امریکہ میں محققین نے دریافت کیا ہے کہ لامہ (جانور) سے تھوڑی سی تعداد میں حاصل کیے جانے والے دافع امراض مادوں کے کووڈ-19 کے خلاف تحفظ فراہم کیے جانے کا امکان ہے۔ یہ مادے “نینو باڈیز” کہلاتے ہیں۔

وبا کے موجودہ بحران کے آغاز کے بعد محققین نے “کورمک” نامی لامہ کے جسمانی دفاعی نظام سے نینو باڈیز نکالے جو کووڈ-19 کا باعث بننے والی سارز-کوو-2 پروٹین میں اضافے کو موثر طریقے سے نشانہ بناتے ہیں۔

نینو باڈیز چھوٹے اور ہلکے دافع امراض مادے ہوتے ہیں۔ انہں لامہ کے سیرم (خونابے) سے نکالا جا سکتا ہے اور تجربہ گاہوں کے صاف ستھرے ماحول میں علیحدہ کیا جا سکتا ہے۔ نینو باڈیز پہلے ہی خون کی ایک نادر بیماری کے علاج میں موثر ثابت ہو چکے ہیں۔

 ایک آدمی ارد گرد کھرے لوگوں سے باتیں کر رہا ہے اور سب نے حفاظتی لباس پہن رکھے ہیں (Courtesy of Uniformed Services University)
صحت کی سائنسوں کی یونیفارمڈ سروسز یونیورسٹی، میری لینڈ کی ایک میڈیکل ٹیم (Courtesy of Uniformed Services University)

ڈاکٹر ڈیوڈ بروڈی صحت کی سائنسوں کی یونیفارمڈ سروسز یونیورسٹی کے دماغی سائنس اور بیماریاں کے پیدا ہونے کی سائنس کے شعبے کے ڈائریکٹر ہیں اور انہوں نے تھامس جے “ٹی جے” ایسپارزا کے ساتھ مل کر حالیہ ترین تحقیق کی ہے۔ ڈاکٹر بروڈی نے بتایا، “جب یہ وبا پھوٹی تو ہم سمجھ گئے تھے کہ یہ زندگی میں ایک بار پھوٹنے والی وبا ہے، اس میں سب کو کام کرنا ہوگا۔ لہذا اس جدوجہد میں ہم سب شامل ہو گئے۔ ہمیں امید ہے کہ کووڈ-19 کے یہ نینو باڈیز کورونا وائرس کی وبا کے خلاف جنگ میں بہت زیادہ موثر اور ہمہ گیر ثابت  ہو سکتے ہیں۔”

نینو باڈیز زیادہ مہنگے نہیں ہوتے اور عام دافع امراض مادوں کے برعکس انہیں دوبارہ بنانا آسان ہوتا ہے جس کی وجہ سے انہیں طبی تحقیق میں زیادہ تواتر کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔