بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے, یو ایس ایڈ کے ماہرین کو ہر سال لگ بھگ 65 مرتبہ دنیا بھر کے اُن ممالک کا ہنگامی سفر کرنا ہوتا ہے جنہیں سیلابوں، زلزلوں یا دیگر قدرتی آفات کی وجہ سے آنے والی تباہیوں کی وجہ سے مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ جولائی میں انہوں نے لاؤس کا سفر کیا۔
23 جولائی کو لاؤس کے اٹیپُو صوبے میں شدید بارشوں کے نتیجے میں بجلی پیدا کرنے والے ایک ڈیم میں شگاف پڑ جانے کی وجہ سے زیریں علاقوں میں واقع گاؤں میں سیلاب آ گیا جس کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کے گھر تباہ ہوگئے اور ایک اندازے کے مطابق 27 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
UPDATE: After #LaosDamCollapse, we're providing people with hygiene kits, 💧 containers & more. @USAID deployed disaster experts 2 conduct assessments pic.twitter.com/dFRPwCQblt
— USAID's Bureau for Humanitarian Assistance (@USAIDSavesLives) July 27, 2018
یو ایس ایڈ کے قدرتی آفات میں بیرونی ممالک کی مدد کرنے والے دفتر کے ایل ڈوائر نے بتایا، “ہم بے گھر ہونے والے لوگوں کے لیے قائم کیے گئے مراکز میں جا رہے ہیں اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔”
وباؤں کی روک تھام کے لیے یو ایس ایڈ اقوام متحدہ کے ادارے چلڈرنز فنڈ یعنی یونیسیف کے ساتھ مل کر پینے کے پانی اور بیت الخلا کی سہولتوں کو بحال کرنے اورپانی ذخیرہ کرنے والے برتن اور پانی صاف کرنے کی گولیاں فراہم کرنے کا کام رہا ہے۔ اس کے علاوہ حفظان صحت کی کٹیں بھی متاثرین کو فراہم کی جا رہی ہیں۔
ڈوائر نے بتایا، “پینے کے پانی اور حفظان صحت کی سہولتیں ہی ہماری وہ مدد ہے جس کی لوگوں کو اپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔”