عورتیں، انسانی حقوق، جمہوریت اور انصاف کی جدوجہد کی قیادت کر رہی ہیں: بلنکن

جِل بائیڈن اور انٹونی بلنکن سٹیج پر کھڑے ہیں (© Manuel Balce Ceneta/AP Images)
8 مارچ کو محکمہ خارجہ واشنگٹن میں وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سال 2021 کے جرائتمند بین الاقوامی خواتین کے ایورڈ کی تقریب میں تقریر کر رہے ہیں اور خاتون اول جِل بائیڈن اُن کے ساتھ کھڑی ہیں۔ (© Manuel Balce Ceneta/AP Images)

وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ وہ جرائتمند خواتین جو اپنے حقوق کے لیے کھڑی ہوتی ہیں وہ ایک بہتر دنیا کی ترغیب دلاتی ہیں۔

بلنکن اور خاتون اول، جِل بائیڈن نے 8 مارچ کو ایک ورچوئل تقریب میں پندرھویں سالانہ بین الاقوامی جرائتمند خواتین کو ایوارڈ دینے کی  تقریب کی میزبانی کی۔ اس تقریب میں دنیا بھر سے امریکی سفارت خانوں کے نامزد کردہ ایک گروپ کی اُن بہادر خواتین کو خراج تحسین پیش کیا گیا جواپنی کمیونٹیوں، اپنے ملکوں اور دنیا میں مثبت تبدیلیاں لے کر آئی ہیں۔

اِن خواتین نے اپنی پیشہ وارانہ زندگیوں کو، اور اکثر ذاتی سلامتی کو قربان کرتے ہوئے انصاف، انسانی حقوق، صنفی مساوات عورتوں کو بااختیار بنانے کے لیے وقت کر دیا۔

اس تقریب کے دوران بلنکن نے اس بات پر زور دیا “کہ یہ عموماً عورتیں ہی ہوتی ہیں جو انسانی حقوق، جمہوریت اور انصاف کی جدوجہد کی قیادت کرتی ہیں جس میں وہ جگہیں بھی شامل ہیں جہاں عورتوں کو نصف سے بھی کم سیاسی، معاشی اور سماجی طاقت حاصل ہے … اور یہ عموماً عورتیں اور لڑکیاں ہی ہوتی ہیں جن کو انسانی حقوق کی زیادتیوں کا سامنا کرنے کا سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔”

 اینا روزاریو کونٹریراس (State Dept.)
اینا روزاریو کونٹریراس (State Dept.)

ایوارڈ دینے کی اس تقریب میں وینزویلا کی روزاریو کونٹریراس جیسی خواتین کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ کونٹریراس کراکس کی نرسوں کی ایسوسی ایشن کی صدر اور ایک ایسے ملک میں صحت کے شعبے میں کام کرنے والوں کے حقوق کے لیے اگلی صفوں میں رہ کر لڑنے والی خاتون ہیں جو آزادی اظہار کو دباتی ہے۔ غیر قانونی مادورو حکومت میں اُن لوگوں کو جنہیں نکولس مادورو اور اُن کے کاسہ لیسوں کا مخالف سمجھا جاتا ہے، اکثر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، اُن پر تشدد کیا جاتا ہے اور انہیں زیرحراست رکھا جاتا ہے۔ اِن خطرات کے باوجود، کونٹریراس صحت کے شعبے میں کام کرنے والوں، مریضوں اور لیبر یونینوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔

بلنکن اور جِل بائیڈن نے اُن سات افغان عورتوں کے ایک گروپ کو بھی بعد از مرگ یہ ایوارڈ دیا جنہیں محض اپنی کمیونٹیوں کی خدمت کرنے کی وجہ سے قتل کر دیا گیا تھا۔ اِن عورتوں میں سرکاری ملازم، صحافی اور فعال رکن عورتیں شامل تھیں۔

بلنکن نے کہا، “وہ  پورے افغانستان میں اُن عورتوں اور لڑکیوں کی نمائندگی کرتی ہیں جو اپنی سخت جدوجہد کے بعد حاصل کی جانے والی کامیابیوں کا دفاع کرنا اور افغان عورتوں کے خلاف تشدد کی اونچی شرحوں کا سامنا کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔

بلنکن اور خاتون اول دونوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ دنیا بھر میں عورتوں اور لڑکیوں کے ساتھ کھڑا ہونا اور اُن کے حق میں بات کرنا جاری رکھے گا۔

جِل بائیڈن نے کہا، “آپ کی جنگ ہماری جنگ ہے اور آپ کی جرات ہم سے باربار، اور بار بار، اور باربار اکٹھا ہونے کا مطالبہ کرتی ہے۔ امریکہ آپ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ ہم قیادت کرنے کا، دلیر ہونے کا اور ایسی عورتوں اور لڑکیوں کو اوپر اٹھانے کا انتخاب کریں گے جو ہماری راہوں کو روشن کرتی ہیں۔”

جرائتمند بین الاقوامی ایوارڈ حاصل کرنے والی عورتوں کے بارے میں یہاں پڑھیں۔