امریکی مدد سے ترتیب دیئے گئے پروگراموں میں زمانہ وسطی کے قلعوں سے لے کر ملک کے “قازق پاپ” کے لڑکوں کے ‘نائنٹی ون’ نامی بینڈ تک، قازقستان کی مالا مال تاریخ اور ثقافت کو شامل کیا گیا۔
امریکہ 1991 میں قازقستان کی آزادی کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک تھا۔ اس کے بعد سے اب تک دونوں ممالک نے قازقستان کے آثارقدیمہ کے مقامات اور تاریخی یادگاروں کی حفاظت کے لیے شراکت داری کی ہے اور اس کے روائتی اور دور حاضر کے فنون اور موسیقی کے جشن منائے ہیں۔
ذیل میں قازقستان میں منعقد کیے جانے والے حالیہ امریکی پروگراموں پر ایک نظر ڈالی گئی ہے۔
قدیم کھنڈرات کو دستاویزی شکل میں محفوظ رکھنا

18 ماہ کے دوران قازقستان اور امریکی سفراء کے ثقافتی محفوظگی کے فنڈ (اے ایف سی پی) کے ماہرین نے مل کر پورے قازقستان میں یک سنگی یادگاروں اور دستکاری کی ثقافتی مصنوعات کی چھان بین کی اور ان کی فہرست تیار کی۔
ان میں صحرائے قزلقم میں ژتیاسار کے آثارقدیمہ کا علاقہ اور منگیشلک میں اولی غار مسجد کے ارد گرد قبرستان میں واقع چھت کے بغیر ایک قدیم عمارت سمیت ثقافتی حوالے سے بیش قیمت مقامات شامل ہیں۔

قازقستان میں امریکی سفارت خانے میں اے ایف سی پی کی بیسویں سالگرہ منانے کے لیے چھٹی اور چودھویں صدی کے قدیم ترک اور قدیم ویغور تحریروں کے نمونوں کا البم تیار کیا گیا۔
ٹیکسٹائل کے ذریعے داستان گوئی

2021 میں قازقستان اور امریکہ کے دستکاروں نے ٹیکسٹائل کے ذریعے کہانی بیان کرنے کے نام سے ورکشاپوں کے ایک سلسلے کا آغاز کیا جس میں دستکاری کے نمونوں کا موازنہ کیا گیا۔ پہلی ورکشاپ میں توجہ کا مرکز لحاف بنانا تھا جس میں ٹکڑوں سے تیار کیا جانے والا روائتی قازق لحاف قراق بھی شامل تھا۔
دوسری ورکشاپ کا موضوع اون سے نمدا تیار کرنا تھا جبکہ تیسری ورکشاپ کڑھائی پر مرکوز تھی۔ اِن ورکشاپوں کو قازقستان میں امریکی سفارت خانے، شیورون، قازقستان کے دستکاروں کی یونین اور سمتھ سونین انسٹی ٹیوشن کے دیہی زندگی اور ثقافتی ورثے کے مرکز نے سپانسر کیا۔
مستقبل کے فلم سازوں کی دریافت

48 گھنٹے کی فلم سازی کی دوڑ نامی مقابلے میں دو دنوں میں چار منٹ کی فلم بنانا ہوتی ہے۔ 2022 میں اس مقابلے میں وسطی ایشیا سے چار منٹ کے دورانیے کی 250 فلمیں پیش کی گئیں۔ فلم سازوں نے جنگ، جنسی بنیادوں پر کیے جانے والے تشدد اور خودکشی کو اپنی فلموں کا موضوع بنایا۔ اس برس کے فاتح کو نیویارک فلم اکیڈمی، الماتی سینما سکول میں پڑھنے کے لیے سکالر شپ کے علاوہ ویڈیو کے آلات دیئے گئے۔
قازق موسیقی کی تعریف
قازق لڑکوں کا بینڈ ‘ نائنٹی ون’ صرف قازق زبان میں گاتا ہے۔ چار رکنی اس بینڈ کو قازقستان میں موسیقی کی صنف “قزاق-پاپ” کا پہل کار سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بینڈ قازق زبان کے موسیقی اور معاشرے میں وسیع تر استعمال میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔ اس بینڈ کا نام قازقستان کی آزادی کے سال یعنی 1991 کی مناسبت سے رکھا گیا ہے۔

اس بینڈ کو ایون ایلن سمیت بعض امریکی بھی پسند کرتے ہیں۔ ایلن، امریکہ کے فلبرائٹ پروگرام کے تحت قازقستان کے شہر تاراز کی ایک یونیورسٹی میں انگریزی پڑھاتے ہیں۔ ایلن کہتے ہیں کہ “میں نے ان کے گانوں سے زبان سیکھنا شروع کی اور ان کے پیچھے الفاظ اور اِن کے زیر و بم کو دہرایا۔”
نومبر 2022 میں ‘ امیریکن سپیس الماتی’ نے تبادلے کے امریکی پروگرام کے قازقستان میں موجود طلبا کے ساتھ مل کر اِس بینڈ کا ایک پروگرام ترتیب دیا۔ یہ طلبا مستقبل کے لیڈروں کے تبادلے کے بیرونی ممالک کے پروگرام کے تحت قازقستان گئے ہوئے ہیں۔
بینڈ کے اراکین نے اپنے قازق گانوں کے معانی بتائے۔ اِن گانوں میں مساوات جیسے سماجی مسائل کو موضوع بنایا گیا ہے۔ انہوں نے امریکہ کے محکمہ خارجہ کے جنوبی اور وسطی ایشیا کے امور کے اسسٹنٹ سیکرٹری، ڈونلڈ لو کے ساتھ مل کر اپنا ایک گانا بھی گایا۔