
امریکہ اور فلپائن صاف توانائی تک رسائی کو بڑہانے اور موسمیاتی بحران کے حل کے لیے آپس میں مل کر کام کر رہے ہیں۔
6 اگست کو امریکہ کے تجارتی اور ترقیاتی ادارے (یو ایس ٹی ڈی اے) نے فلپائن کی “ایبوٹیز رینیوایبلز، انکارپوریٹڈ” نامی کمپنی کے لیے گرانٹ [امداد] کا اعلان کیا جس کا مقصد سمندر میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے پراجیکٹوں میں مدد کرنا ہے۔ اِن پراجیکٹوں کی تکمیل کے بعد تین گیگا واٹس تک صاف بجلی پیدا کی جا سکے گی جو فلپائن کے دو ملین سے زائد گھروں کی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہوگی۔
امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ “امریکہ فلپائن کے ساتھ مل کر صاف توانائی کے مستقبل کے حصول کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یو ایس ٹی ڈی اے کا سمندر میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے معاہدے پر دستخط کرنا اِس سمت میں ایک قدم ہے۔”
اس امداد کے ذریعے فلپائن کے سمندر میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے پراجیکٹوں میں سے پہلے پراجیکٹ کے ممکنہ مقامات کے لیے ایبوٹیز کی مدد کی جائےگی اور تکنیکی اور اقتصادی تجزیہ فراہم کیا جائے گا۔ یو ایس ٹی ڈی اے فلپائن میں توانائی کے 33 دیگر منصوبوں میں مدد کر چکا ہے، جن میں سمارٹ گرڈز، قابل تجدید بجلی کی پیداوار، بجلی کے تقسیم اور ذخیرہ کرنے کے نظام بھی شامل ہیں۔
After meeting with inspiring entrepreneurs, I reaffirmed our commitment to help the Philippines as it transitions to clean energy. Today’s @USTDA grant signing will enable the Philippines to explore more offshore wind power. pic.twitter.com/QbPFStil7C
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) August 6, 2022
وزیر خارجہ نے امداد کے اِس معاہدے پر دستخط 2 سے 12 اگست تک کیے جانے والے اپنے اُس غیرملکی دورے کے دوران منیلا میں کیے جس میں وہ کمبوڈیا، فلپائن، جنوبی افریقہ، ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو اور روانڈا گئے۔ منیلا میں بلنکن نے فلپائن کے صدر فرڈینینڈ روموالڈیز مارکوس جونیئر کے علاوہ ایسے اختراع کاروں اور کاروباری منتظمین سے بھی ملاقاتیں کیں جو صاف توانائی کو فروغ دے رہے ہیں اور دیگر پراجیکٹوں کے علاوہ شسمی اور آبی وسائل سے بجلی پیدا کرنے تک رسائی کو بڑہا رہے ہیں.
بلنکن نے کہا کہ “یہ کوششیں ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ اہم ہیں کیونکہ دنیا کا ہر خطہ موسمیاتی بحران کے خطرناک اثرات کا سامنا کر رہا ہے۔ ہمیں مل کر اس سے نمٹنا ہے اور صاف توانائی میں سرمایہ کاری ایسا کرنے کا ایک بہت ہی طاقتور طریقہ ہے۔”
سمندر میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے لیے دی گئی یہ امداد صاف توانائی کے شعبے میں امریکہ اور فلپائن کے درمیان شراکت کاری کی حالیہ ترین مثال ہے۔ امریکہ نے حال ہی میں 2025 تک 2 گیگا واٹ مزید قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کے لیے توانائی کے فراہم کنندگان کے پہلے مسابقتی بولی کے پروگرام میں فلپائن کی مدد کی۔
مارچ میں فلپائن امریکی محکمہ خارجہ کے ساتھ صاف توانائی کی طلب کے “کلین انرجی ڈیمانڈ” پروگرام میں شامل ہوا۔ اس پروگرام کے تحت اپنی ضروریات کے لیے زیادہ صاف توانائی کے خواہشمند ممالک کو کمپنیوں سے جوڑا جاتا ہے۔ ابھی تک 12 کمپنیاں دلچسپی ظاہر کر چکی ہیں جس کے لیے انہوں نے مطلوبہ دستاویزات پر دستخط کیے ہیں۔ اس میں فلپائن میں صاف توانائی کے بنیادی ڈہانچے میں دو ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاریوں کے روشن امکانات موجود ہیں۔
بلنکن نے کہا کہ “ہم مل کر کاربن کے اخراج کم کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرہے ہیں۔ ہم جدت طرازی لا رہے ہیں۔ ہم پورے ملک میں گھرانوں اور بستیوں کے لیے سستی اور قابل اعتماد بجلی پیدا کر رہے ہیں۔”