
امریکی محکمہ خارجہ اپنے بھلا دیئے جانے والے اُن ہیروز کی یاد منا رہا ہے جنہوں نے دہائیوں پہلے امریکہ کے سفارتی مشن کو آگے بڑہانے کی خاطر اپنے جانیں قربان کردیں۔
غلامی میں پیدا ہونے والا ایک سفیر، 1812ء کی جنگ کا ایک ہیرو، اور جمہوریہ ٹیکساس میں زرد بخار کا شکار ہونے والے سفارت کاروں کے نام اپنی جانیں قربان کرنے والے 71 سفارت کاروں کی اُس یادگار میں شامل ہیں جسے امریکہ کی فارن سروس ایسوسی ایشن (اے ایف ایس اے) کی جانب سے محکمہ خارجہ کے ہیڈکوارٹر کی ہیری ایس ٹرومین بلڈنگ کی ‘سی سٹریٹ لابی’ میں قائم کیا گیا ہے۔
اُن 71 سفارت کاروں کو خراج تحیسن پیش کرتے ہوئے جن کے نام اس یادگار میں شامل کیے گئے ہیں، وزیر خارجہ اینٹونی جے بلنکن نے 7 مئی کو کہا، “دنیا میں شاید کوئی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں قربانی اور معاشرے کا احساس اتنا زیادہ گہرا ہو جتنا یہاں ہے۔” ان کی شمولیت کے بعد اب امریکی سفارت کاری کی خدمت کرتے ہوئے ہلاک ہونے والے جن افراد کو اس یادگار کے ذریعے خراج تحسین پیش کیا گیا ہے اُن کی مجموعی تعداد 323 ہوگئی ہے۔
بلنکن نے مزید کہا، “آج محکمہ خارجہ کے ملازمین ہر روز اِن ناموں کے پاس سے گزرتے ہیں — اور جب ہم ایسا کرتے ہیں تو ہم اُن کو اس پر یاد کرنے کے لیے ایک منٹ نکالتے ہیں جو ہم سے پہلے آئے اور انہوں نے جو کچھ ہمارے ملک اور امریکی عوام کو دیا۔”

حال ہی میں شامل کیے گئے بہت سے نام ابتدائی طور پر 1933ء میں محکمہ خارجہ کی عمارت میں بنائی جانے والی اس یاد گار میں شامل نہیں تھے۔ محکمہ خارجہ اُس وقت وار اینڈ نیوی بلڈنگ میں ہوا کرتا تھا جسے آج کل آئزن ہاور ایگزیکٹو بلڈنگ کہا جاتا ہے۔
فارن سروس کے تین افسروں، جیسن وورڈر سٹراس، لنڈسے ہینڈرسن اور کیلی لینڈری نے اُن درجنوں ہیروز کو تلاش کرنے کے لیے ایک سال کا پراجیکٹ مکمل کیا جو تاریخ کے اوراق میں گم ہو چکے تھے۔ 1790ء کی دہائی سے شروع کر کے انہوں نے ہاتھ سے لکھی گئی ہزاروں قونصلر دستاویزات کا مطالعہ کیا۔ اس کام میں انہوں نے محکمہ خارجہ کے تاریخ دان کے دفتر سے مدد لی۔
اُن کی انتھک تحقیق کے نتیجے میں جو نئے نام سامنے آئے اُن میں مندرجہ ذیل لو بھی شامل ہیں:-
- کموڈور ہیزرڈ پیری نے 1812 کی جنگ میں بہادری سے خدمات انجام دیں۔ اس کے بعد وہ وینزویلا کے صدر سیمون بولیوار کے ساتھ قزاقی کے خلاف معاہدے پر مذاکرات کرنے کے ایک خصوصی مشن پر وینز ویلا گئے جہاں پیری کو زرد بخار ہوا اور 23 اگست 1819 کو اُن کا انتقال ہوگیا۔
- ولیم مرفی، اے ایم گرین اور ٹلمین ہوورڈ نے جمہوریہ ٹیکساس میں سفارت کاروں کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ان سب کو زرد بخار ہوا اور جولائی اور اگست 1844 کے درمیان انتقال کر گئے۔
- موسز اے ہاپکنز کی پیدائش غلامی میں ہوئی۔ انہوں نے 20 برس کی عمر میں پڑھنا سیکھا اور بعد میں فرینکلٹن، شمالی کیرولائنا میں ایک سکول اور گرجا گھر قائم کیا۔ محکمہ خارجہ نے 1885ء میں ہاپکنز کو لائبیریا میں سفیر تعینات کیا۔ 3 اگست 1886 کے آگے پیچھے وہ کسی استوائی بیماری کا شکار ہوئے اور انتقال کر گئے۔
7 مئی کو یوم امور خارجہ کے موقع پر یادگار دیوار پر جن نئے ناموں کی نقاب کشائی کی گئی اُن میں ہومر وائٹ، رچرڈ ڈننگ، ولرڈ فشر جونیئر، اور جوزف کیپوزی کے نام بھی شامل ہیں۔ سفارتی مشنوں کے نام خفیہ دستاویزات لے کر جاتے ہوئے یہ چار کوریئر (نامہ بر) 1945 اور 1962 کے درمیان ہونے والے طیاروں کے حادثات میں ہلاک ہوئے۔
اے ایف ایس اے کے صدر ایرک روبین نے اپنی جانیں قربان کرنے والوں اور اُن سب کو سلام پیش کیا جنہوں نے اس یادگار کو توسیع دینے میں مدد کی۔
روبین نے اے ایف ایس اے کے سولہ ہزار سے زائد حاضر سروس اور ریٹائر ممبروں کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا، “ہم اپنے اُن رفقائے کار کی یاد کا احترام کرتے ہیں جنہوں نے ہمارے ملک کی خدمت میں انتہا کی قربانی دی اور اس یادگار کو بڑا کرنے میں تعاون کرنے پر محکمہ خارجہ کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔”