
فرانس کی ٹکنالوجی کی مدد سے ریاست اوہائیو میں عجائب گھر کی سیر کو آنے والے لوگ ماضی میں جا کر 75 برس قبل ‘ڈی ڈے’ کے نام سے فرانس کے نارمنڈی کے ساحل سے کیے جانے والے حملے کی یادوں کو تازہ کر سکتے ہیں۔
برونو دو سا موریرا کی کمپنی نے عجائب گھر میں آنے والے لوگوں کو حقیقت کے قریب تر لانے کے لیے باہمی تعامل کا ایک ٹیبلٹ تیار کیا ہے۔ برونو کا کہنا ہے، “یہ بڑی دلچسپ مہم جوئی ہے۔” ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “بنیادی طور پر ہم اپنی اس وقت کی مشترکہ تاریخ بیان کر رہے ہیں جب امریکی فوجیوں نے فرانس کی آزادی کی جنگ لڑی۔ ہمارا ماضی مشترک ہے اور ہمیں ایک مشترکہ فرض کو یاد رکھنا ہے۔”

دوسری عالمی جنگ کا مغربی محاذ کھولتے ہوئے تقریباً 160,000 امریکی اور کینیڈین فوجی ڈی ڈے والے دن نارمنڈی کے ساحل پر اترے۔ ڈی ڈے والے دن کی لڑائی میں6,603 امریکیوں سمیت اندازاً 10,000 اتحادی فوجی یا تو مارے گئے، زخمی ہوئے یا لاپتہ ہوگئے۔ اس سے اگلے سال اتحادی افواج نے نازیوں سے یورپ کو آزاد کرا لیا تھا۔
ریاست اوہائیو کے شہر ڈے ٹن میں قائم امریکی فضائیہ کے قومی عجائب گھر کی سیر کو آنے والے، “ہسٹو ویری” نامی کمپنی کے تیار کردہ ٹیبلٹ کو استعمال کرتے ہوئے تاریخ کے سب سے بڑے فضائی اور سمندری حملے کو اس کی حقیقی شکل میں دیکھ سکتے ہیں۔ ناظرین 6 جون 1944 کو ہونے والے واقعات کے مقامات کے خد و خال کا مقابلہ موجودہ خد و خال سے کر سکتے ہیں۔
6 جون کو صدر ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ فرانسیسی صدر ایمینوئل میکراں کے ہمراہ فرانس کے شہر، کولے وی سو میخ میں نارمنڈی کے امریکی قبرستان میں ڈی ڈے کی 75ویں سالگرہ منائیں گے۔ اس سے پہلے صدر اور خاتون اول برطانیہ کی ملکہ ایلزبتھ دوئم کے ہمراہ پورٹس ماؤتھ، انگلینڈ میں ڈی ڈے کی ایک تقریب میں شرکت کریں گے۔ اسی شہر سے امریکی، برطانوی اور کینیڈیں افواج نے اس اچانک حملے کی تیاریاں کیں تھیں۔