فائیو جی وائرلیس ٹکنالوجی اپنے ساتھ لامحدود جُڑت کا موقع لے کر آرہی ہے۔ مگراس کے غلط ہاتھوں میں ہونے سے خطرات بھی پیدا ہو رہے ہیں۔
امریکہ کے چیف ٹکنالوجی آفیسر مائیکل کریٹ سیوس نے پرتگال کے شہر لزبن میں ہونے والی 2019 کی ویب سربراہی کانفرنس میں کہا، ” اظہار رائے کی آزادی اور شہریوں کی با اختیاری کے اپنے کنٹرل پر پابندیاں لگانے کے لیے ٹکنالوجی کے غلط استعمال سے چینی حکومت نے ایک جدید قسم کی آمرانہ ریاست کھڑی کر رکھی ہے۔ چین کی کمیونسٹ پارٹی اختلاف رائے رکھنے والوں، سرگرم کارکنوں اور اقلیت کے لوگوں کو قید اور انہیں کنٹرول کرنے کے لیے ٹکنالوجی استعمال کرتی ہے۔”
انتظامیہ میں ٹکنالوجی کے مشیروں میں شامل کریٹ سیوس نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے ممالک کو یہ یقینی بنانے کے لیے اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے کہ فائیو جی ٹکنالوجی کو “ایسے طریقے سے” پروان چڑہایا جائے “جس سے عوامی بھروسے کو فروغ ملے، شہری آزادیوں کو تحفظ فراہم ہو اور ہر فرد کی نجی زندگی اور وقار کا احترام کیا جائے۔”

مواصلاتی نظاموں سے لے کر افواج تک ہر چیز کے پیچھے فائیو جی ٹکنالوجی کام کر رہی ہوگی۔ انہوں نے کہا، “اگر ہم نے اب کوئی قدم نہ اٹھایا تو چینی اثرو رسوخ اور کنٹول نہ صرف (اِن ممالک کے) شہریوں کی آزادیوں کو نقصان پہنچائیں گے بلکہ یہ اِن سے پوری دنیا کے لوگوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔”
اس تشویش کے ایک حصے کا تعلق اِس بات سے بھی ہے کہ حقیقی معنوں میں چینی کمپنیاں چین کی کمیونسٹ پارٹی سے کبھی بھی آزاد نہیں ہوتیں۔ چینی قانون چین کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو معلومات فراہم کرنے کا پابند بناتا ہے۔ اس کے علاوہ اوپر سے لے کر نیچے تک چین کے آمرانہ نظام کا مطلب یہ ہے کہ ایسا کوئی طریقہ موجود نہیں ہے جس کے تحت حکومت سے بازپرس کی جا سکے۔
اب ذرا اس کا موازنہ امریکی نظام سے کریں جس کے بارے میں کریٹ سیوس نے تفصیل سے بتاتے ہوئے کہا کہ یہ نظام “نرم ضوابط کی ایک ایسی سوچ کے گرد گھومتا ہے جو معاشی آزادی اور قانون کی حکمرانی اور انسانی وقار کے پاس کو فروغ دیتی ہے۔”
کریٹ سیوس نے 2019 کی ویب سربراہی کانفرنس میں ٹکنالوجی کے ایک ایسے مستقبل کی تیاری پر زور دیا جو انفرادی حقوق اور اقدار کو سربلند رکھے۔
The U.S. and Europe must work together to ensure our values underpin the development of emerging technologies. #WebSummit19 pic.twitter.com/9HR0f8EKhs
— Michael Kratsios (@USCTO) November 7, 2019
ٹوئٹر کی عبارت کا خلاصہ:
مائیکل کریٹ سیوس:
آج میں نے سربراہی ویب کانفرنس میں یورپ اور اپنے حلیفوں پر ٹکنالوجی کی قیادت کو آگے بڑہانے کی خاطر امریکہ کے ساتھ شامل ہونے پر زور دیا۔
امریکہ اور یورپ کو ہرصورت میں یہ یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے کہ ہماری اقدار ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں کی ترقی میں کارفرما رہیں۔
کریٹ سیوس نے کہا، “ہمارے مستقبل کا انحصار امریکہ اور یورپ کے اکٹھا مل کر کام کرنے پر ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ اتحادیوں کو “اختراعیت اپنانے کے ساتھ ساتھ ہماری مشترکہ اقدار کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں لگے ہوئے حریفوں کے خلاف اپنے آزادانہ نظام کا دفاع کرنا ہوگا۔”
انہوں نے کہا، “اگر ہم اپنی آزادی کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں بہر صورت اکٹھے مل کر کام کرنا چاہیے۔”