لاطینی امریکہ میں سمندری طوفانوں کے موسم کے لیے تیاری

امریکی حکومت کے اہلکار اطینی امریکہ اور کیریبیئن کے علاقوں میں آنے والے سمندری طوفانوں کے لیے پورا سال تیاری کرتے رہتے ہیں۔ یہ طوفان لاکھوں افراد کو ہلاک یا زخمی کر سکتے ہیں اور اربوں ڈالر مالیت کا نقصان پہنچا  سکتے ہیں۔

بحر اوقیانوس میں سمندری طوفانوں کا موسم یکم جون سے لے کر 30 نومبر تک چلتا ہے۔ ذیل میں وہ پانچ طریقے بیان کیے گئے ہیں جن کے ذریعے امریکہ کا بین الاقوامی ترقیاتی ادارہ (یو ایس ایڈ) اور اس کے شراکت دار اِن تباہ کن طوفانوں سے نمٹنے کی خطے کے ممالک کی صلاحیتوں کو بہتر بنا رہے ہیں۔

کمیونٹیوں کو بروقت متنبہ کرنا

سمندری طوفان اپنے ساتھ تیز ہوائیں لاتے ہیں۔ مگر سیلابی ریلوں کا موسم سے جڑی ہلاکتوں میں پہلا نمبر ہے۔ تیزی سے بہتے ہوئے یہ سیلابی ریلے نو میٹر سے زیادہ کی بلندی تک جا سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ انسان کو گرانے کے لیے 15 سنٹی میٹر بلند اور چلتی ہوئی کار کو بہا لے جانے کے لیے 45 سنٹی میٹر بلند پانی کا ریلا کافی ہوتا ہے۔

ایک امدادی کارکن اور ایک آدمی آپس میں بات کر رہے ہیں اور لوگ انہیں دیکھ رہے ہیں (USAID/Irene Gago)
یو ایس ایڈ کا ایک امدادی مشیر 2016 میں ہیٹی میں آنے والے سمندری طوفان ‘میتھیو’ کے بعد بے گھر ہونے والے افراد سے باتیں کر رہا ہے۔ (USAID/Irene Gago)

یو ایس ایڈ  سمندری طوفانوں کا سامنا کرنے والے ممالک کے ماہرین کو سیلابی ریلوں کے رہنما نظام کے بارے میں تربیت دیتا ہے۔ اس نظام کے تحت بارش کی مقدار اور زمین میں پانی جذب کرنے کی گنجائش کا تجزیہ کرنے کے لیے ڈیٹا جمع کیا جاتا ہے تاکہ سیلابی ریلوں کے بارے میں لوگوں کو بروقت متنبہ کیا جا سکے۔ جب زمین تیزرفتاری سے فالتو پانی کو جذب نہیں کر سکتی تو اس کے نتیجے میں سیلابی ریلے آتے ہیں۔

اس نظام کے تحت سیلابی ریلوں کے بارے میں چھ گھنٹے پیشگی اطلاع دی جا سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جا سکتا ہے، لوگوں کو خطرناک جگہوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا سکتا ہے اور انسانی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

ساحلی پانیوں سے آنے والے طوفانی ریلے بھی خطرے کا باعث بنتے ہیں۔ یو ایس ایڈ خودکار موسمیاتی سٹیشنوں کی تعمیر میں باربیڈوس، ڈومینیکن ریپبلک اور کوراساؤ کی مدد کر رہا ہے۔ اِن سٹیشنوں میں طوفانوں کی پیش گوئی کو بہتر بنانے کے لیے تھری ڈی پرنٹر اور کم قیمت والے سینسر لگائے جا رہے ہیں۔

ہنگامی حالات کے لیے امدادی سامان کا ذخیرہ کرنا

امریکہ کیریبیئن کے خطے میں اپنے شراکت کاروں کی ضروری امدادی اشیاء کا ذخیرہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ان میں ہنگامی پناہ گاہوں کا سامان، کمبل، پانی صاف کرنے کے نظام اور باورچی خانے میں استعمال ہونے والی اشیاء شامل ہیں۔ اس کے علاوہ میامی میں بھی اضافی سامان ذخیرہ کیا جاتا ہے جسے طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں تیز رفتاری سے منتقل کیا جا سکتا ہے۔

گودام میں رکھا امدادی سامان جس پر یو ایس ایڈ کا نشان بنا ہوئے ہے (USAID)
میامی کے مضافات میں واقع یو ایس ایڈ کے گودام میں امدادی سامان ذخیرہ کیا گیا ہے جسے کیریبیئن کے علاقے میں آنے والے سمندری طوفانوں کے بعد فضائی راستے سے فوری طور پر پہنچایا جا سکتا ہے۔ (USAID)

آفات میں کام کرنے والے ماہرین میں رابطہ کاری کرنا

امریکی حکومت کے کوسٹا ریکا اور ہیٹی میں بھی دفاتر ہیں جہاں پر موجود آفات سے نمٹنے والے ماہرین مدد کے لیے تیار رہتے ہیں۔ یو ایس ایڈ پورے خطے میں خطرات سے نمٹنے کے 30 ماہرین کے نیٹ ورک کے مابین رابطہ کاری کا کام کرتا ہے۔ یہ ماہرین سمندری طوفانوں کی صورت میں مدد کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہوتے ہیں۔

یو ایس ایڈ کے ہاں آفات سے نمٹنے کے لیے 400 سے زائد قلیل مدت کے لیے کام کرنے والے مشیر بھی ہوتے ہیں۔ انہیں ضروریات کا جائزہ لینے کے لیے پیشگی طور پر موقعے پر تعینات کیا جاتا ہے۔ یہ مشیر لاطینی امریکہ اور کیریبیئن ممالک میں رہتے ہیں، مقامی حکام سے واقف ہوتے ہیں اور موقعے پر حالات کا جائزہ لے کر انسانی ضروریات کا تعین کرنے میں ادارے کی فوری مدد کر سکتے ہیں۔

عطیات کے لیے تیاری کرنا

یو ایس ایڈ کا بین الاقوامی آفات سے متعلق معلومات کا مرکز عوام کو سمندری طوفانوں کے دوران دوسروں کی مدد کرنے کے مؤثر ترین طریقوں کے بارے میں آگاہ کرتا ہے۔ متاثرہ ممالک میں کام کرنے والی قائم تنظیموں کے ذریعے نقدی کی شکل میں عطیات دینا  مدد کا تیز ترین اور موثر ترین طریقہ ہے۔

طوفانوں سے متاثرہ افراد کے لیے جمع کیے جانے والے کپڑوں، ڈبوں میں بند کھانوں اور پانی کی بوتلوں کو ٹرانسپورٹ کرنے پر بہت خرچہ ہوتا ہے۔ اس لیے نقد عطیات سے امدادی کارکنوں کو فوری طور پر درکار زندگی بچانے والی امداد سے لے کر کمیونٹیوں کی تعمیر نو تک روز پیدا ہونے والیں نئی ضروریات پوری کرنے میں آسانی رہتی ہے۔

میرین فوجی اوپر تلے ڈبے رکھ رہے ہیں جن پر یو ایس ایڈ کا نشان بنا ہوا ہے (U.S. Marine Corps/Sergeant Melissa Martens)
29 ستمبر 2017 کو آنے والے سمندری طوفان ‘ماریا’ کے بعد امریکہ کی میرین فوج کے جوان ڈومینیکا کے ڈگلس-چارلس ایئرپورٹ پر امدادی سامان تیار کر رہے ہیں (U.S. Marine Corps/Sergeant Melissa Martens)

مستقبل کے امدادی کارکنوں کو با اختیار بنانا

یو ایس ایڈ لاطینی امریکہ اور کیریبیئن ممالک کی سمندری طوفانوں کا سامنے کرنے والیں بستیوں میں رہنے والے نوجوانوں کی تربیت کرتا ہے تاکہ انہیں آفات سے نمٹنے والے لیڈروں کے طور پر تیار کیا جا سکے۔

یو ایس ایڈ کی زیرقیادت نوجوانوں کی ایکشن کمیٹیوں کا پروگرام کیریٹاس انٹیلیس نامی تنظیم کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔ اس پروگرام کے تحت نوجوانوں کو سمندری طوفانوں کے لیے تیاری کرنا اور اُن سے نمٹنا، ابتدائی طبی امداد پہنچانا، انخلا کے راستوں کی منصوبہ بندی کرنا اور ایمرجنسی شیلٹر تیار کرنا سکھایا جاتا ہے۔

قائدانہ صلاحیتوں اور قابلیت کے حامل یہ نوجوان اپنی اپنی کمیونٹیوں کو آفات سے نمٹنے کے لیے تیار کرتے ہیں اور اُن کی قوت برداشت کو بہتر بناتے ہیں۔ اس پروگرام کا آغاز کنگسٹن، جمیکا سے ہوا۔ اس کی کامیابی کی وجہ سے اسے ڈومینیکن ریپبلک، سینٹ لوشیا اور گرینیڈا تک پھیلا دیا گیا ہے۔

اس مضمون کا ایک ورژن میڈیم میں چھپ چکا ہے۔