وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے کہا کہ ایران کی سب سے بڑی تجارتی ایئرلائن، ماہان ایئر وینیز ویلا کے لیے پروازیں چلاتی چلی آ رہی ہے جہاں سے وہ مادورو حکومت کی طرف سے وینیز ویلا کے عوام کا چرایا ہوا سونا، ٹنوں کے حساب سے لا رہی ہے۔

انہوں نے 29 اپریل کو نامہ نگاروں کو بتایا، “اِن پروازوں کو بہر صورت روکنا چاہیے اور (دیگر) ممالک کو بالکل اسی طرح اپنی فضائی حدود سے انہیں گزرنے کی اجازت دینے سے انکار کرنا چاہیے جس طرح بہت سے ممالک ماہان ایئر کو جس پر پہلے ہی سے پابندی لگی ہوئی ہے، اپنے ہاں اترنے کی اجازت دینے سے انکار کر چکے ہیں۔”
اخباری اطلاعات کے مطابق اپریل میں ماہان ایئر کی ایک درجن سے زائد پروازیں وینیز ویلا پہنچیں۔ کم از کم ایک پرواز مادورو حکومت کی قومی تیل کی صنعت کی بدانتظامی میں مدد کرنے کی غرض سے تیل کی پیداوارکے لیے کیمیکلز لے کر آئی۔
Maduro’s thugs looted nine tons of gold bars and sent it to the Iranian regime. The world’s leading thieves are partnering with the world’s leading state sponsor of terror. The greatest victims are the Venezuelan and Iranian people. pic.twitter.com/EP7iP6FVJx
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) May 2, 2020
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ماہان ایئر کی وینیز ویلا کے لیے پروازیں کووِڈ-19 کے پھِلاؤ کو روکنے کی مادورو حکومت کی اپنی ہی حکومت کی پروازوں پر لگائی گئی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔
یہ ایئر لائن ایرانی عوام اور مشرق وسطی کے وسیع تر علاقے کو پہلے ہی سے تیزی سے پھیلتی ہوئی اس وبا کے بہت بڑے خطرات سے دوچار کر چکی ہے۔ ماہان ایئر نے فروری میں ایران سے چین کے شہروں کے لیے 55 سے زائد پروازیں چلائیں جو کہ ایرانی حکومت کی چین کے لیے پروازوں پر اعلان کردہ اپنی ہی پابندیوں کی خلاف ورزیاں ہیں۔
بلومبرگ نیوز کے مطابق مادورو کی حکومت نے 500 ملین ڈالر مالیت کے نو ٹن سونے کے عوض تیل کی صنعت کے لیے ضروری سامان خریدا اور ایران واپس جانے والی ماہان ایئر کی پروازوں سے یہ سونا ایران بھیجا۔ اس ادائیگی سے وینیز ویلا کے شائع شدہ مالی ذخائر 30 برس کے دوران گر کر اپنی کم ترین سطح پر آ گئے۔
امریکہ نے اِن دونوں حکومتوں پر پابندیاں لگا رکھی ہیں۔ اِن کے حکمران اپنے شہرویوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات فراہم کرنے کی بجانے اپنی جیبیں بھرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
امریکی پابندیوں کا مقصد ایرانی رہنماؤں کو جوہری ہتھیار بنانے اور دہشت گردی کی مالی مدد کرنے سے باز رکھنا ہے۔ وینیز ویلا پر امریکی پابندیوں کا مقصد مادورو کے سونے کی غیرقانونی کان کنی سے دولت اکٹھی کرنے اور حکومت کے تیل نکالنے کی اُن کاروائیوں کو روکنا ہے جس سے اِس کی مجرمانہ سرگرمیوں اور انسانی حقوق کی پامالیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

لاطینی ممالک کی ایک روز افزوں تعداد کی جانب سے دہشت گرد تنظیم قرار دی جانے والی، حزب اللہ کے بھی، ماہان ایئر کے ساتھ روابط ہیں۔ جنوری میں کولمبیا اور ہنڈوراس نے حزب اللہ کو دہشت گرد گروپ قرار دیا جبکہ پیرا گوئے اور ارجنٹینا نے گزشتہ برس اس تنظیم کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کی کوششوں میں سرکردہ کردار ادا کیا۔
جولائی میں لاطینی امریکہ کی تاریخ کے سب سے بڑے دہشت گرد حملے کی 25ویں برسی کے موقع پر ارجنٹینا نے باضابطہ طور پر حزب اللہ کو دہشت گرد گروہ کی حیثیت سے نامزد کیا۔ 18 جولائِ 1994 کو بیونس آئرس میں ایک ایرانی حمایت یافتہ خود کش بمبار نے دھماکہ خیز مواد سے بھری ہوئی ایک وین کو “ارجنٹینا-اسرائیلائٹ میوچل ایسوسی ایشن” کمیونٹی سنٹر کی عمارت سے جا ٹکرایا جس کے نتیجے میں 85 افراد ہلاک اور 300 زخمی ہوئے۔