امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ کے مطابق مادورو کی حکومت دہشت گردوں کے بین الاقوامی گروہوں کی وینیزویلا میں آزادانہ گھومنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

24 جون کو جاری کی جانے والی سال 2019 کی انفرادی ممالک کی دہشت گردی کی رپورٹوں میں وینیزویلا  میں کولمبیا اور مذہبی دہشت گرد تنظیموں کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ ان تنظیموں کو نہ صرف ملک کے اندر کاروائیاں کرنے کی اجازت ہے بلکہ نکولس مادورو کی غیرقانونی حکومت کی طرف سے اِن کی ملک کے اندر رہنے کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے، “اقتدار پر اپنی غیرقانونی گرفت برقرار رکھننے اور جانے پہچانے دہشت گرد گروپوں کے لیے دوست ماحول پروان چڑہانے میں مدد کرنے کے لیے مادورو اور اُس کے ساتھی مجرمانہ سرگرمیوں کا استعمال کرتے ہیں۔ ا(ِن گروپوں میں) کولمبیا کے انقلابی جنگجوؤں (فارک – ڈی) کے منحرفین، کولمبیا سے تعلق رکھنے والی نیشنل لبریشن آرمی (ای ایل این)، اور حزب اللہ کے خیرخواہ شامل ہوتے ہیں۔”

رپورٹ کے مطابق، فارک – ڈی اور ای ایل این دونوں وینیزویلا سے ہونے والی منشیات کی غیرقانونی بین الاقوامین تجارت کے کچھ حصوں کو چلاتے ہیں اور اس سے فائدہ حاصل کرتے ہیں۔ ای ایل این کان کنی کے غیرقانونی کاروبار کی نگرانی کرتی ہے اور تاوان کے لیے شہریوں کو اغوا کرکے  پیسے بٹورتی ہے۔

 لوگوں کے درمیان وردی پوش آدمی کی تصویر اٹھائے ایک عورت (© Ivan Valencia/AP Images)
بوگوٹا، کولمبیا میں پولیس اکیڈمی پر 17 جنوری 2019 کو کیے جانے والے بم حملے میں کم ازکم 21 افراد ہلاک ہوئے۔ اس حملے کے ایک سال مکمل ہونے کے بعد ہلاک ہونے والوں کے رشتہ دار ایک تقریب میں شریک ہیں۔ کولمبیا کی حکومت اس حملے کا الزام ای ایل این پر لگاتی ہے۔ (© Ivan Valencia/AP Images)

گو کہ ہمسایہ ملک کولمبیا جنوبی امریکہ میں اِن گروپوں کے اثرونفوذ کو روکنے کی کوشش کر چکا ہے مگر مادورو حکومت نے اپنے ہاں ان کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ وینیزویلا میں دہشت گرد تنظیموں کی دن بدن بڑھتی ہوئی موجودگی کے پیش نظر حکومت نے 2019ء میں اپنے انسداد دہشت گردی کے قانون میں نہ تو ترمیم کی ہے اور نہ ہی اِن گروپوں پر مقدمات چلانے کی کوئی کوشش کی ہے۔

مزید برآں، رپورٹ کہتی ہے، “نکولوس مادورو نے فارک کے  ایسے سابقہ لیڈروں کا کھلے بندوں خیرمقدم کیا جو دہشت گرد کاروائیوں کی طرف واپس لوٹنے کا اعلان کر چکے ہیں۔”

28 جولائی 2019 کو کراکس میں منعقدہ ساؤ پاؤلو فورم میں مادورو نے کہا کہ (ہم)  فارک کے سابقہ لیڈروں، ایوان مارکیز اور جسیئس سینڈرک کو اس ملک میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک ماہ بعد مارکیز اور سینڈرک ایک ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سامنے آئے کہ فارک کولمبیا کی حکومت کے خلاف دوبارہ ہتھیار اٹھائے۔

 مائکروفونوں کے سامنے بازو پھیلائے کھڑا ایک آدمی اور اس کے اردگرد بیٹھے ہوئے دیگر افراد (© Fernando Vergara/AP Images)
بوگوٹا، کولمبیا میں منشیات کے ایک مقدمے میں قید کی اپنی دوسری سزا سے رہا ہونے کے بعد فارک کا لیڈر، جسیئس سینڈرک 30 مئی 2019 کو فارک پارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں ہونے والی ایک پریس کانفرنس کے دوران بازو پھیلائے کھڑا ہے۔ (© Fernando Vergara/AP Images)

ملک کی قومی اسمبلی نے فوری طور پر اِن حرکتوں کی مذمت کی اور قومی اسمبلی مادورو کی فارک اور ای ایل این کو کھلی چھٹی دینے پر تنقید کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر 2019 میں قومی اسمبلی نے حزب اللہ، داعش اور ای ایل این کو دہشت گرد تنظیموں کے طور پر نامزد کیا۔

قومی اسمبلی کے مطابق، مادورو، ای ایل این کو تشیرہ جیسی سرحدی ریاستوں میں کھلی چھٹی دیتا ہے تاکہ وہ قصبوں میں لوٹ مار کرے اور تشدد پھیلائے۔

عبوری صدر خوان گوائیڈو نے حال ہی میں وینیزویلا کی قومی مسلح افواج کو ای ایل این کی بڑھتی ہوئی موجودگی کے خلاف اٹھ کھڑا ہونے اور ملک کی حفاظت کرنے کا کہا ہے۔

گوائیڈو نے ٹوئٹر پر کہا، “مسلح افواج کے لیے سیدھا سادہ حکم ہے: خود مختاری سے کام لیں اور آئین کو نافذ کریں۔ ایسا کرنے میں ناکامی کا مطلب منشیات کا کاروبار کرنے والے کے ساتھ مل کر کام کرنا جاری رکھنے اور دنیا کے طرف سے آنے والی اُن امدادوں پر دروازے بند کیے رکھنے کی شرمندگی کا سامنا کرنے کے مترادف ہے جن کی وینیزویلا کے عوام کو آج ضرورت ہے۔”