
امریکہ کی کوسٹ گارڈ ( فوج) وسطی اور جنوبی امریکہ اور کیریبیئن کے ممالک کے ساتھ غیرقانونی، بتائے بغیر اور بے ضابطہ یا (آئی یو یو) ماہی گیری کے خلاف جنگ میں اپنی شراکتوں کو توسیع دے رہی ہے۔
آئی یو یو ماہی گیری سمندری خوراک کے ذخیروں، اور سائنسی بنیادوں پر ماہی گیری کی انتظام کاری کو نقصان پہنچاتی ہے، قانونی ماہی گیری کرنے والوں کو خراب حالات سے دوچار کرتی ہے اور ساحلی ممالک کے خودمختاری کے حقوق کو پامال کرتی ہے۔
امریکہ کی کوسٹ گارڈ خطے میں سمندری سلامتی کو بڑہانے کے لیے 10 ممالک کے ساتھ شراکت داری کر چکی ہے۔ آئندہ دس ماہ میں کوسٹ گارڈ کا وسطی اور جنوبی امریکہ میں 15 تربیتی ٹیمیں بھجوانے کا منصوبہ ہے۔
یہ ٹیمیں وہاں پہنچنے کے بعد، اِن ممالک میں قانون کے نفاذ، انجنیئرنگ، جہاز رانی، تلاش اور بچاؤ، اور جہاز رانی کی منصوبہ بندی کو مضبوط بنانے میں مدد کریں گیں۔
2015ء سے لے کر اب تک امریکہ کی کوسٹ گارڈ، آئی یو یو اور قزاقی جیسے سمندری خطرات سے نمٹنے میں شراکت دار ممالک کی مدد کرنے کے لیے متعلقہ ممالک کو تقریباً 50 کشتیاں دے چکی ہے۔
دسمبر 2020 میں “یو ایس سی جی سی سٹون” نامی بحری جہاز اپنے پہلے گشت پر پاسکا گولا، مسس سپی سے روانہ ہوا۔ یہ گشت امریکی کوسٹ گارڈ کی آپریشن سدرن کراس نامی کئی ماہ پر مشتمل گشت کا ایک حصہ ہے۔
سٹون کے کمانڈنگ افسر، کیپٹن ایڈم موریسن نے بتایا، “سٹون کا عملہ جنوبی امریکہ میں غیرقانونی ماہی گیری کے ہتھکنڈوں کو ختم کرنے کے مشترکہ مقصد میں شراکت دار ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔”
آپریشن سدرن کراس میں برازیل، گیانا اور یوراگوئے کی حکومتوں کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ آپریشن سدرن کراس کے فوری فوائد کے علاوہ، امریکی حکومت کا ارادہ ہے کہ ان شراکت کاریوں سے طویل مدتی استحکام، سلامتی اور اقتصادی خوشحالی کو فروغ دیا جائے۔
#ICYMI USCGC Stone is officially underway on their first patrol!
The crew of this new Legend-class cutter will work with partners, provide a presence, and support national security objectives throughout the Atlantic in #OpSouthernCross.
More: https://t.co/czrNu0c78i #IUU pic.twitter.com/BIG7Rfs8Mq
— USCG Atlantic Area (@USCGLANTAREA) December 28, 2020
ٹویٹ:
یو ایس سی جی اٹللانٹک ایریا
آئی سی وائی ایم آئی: “یو ایس سی جی سی سٹون” نامی جہاز اپنی پہلی گشت پر باضابطہ طور پر روانہ ہو گیا ہے !اس ‘لیجنڈ کلاس کٹر’ جہاز کا عملہ شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا، علاقے میں موجودگی برقرار رکھے گا، آپریشن سدرن کراس کے دوران بحر اوقیانوس میں قومی سلامتی کے مقاصد کے حصول میں مدد کرے گا۔
جنوری میں امریکی کوسٹ گارڈ اور گیانا کی مسلح فوج کے کوسٹ گارڈ نے آئی یو یو ماہی گیری کے سدباب کے لیے باہمی تعاون کی مشقیں مکمل کیں۔ اس کے بعد “یو ایس سی جی سی سٹون” نے برازیل کے ساحل کے ساتھ ساتھ سفر کیا۔ اس دوران عملے نے ممکنہ آئی یو یو ماہی گیری کی سرگرمیوں پر نظر رکھی اور برازیل کی بحریہ کے ساتھ باہمی تعاون کی مشقوں کے ذریعے امریکہ اور برازیل کی شراکت داری کو مستحکم بنایا۔
اسی مہنے کے اواخر میں، یو ایس سی جی سی سٹون یورا گوئے کی بندرگاہ مونٹی وڈیو پہنچا۔ کمانڈنگ افسر موریسن نے یورا گوئے کی حکومت میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ مل کر مچھلیاں پکڑنے والے بڑے جہازوں کی آئی یو یو ماہی گیری میں نہ ملوث ہونے کی تصدیق کرنے کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا جن میں جہازوں کے محل وقوع کی نگرانی کے ڈیٹا کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
امریکی کوسٹ گارڈ کے اٹلانٹک ایریا کے کمانڈر، وائس ایڈمرل سٹیون پولین نے کہا، “آئی یو یو ماہی گیری، مچھلیوں کے ذخیروں کی افزائش کے لیے خطرہ بنتی ہے اور اُن پر منفی اثرات مرتب ڈالتی ہے جو عالمی طور طریقوں کا پاس کرتے ہیں اور قومی قوانین پر عمل کرتے ہیں۔ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے۔ اور آئی یو یو اتنا بڑا مسئلہ ہے کہ اس پر قابو پانا کسی اکیلے ملک کے بس میں نہیں ہے۔”