کو سپانسر گروپوں کے حوالے کر رہا ہے اُنہیں پناہگزینوں کے داخلے کے ایک امریکی پروگرام تحت پہلے ہی امریکہ میں نوآبادکاری کی اجازت دی جا چکی ہے۔
ویلکم کور کا ہدف ہے کہ 5,000 پناہ گزینوں کی کفالت کے لیے کم از کم 10,000 امریکیوں کو رجسٹر کیا جائے۔ محکمہ خارجہ کی ایک سینئر مشیر، روزینا کِم نے بتایا جنوری میں اس پروگرام کے آغاز سے اب تک 39,000 سے زیادہ امریکی اس پروگرام میں شمولیت کے لیے اپنی رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔

اس سال کے اواخر میں ویلکم کور میں توسیع کی جائے گی اور نجی سپانسر گروپوں کو اُن پناہگزینوں کی نشاندہی کرنے کی اجازت دی جائے گی جن کی وہ مدد کرنا چاہتے ہیں۔
2021 میں صدر بائیڈن نے ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کیے جس کے تحت امریکہ میں ہر سال 125,000 پناہگزینوں کو قبول کیا جائے گا اور ویلکم کور اس تعداد کو پورا کرنے میں امریکہ کی مدد کرے گا۔ اس پروگرام کی تشکیل سپانسر سرکل پروگرام فار افغانز کی طرز پر کی گئی۔ اس پروگرام کے تحت 2021 میں سقوطِ کابل کے بعد لگ بھگ 600 افغانیوں کو 1,200 امریکی سپانسروں کے ذریعے امریکہ میں آباد کیا گیا ہے۔
بلنکن نے کہا کہ “ایک طویل عرصے سے امریکی کمیونٹیوں کو پناہگزینوں کو خوش آمدید کہنے میں مرکزی حیثیت حاصل چلی آ رہی ہے۔ یہ [پناہگزین] دوسری عالمی جنگ کی ہولناکیوں سے، آمروں کے جبر سے یا اُس ظلم و ستم سے جانیں بچاکر بھاگ کر آنے والے لوگ تھے جو اُن پر اُن کے رنگ نسل یا عقیدے کی وجہ سے کیا گیا تھا۔ ہم نے پچھلے سال اِس کا تب مشاہدہ کیا جب ہر امریکی ریاست میں ہر عمر اور پس منظر کے حامل امریکی ہزاروں افغانوں، یوکرینیوں اور وینزویلا کے باشندوں کو دوبارہ آباد کرنے میں مدد کرنے کی خاطر آگے بڑھے۔”