ماں نے بچوں کو عربی سکھانے کے لیے اپنی کمپنی کھول لی

راما کیالی ‘لٹل تھنکنگ مائنڈز’ نامی ادارے کی شریک بانی ہیں۔ بچوں کی تعلیم کے لیے کام کرنے والا یہ ادارہ عربی پڑھنے لکھنے کے ڈیجیٹل آلات کے ذریعے زبان سیکھنے، روانی سے بولنے اور پڑھائی لکھائی میں مدد فراہم کرتا ہے  اور کمرہ جماعت میں سیکھنے کے عمل کو مزید آگے بڑہاتا ہے۔

کیالی جیسی خواتین کاروباری منتظمین کو 28 تا 30 نومبر بھارت کے شہر حیدرآباد میں ہونے والی عالمی کاروباری نظامت کاری کی چوٹی کانفرنس میں مرکزی حیثیت حاصل ہو گی جس میں دنیا بھر سے 1,500  کاروباری منتظمین، رضاکارانہ طور پرسرمایہ کاری کرنے والے اور نجی اور سرکاری شعبوں کے رہنما شرکت کریں گے۔

حال ہی میں کیالی نے کاروبار شروع کرنے سے متعلق گفتگو کی۔

Woman speaking in front of a classroom (USAID)
(USAID)

آپ نے یہ اختراع کیسے کی اور اسے کاروبار میں کیسے تبدیل کیا؟

میری شریک کار لامیا اور میں اپنے چھوٹے بیٹوں کے لیے عربی میں تعلیمی مواد کی کمی کے باعث پریشان تھیں۔ ہم نے ‘لٹل تھنکنگ مائنڈز’ کے نام سے کمپنی قائم کی اور نہایت سادہ سی ویڈیوز بنائیں۔ ان میں بعض ہمارے گھروں کے عقبی صحنوں میں اپنے بچوں اور ان کے دوستوں کے ساتھ تیار کی گئیں تھیں۔ ان وڈیوز کو بے حد مقبولیت حاصل ہوئی۔ بعد ازاں ہم نے ایپلی کیشنز کی تیاری شروع کی اور اب ہم سرکاری و نجی شعبے میں پرائمری سکول کے بچوں کے لیے ڈیجیٹل طور سے عربی پڑھائی، لکھائی اور شماریاتی تعلیم کا مواد تیار کرتی ہیں۔

ایک خاتون کاروباری منتظم کی حیثیت سے آپ کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا؟

ہمارے اولین مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ ہمیں کاروبار چلانے کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ ہم نے عمان (اردن) میں کاروبار کرنے کے طریقے سکھانے والے ایک ادارے میں شرکت کی جہاں پر ہمیں تربیت اور راہنمائی کی بیشمار کلاسوں میں شرکت کا موقع ملا جس سے ہمیں بہت فائدہ ہوا۔ یقیناً کوشش کرنے اور بار بار ناکامی سے ہمیں اپنی کاروباری صلاحیتوں کو نکھارنے اور بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ اس طرح ہم اپنے کاروباری نمونے میں تبدیلیاں لے کر آئے اور درست بنیادوں پر اپنی ٹیم کی تشکیل کی۔

آپ کے لیے ذاتی طور پر اس کام کا سب سے زیادہ پُرمسرت حصہ کون سا ہے؟

جب ہم اپنی بنائی ہوئی ایپلی کیشنز کے ذریعے طلبا کو پڑھائی میں مکمل طور پر منہمک، مسکراتے اور باآواز بلند پڑھتے، کمرہ جماعت میں بہتر کارکردگی پر فخر اور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو ہمارے لیے یہ موقع سب سے زیادہ اطمینان بخش ہوتا ہے۔

یہ مضمون طویل شکل میں عالمی ترقی کے امریکی ادارے [یو ایس ایڈ] کی ویب سائٹ پر، ‘میڈیم  ڈاٹ کام کے سلسلے کے طور پر شائع کیا گیا تھا۔ اس سلسلے کا تعلق عالمی کاروباری نظامت کاری کی چوٹی کانفرنس کے آغاز سے قبل شائع ہونے والے مضامین سے ہے۔