لیبر ڈے تصا ویر کے آئینے میں : امریکی خواتین اپنے کاموں پر

امریکہ میں لیبر ڈے کا آغاز، 1882 میں نیویارک میں ’’کام کرنے والے مردوں کی تعطیل کے دن‘‘کے طور پر ہوا تھا۔ آج، جبکہ امریکہ کی افرادی قوت میں تقریباً نصف تعداد عورتوں کی ہے، تعطیل کا یہ دن کام کرنے والے تمام مردوں اور عورتوں کے احترام میں منایا جاتا ہے۔ پیش خدمت ہیں ان 7 کروڑ 30 لاکھ عورتوں میں سے کچھ  کی تصویری جھلکیاں، جن کی محنت امریکی معیشت کو دنیا کی سب سے بڑی اور سب سے زیادہ پیداوار کی حامل معیشت بنانے میں مدد کر رہی ہے۔

(© Jodi Cobb/National Geographic Creative)

صدر کی حفاظت کے ذمہ دار ادارے، خفیہ سروس کی ایک عورت اور ایک مرد ایجنٹ اپنی ڈیوٹیوں پر جانے کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔ 1970 کے عشرے کے دوران، پہلی خاتون ایجنٹ کو وائٹ ہاؤس میں ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا تھا۔ اس ادارے میں عورتوں کی تعداد میں رفتہ رفتہ اضافہ ہوتا چلا گیا۔ اس وقت ملک بھر میں نفاذِ قانون کے ذمہ دار وفاقی، ریاستی اور مقامی اداروں میں 1,00,000 عورتیں خدمات انجام دے رہی ہیں۔

(© Jodi Cobb/National Geographic Creative)

ریاست ویسٹ ورجینیا میں ہیکلی کی کوئلے کی کان میں کام کرنے والی ایک عورت وقفے کے دوران ساتھی کان کنوں کے ساتھ بیٹھی ہوئی ہے۔ دنیا بھر میں کان کنی کے شعبے میں ابھی تک مردوں کا غلبہ ہے۔ امریکہ میں کان کنی کی افرادی قوت میں عورتیں، 13 فیصد کے برابر ہیں۔ لیکن کان کن انجنیئروں کی بڑھتی ہوئی مانگ، عورتوں کے لیے اچھے معاوضے والی ملازمتوں کا ایک راستہ فراہم کررہی ہے۔ مثلاً ریاست کولوریڈو میں واقع کان کنی کے سکول میں 2015ء کے موسم خزاں میں داخلہ لینے والے انڈر گریجویٹ  طلبا میں عورتوں کی شرح، 31 فیصد  ہے۔

(© Joel Sartore/National Geographic Creative)

امریکی مسلح افواج میں 60 جنرلوں اور ایڈمرلوں سمیت، 2,00,000 سے زیادہ عورتیں  جنگ کی صورت میں حربی فرائض کی ادائیگی کے لیے تیار ہیں۔ محکمہ دفاع نے محاذِ جنگ پر لڑائی میں عورتوں کی براہ راست شرکت پر عائد آخری پابندی کو 2015ء میں ختم کردیا تھا، اور اس طرح مسلح افواج کی رکن عورتوں پر 255,000 آسامیوں کے دروازے کھل گئے۔

(© Lynn Johnson/National Geographic Creative)

لاہولا، کیلی فورنیا میں امراض قلب کی ماہر ایک ڈاکٹر اپنے مریض کے ساتھ بات کر رہی ہے۔ کسی زمانے میں علاج معالجےکے میدان میں ایسے اہم  مناصب پر عورتوں کو قبول نہیں کیا جاتا تھا۔ آج امریکہ میں تمام ڈاکٹروں اور سرجنوں میں خواتین ڈاکٹروں کی شرح، 36 فیصد کے برابر ہے۔

(© Jodi Cobb/National Geographic Creative)

بندر گاہوں پرکیے جانے والے کاموں میں جوں جوں مشینوں کا استعمال بڑھتا جارہا ہے، اسی رفتار سے پہلے سے زیادہ تعداد میں عورتوں کو اس شعبے میں ملازمتیں مل رہی ہیں۔’’ڈسپیچ ہال‘‘ کہلانے والی ایک مرکزی جگہ پر کارکن اکٹھے ہوتے ہیں اور جہاں کام زیادہ ہوتا ہے وہاں اُنہیں روانہ کر دیا جاتا ہے۔ لاس اینجلس میں گودی پرکام  کرنے والی ایک عورت کام پر بھیجے جانے کی منتظر ہے۔

(© Lynn Johnson/National Geographic Creative)

ریاست ورجینیا میں شینٹلی میں ایک ٹیچر اپنی کلاس کے ننھے مُنے بچوں کے ساتھ  واٹر پارک میں کھیل رہی ہے۔ جب عورتوں نے کثیر تعداد میں افرادی قوت میں شامل ہونا شروع کیا  تو اس زمانے میں درس و تدریس اور نرسنگ ہی چند ایک ایسے شعبے تھے جن کے دروازے عورتوں پر کھلے تھے۔ آج بھی امریکہ میں یونیورسٹی سے نیچے کی سطح پر خواتین اساتذہ کی شرح، 80 فیصد کے برابر ہے۔

(© George Steinmetz/National Geographic Creative)

ریاست واشنگٹن کے شہر سیاٹل میں آئرس سٹن اپنے دفتر سے پکا پکایا کھانا فراہم کرنے کا کاروبار چلاتی ہیں۔ 2012ء میں کی جانے والی آخری مردم شماری کے مطابق، امریکہ کے 36  فیصد کاروباری اداروں کی مالکیت عورتوں کے پاس ہے۔ 2007ء کے مقابلے میں، آج  اس اضافے کی شرح 30 فیصد ہے۔ فوربس نے 2016 کو’’کاروباری انتظام کار عورتوں کے لیے ایک سنہرے دور ‘‘کا آغاز قرار دیا  ہے اور ایسی کمپنیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، جن کی آمدنی 10 کروڑ ڈالر سے لے کر3 ارب ڈالر کے درمیان ہے، یہ  نشان دہی کی ہے کہ عورتوں کے زیر انتظام کمپنیاں جس شرح سے ’’درمیانی سطح کی مارکیٹ‘‘ میں شامل ہوتی جا رہی ہیں، اُن کی تعداد عام کاروباری اداروں کے مقابلے میں آٹھ گنا زیادہ ہے۔

سٹاف رائٹر مارک ٹرینر نے اس مضمون کی تیاری میں ہاتھ بٹایا۔