کیا آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ پولیس نے گاڑی چلاتے وقت ٹیکسٹنگ کرنے والے کتنے ڈرائیوروں کے چالان کیے؟
یا ہو سکتا ہے کہ آپ ایک ایسے صحافی ہوں جو یہ جاننا چاہتا ہو کہ ایک طویل عرصے سے کام کرنے والے سرکاری اہلکار کو اچانک کیوں ریٹائر کر دیا گیا۔
امریکہ میں کوئی بھی شخص فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ (معلومات کے حصول کی آزادی کے قانون) (ایف او آئی اے) کو استعمال کرسکتا ہے۔ اس سے قطع نظر کہ یہ ریکارڈ ای میلز، الیکٹرانک پیغامات، پولیس رپورٹوں، اخراجات کی رپورٹوں یا دیگر سرکاری دستاویزات کی شکل میں ہوں، حکومت سے سرکاری ریکارڈ حاصل کرنے کی درخواست دی سکتی ہے۔
1967ء میں نافذالعمل ہونے والا یہ قانون وفاقی، ریاستی اور مقامی حکومتی اداروں کو مانگی جانے والی معلومات جاری کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ البتہ نجی رازداری یا قومی سلامتی جیسی معلومات کو خصوصی استثنا حاصل ہیں۔
ایف او آئی اے سے حکومتی شفافیت کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ ایف او آئی اے سے قبل ریکارڈ حاصل کرنے کی درخواست دینے کا کوئی باقاعدہ عمل موجود نہیں تھا۔ ایف او آئی اے کے معاملات کے ایک پرانے وکیل، مارک ایس زید بتاتے ہیں اس قانون سے پہلے سرکاری ادارے ایسے معاملات میں انتظامی طریقہ کار کے قانون مجریہ 1946 کے تحت تعاون کیا کرتے تھے۔
زید کا کہنا ہے، “ایف او آئی اے کا بنیادی مقصد یہ جاننا ہے کہ حکومت کیا کرنے والی ہے۔ حکومت چلانے کا بہترین طریقہ شفافیت ہے۔ اور اگر ہمیں (عوام کو) یہ علم ہو کہ حکومت پسِ پردہ کون سی پالیسیوں پر عمل کر رہی ہے تو عوام اس بارے میں باخبر فیصلے کرسکتے ہیں کہ کس شخص کو انتخابات کے ذریعے منتخب کرکے دفتر میں بٹھایا جائے۔”
ایف او آئی اے قوانین کے تحت تحریری طور پر درخواست اس ادارے کو بھیجی جاتی ہے جس کے پاس متعلقہ معلومات موجود ہوتی ہیں۔ جواب حاصل کرنے کے لیے درخواست گزار سے درکار معلومات مختلف ریاستوں اور شہروں میں مختلف ہوتی ہیں۔
وفاقی حکومت کو چھٹیاں نکال کر 20 کاروباری دنوں میں جواب دینا ہوتا ہے بشرطیکہ غیر معمولی حالات درپیش نہ ہوں۔ معلومات فراہم کرنے کے ذمہ دار ادارے میں درخواست کے موصول ہونے کے ساتھ ہی 20 دن کی مدت کا آغاز ہو جاتا ہے۔
اگر حکومت یعنی وفاقی، ریاستی یا مقامی حکومتیں معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیں تو درخواست گزار کو عدالت میں فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے۔
محکمہ انصاف کے مطابق، وفاقی حکومت کو مالی سال 2020 میں ایف او آئی اے کی 790,688 درخواستیں موصول ہوئیں۔ درخواستوں کی یہ تعداد ایک سال قبل موصول ہونے والی 858,952 درخواستوں کے مقابلے میں کم ہے۔
امریکہ کے ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمے کو سب سے زیادہ درخواستیں یعنی 397,671 درخواستیں موصول ہوئیں جبکہ امریکہ کا محکمہ انصاف 86,729 درخواستیں نمٹا کر دوسرے نمبر پر رہا۔
اگرچہ یہ قانون بناتے وقت صحافیوں کو ذہن میں رکھا گیا تھا، تاہم اسے اب کوئی بھی شخص استعمال کر سکتا ہے، حتٰی کہ اسے تجارتی کاروباری نمائندے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
کوئی تجارتی ادارہ یہ کیوں جاننا چاہے گا کہ حکومت کیا کرنے والی ہے؟ زید بتاتے ہیں اس کا تعلق غالباً منڈی سے ہے۔ خاص طور پر بڑی کمپنیاں اپنی مسابقتی کمپنیوں کے بارے میں چھوٹی سے چھوٹی چیز سے لے کر بڑی سے بڑی چیز تک سب کچھ جاننا چاہتی ہیں۔
ابتدا میں یہ مضمون 16 جولائی 2020 کو شائع کیا گیا۔