فریڈم سپورٹ ایکٹ کے تحت 30 سال سے جاری امریکی امداد

ایک لیڈی ڈاکٹر پھیپھڑوں کے ایکسرے کی طرف اشارہ کر رہی ہے اور قریب ہی ایک مریض کھڑا ہے۔ (USAID/Bohdan Vilshanskyi)
امریکہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے یوکرین میں ٹی بی کے مریضوں کو ضروری سامان فراہم کر رہا ہے۔ اوپر کی تصویر میں ٹی بی کا ایک مریض یوکرین میں اپنی ڈاکٹر کے ساتھ پھیپھڑوں کے ایکسرے کا جائزہ لے رہا ہے۔ یہ تصویر فروری میں روس کے یوکرین پر کیے جانے والے حملے سے پہلے لی گئی تھی۔ (USAID/Bohdan Vilshanskyi)

تیس برس قبل امریکی حکومت نے سرد جنگ کے اختتام پر کئی دہائیوں کی مطلق العنان سوویت حکمرانی سے آزادی کے بعد ابھرتی ہوئی اقوام کی مدد کے لیے ایک پرجوش منصوبے کا آغاز کیا۔

آزادی کی حمایت کے “1992 فریڈم سپورٹ ایکٹ” (ایف ایس اے) نامی قانون نے بیش قیمت پراجیکٹوں اور یورپی اور یوریشیائی شہریوں اور حکومتوں کے ساتھ تعلقات کو پروان چڑہایا اور یہ عل آج بھی جاری ہے۔

فریڈم سپورٹ ایکٹ کے 30 سال ایک ایسے وقت میں پورے ہو رہے ہیں جب امریکہ اور مغربی اتحادی روس کی جارحیت کا سامنا کرنے والے  یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی کی سالمیت کی ڈٹ کر حمایت کر رہے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ میں یورپی اور یوریشیائی امور کی اسسٹنٹ سیکرٹری، کیرن ڈونفرائیڈ نے کہا کہ “سول سوسائٹی کی تنظیموں کے نیٹ ورک کا شمار ایف ایس اے کے اُن اہم ترین ورثوں میں ہوتا ہے جو شدید قسم کی پابندیوں اور جابرانہ ماحول میں بھی جمہوریت کی شمع روشن رکھنے کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔”

فریڈم سپورٹ: ایک امریکی سنگ میل

یہاں “فریڈم ” کا لفظ “روس اور ابھرتی ہوئی یوریشیائی جمہوریتوں اور کھلی منڈیوں کی آزادی” کے انگریزی الفاظ کے پہلے حروف کا مرکب ہے۔ اس قانون کی  منظوری سے امریکی انتظامیہ کو سابق سوویت یونین کی 12 نئی آزاد ریاستوں کو خطے میں آزاد منڈیوں اور جمہوری نظام کی تعمیر کے لیے مدد فراہم کرنے کا اختیار حاصل ہوا۔

امریکی کانگریس نے متفقہ طور پر ‘فریڈم سپورٹ ایکٹ’ نامی اس قانون کی منظوری دی۔ صدر جارج ایچ ڈبلیو بش نے اکتوبر 1992 میں اس قانون پر دستخط کرتے ہوئے کہا:

“مجھے فخر ہے کہ امریکہ کو دنیا کے اس اہم ترین خطے میں جمہوریت اور آزاد منڈیوں کی حمایت کرنے کا یہ تاریخی موقع ملا ہے۔ اگرچہ یہ بات سب پر عیاں ہے کہ سابق سوویت یونین میں شامل اِن نئی آزاد ریاستوں کا مستقبل ان کے اپنے ہاتھوں میں ہے، تاہم فریڈم سپورٹ ایکٹ کی منظوری اس کاوش کی حمایت کے ساتھ جڑے امریکہ کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔”

 سردیوں کے کپڑے اور دستانے پہنے اور ہاتھ میں پودے تراشنے والی قینچی پکڑے ایک عورت انگوروں کے باغ میں کھڑی ہے (USAID/Colby Gottert)
امریکہ 2010 سے مالدووا کی شراب برآمد کرنے کی صنعت میں مدد کر رہا ہے۔ اوپر تصویر میں سلویا گانسیاریوک کھیتوں میں کام کرتے ہوئے مالدووا کے شراب کے لیے لگائے گئے انگوروں کے میرسیسٹی نامی باغ میں انگور کی بیلوں کی کانٹ چھانٹ کر رہی ہیں۔ (USAID/Colby Gottert)

فریڈم سپورٹ ایکٹ کے تحت گزشتہ 30 برسوں میں فراہم کی جانے والی امداد کی عملی مثالوں میں سے چند ایک  مثالیں ذیل میں دی جا رہی ہیں:

  • آپریشن پرووائڈ ہوپ: محکمہ خارجہ نے انسانی ہمدردی کے اپنے اس پروگرام کے تحت سابق سوویت یونین کی 12 نئی آزاد ریاستوں کو طبی آلات اور سامان اور دیگر انسانی امداد کی فراہمی کی خاطر محکمہ دفاع اور امریکہ کی نجی رضاکارانہ تنظیموں کے ساتھ تعاون کیا۔
  • یوکرین میں ٹی بی کا علاج: امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے کے انسداد ٹی بی کے پراجیکٹ کے تحت یوکرین کے کریوی ریہ نامی شہر میں آلات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ تشخیصی سہولتیں بھی فراہم کی گئیں جس کے نتیجے میں 2016 میں ٹی بی کے مریضوں کے علاج کی رفتار میں چار گنا اضافہ ہوا۔
  • مالدووا کی شراب کی مارکیٹ میں مدد: 2010 کے بعد سے یو ایس ایڈ اور امریکہ کے دیگر حکومتی اداروں نے مالدووا کی شراب کی برآمداتی صنعت کے حوالے سے نئی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے، زراعت میں  بہتریاں لانے اور پیداوار میں جدت طرازیاں پیدا کرنے، برآمد کی جانے والی شراب کے معیار میں اضافہ کرنے میں تعاون کیا ہے۔ اس صنعت میں اس وقت ملک کی 26 لاکھ کی آبادی میں سے دو لاکھ افراد ملازمت کر رہے ہیں۔