امریکہ میں حکومتی اور نجی ملکیت میں 9.8 ملین مربع کلومیٹر سے زیادہ پر پھیلیں زمینیں اور پانی ہیں۔ محکمہ داخلہ (ڈی او آئی) کے ایک پروگرام کے ذریعے اب امریکہ میں مقامی حکومتیں اور قبائل پورے ملک میں زمین اور پانی دونوں کے بچاؤ، تحفظ اور ان کے بعض حصوں کی بحالی کا کام کریں گیں۔
بائیڈن انتظامیہ نے 2030 تک کم از کم 30 فیصد امریکی زمینوں اور پانیوں کو محفوظ بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے کیونکہ آب و ہوا کی تبدیلی اور قدرتی نقصان کی وجہ سے بہت زیادہ زمین اور پانی خطرات سے دوچار ہو گئے ہیں۔
اس پروگرام کا نام ‘دا امیریکہ دا بیوٹی فل چیلنج‘ یعنی خوبصورت امریکہ کا چیلنج ہے۔ اس پروگرام کے تحت محکمہ داخلہ کی زیرقیادت امریکی حکومت کے بہت سے ادارے اکھٹے مل کر کام کریں گے تاکہ زمین کو بچانے کے ایک سب کی شمولیت اور باہمی شراکت کاری پر مبنی مشن کو فروغ دیا جا سکے۔
مچھلیوں اور جنگلی حیات کی ‘ نیشنل فش اینڈ وائلڈ لائف فاؤنڈیشن‘ [این ایف ایل ایف] محکمہ داخلہ کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے 55 غیر سرکاری تنظیموں، قبائل، امریکی علاقہ جات اور امریکی ریاستوں کی حکومتوں کو 141.7 ملین ڈالر کی مجموعی رقم دے گی۔ اِن میں سے 91 ملین ڈالر نئی حکومتی گرانٹس اور 50.7 ملین ڈالر دیگر امداد دہندگان کی طرف سے آئیں گے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق اُن درخواست دہندگان کی درخواست دینے میں حوصلہ افزائی کی گئی جن کی امداد کی تجاویز میں مقامی روایات کے ماحولیاتی علم کا استعمال شامل تھا۔ یہاں مقامی اور روایتی ماحولیاتی علم سے مراد مشاہدات، زبانی اور تحریری علم، اختراعات، طریقہائے کار اور قبائل اور آبائی لوگوں کے تعامل اور تجربے کے ذریعے وجود میں آنے والے عقائد ہیں۔
وزیر داخلہ ڈیب ہالینڈ نے کہا کہ “امریکہ میں ہر خاندان اور ہر طبقے کے لوگوں کی صحت، بہبود اور خوشحالی کے لیے فطرت ضروری ہے۔ اس [پروگرام] سے ملازمتیں پیدا ہوں گی، ہماری معیشت مضبوط ہوگی، کھلی جگہوں تک منصفانہ رسائی کے مسائل حل ہوں گے اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔”
فورٹ بیلنیپ انڈین کمیونٹی کو ریاست مونٹانا (اوپر) میں بائسن [جنگلی بھینسوں] کی آبادی میں اضافہ کرنے کے لیے تقریباً 5 ملین ڈالر کی امداد دی گئی۔ اس پراجیکٹ میں اس کمیونٹی کو بلیک فیٹ، چپیوا-کری آف راکی بوائے نامی قبائل اور فورٹ پیک کی قبائلی برادریوں کا تعاون حاصل ہوگا۔ اس دوران بائسنوں کے 23,000 ہیکٹر رقبے پر پھیلے مسکنوں کو بحال کیا جائے گا۔ قبائل بائسن اور زمین کی انتظام کاری سے متعلق معلومات کا تبادلہ کرنے کے لیے آپس میں مل کر کام کریں گے۔

این ایف ایل فاؤنڈیشن نے ریاست واشنگٹن میں قبائل کے وفاق اور یاکاما قوم کے خاندانی گروہوں کو 6 لاکھ ڈالر سے زائد کی سب سے زیادہ امداد دی ہے۔ یاکاما قوم یہ فنڈ 2,400 ہیکٹر سے زیادہ رقبے پر زمین اور پانی کے درمیان گزرنے والے راستوں کو دوبارہ آپس میں ملانے کے لیے 623 ہیکٹروں پر پھیلے سات مسکنوں کو بحال کرنے کے لیے استعمال کرے گی۔ اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے لوگوں کی قوت برداشت میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ جنگلی حیات اور زمینی مسکنوں کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔

شمالی کیرولائنا میں چیروکی انڈینز کا ‘ایسٹرن بینڈ’ خاندانی گروہ بہت سے سرکاری اداروں کے ساتھ کام کرنے کے لیے 309,000 ڈالر استعمال کرے گا۔ اس کام کا مقصد چیروکی انڈینز کے آبائی علاقے کے حوالے سے ‘ایسٹرن بینڈ’ خاندانی گروہ کے وسیع ترعلاقے میں نایاب، ثقافتی لحاظ سے اہم انواع کو بچانا یا ان کی حفاظت کرنا ہے۔ اس میں موقع پر زمین اور پانی کو بچانے کی زیادہ سے زیادہ کاوشیں کرنے کے لیے ڈیٹا اور ماحولیات کے ماڈلنگ کے وسائل کا بہتر استعمال بھی شامل ہے۔

سٹاک برج-منسی کمیونٹی کو 723,200 ڈالر کی ملنے والی گرانٹ کے استعمال سے “لینے پی” قبیلے کے نوجوانوں کو ‘لینے پوکنک’ نامی اُن کی آبائی زمینوں میں واپس لانے کا منصوبہ ہے۔ یہ زمینیں دریائے ڈیلاویئر کے منبعے اور نیویارک ریاست کے کچھ حصوں تک پھیلی ہوئی ہیں۔ اس کا مقصد نوجوانوں میں قبائلی شناخت پروان چڑہانا اور اُن کی پیشہ ورانہ زندگی کے لیے مواقع مہیا کرنا ہے۔ لینے پی کے تین قبائل کے مابین تعاون سے نوجوانوں میں قبائلی شناخت کو پروان چڑہانے اور ثقافتی لچک بڑہانے میں مدد ملے گی اور یہ کام نوجوانوں کے ایک جامع پروگرام اور 18 فیلو شپ پوزیشنوں کے ذریعے کیے جائیں گے۔