جب امریکی ریاستوں اور ان کے زیرانتظام علاقوں میں شدید سمندری طوفان، سیلاب یا عام طوفان آتے ہیں تو لوگ ان کی مدد کرنے کے لیے خدمات کے امداد کے ایک وسیع سلسلے سے رجوع کرتے ہیں۔
اس قسم کی زیادہ تر صورتوں میں ہنگامی بنیادوں پر امداد پہنچانے والا “فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی” [فیما] نامی وفاقی ادارہ امدادی کاروائیوں میں رابطہ کاری کا کام کرتا ہے۔

ہنگامی ردعمل کے طور پر وسیع کاروائیوں کے لیے فیما امریکی وفاقی حکومت کی رابطہ کاری کا مرکزی ادارہ ہے۔ یہ ادارہ ریاستی اور مقامی حکام اور نجی اور غیر منافع بخش تنظیموں کے ساتھ مل کر بھی کام کرتا ہے تاکہ ضرورتنمند افراد کی مدد کی جا سکے۔ اس ادارے کی امدادی کاروائیوں میں دیگر کے علاوہ مندرجہ ذیل کاروائیاں بھی شامل ہیں:
- لوگوں کی جانیں بچانے اور محفوظ مقامات تک پہنچانے کے مشن مکمل کرنے۔
- خوراک اور دیگر اشیاء کی فراہمی کو منظم طریقے سے انجام دینا۔
- جن لوگوں کے گھروں کو نقصان پہنچا ہو اُن کے لیے عارضی رہائش کا بندوبست کرنا۔
- بعض حالات میں فیما لوگوں کو اپنے گھر دوبارہ تعمیر کرنے، تباہ ہونے والی گاڑیوں کی جگہ نئی گاڑیاں خریدنے اور علاج معالجے پر اٹھنے والے چھوٹے موٹے اخراجات پورے کرنے میں مدد کرنے کی خاطر مالی امداد بھی دیتا ہے۔

صدر جمی کارٹر نے 1979 میں شدید موسمی حالات سے متاثر ہونے والے لوگوں کے لیے امدادی کاروائیوں کو مربوط بنانے کے لییے فیما قائم کیا۔
اس وقت ادارے میں 20 ہزار ملازمین کام کرتے ہیں۔ ہنگامی حالات اور قدرتی آفات کے دوران یہ تعداد بڑھکر 50 ہزار تک پہنچ جاتی ہے۔
تواتر سے پیدا ہونے والے شدید موسمی حالات کا تقاضہ ہوتا ہے کہ لوگوں کو موسمی حالات سے ہونے والی تباہ کاریوں کے دوران ہمہ وقت امداد دستیاب رہے۔ اس کے لیے منصوبہ بندی اور روک تھام انتہائی ضروری ہوتی ہیں۔
دیگر اقدامات کے علاوہ فیما لوگوں تک ہنگامی حالات کی تیاری میں مدد کرنے کے لیے سیلاب، گرج چمک، شدید گرمی اور بجلی کی بندش سمیت دیگر کارآمد معلومات بھی پہنچاتا رہتا ہے۔
فیما کی ایڈمنسٹریٹر ڈیئن کرس ویل نے مئی میں کہا کہ “ہم سب جانتے ہیں کہ بہترین تباہیاں وہ ہوتی ہیں جنہیں ہم رونما ہونے سے پہلے ہی روک لیتے ہیں۔”
کرس ویل نے کہا کہ “ہمیں پائیداراور دیرپا لچک پیدا کرنی چاہیے تاکہ ہماری کمیونٹیاں اور ہمارے ممالک آفات کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو سکیں اور مستقبل میں پیش آنے والی [ہنگامی] صورت حال کا سامنا کرنے اور ان سے نکلنے کے لیے تیار رہیں۔” کرس ویل اپریل 2021 میں فیما کی سربراہ بنیں۔ اس سے قبل وہ نیویارک شہر اور کولوراڈو میں ہنگامی حالات سے نمٹنے والے اداروں کی سربراہ رہ چکی ہیں۔ وہ فیما کی پہلی خاتون ایڈمنسٹریٹر ہیں۔
ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے بہترین طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے فیما نے 2019 میں 63 ممالک سے تعلق رکھنے والے 500 سے زائد مندوبین کی میزبانی کی۔
کرس ویل نے کہا کہ “لوگوں کی مدد کرنے کا مطلب صحیح وقت پر صحیح وسائل کو حقدار لوگوں تک پہچانا ہوتا ہے۔ اور ہم اکیلے یہ کام نہیں کر سکتے۔”
