Hundreds of people walking along river (© Stringer/Anadolu Agency/Getty Images)
برما کی حکومت نے روہنگیا مسلمانوں کی اقلیت کے سات لاکھ افراد کو ملک سے بھاگنے پر مجبور کیا۔ اوپر تصویر میں 2017 میں روہنگیا لوگ سرحد عبور کر کے بنگلہ دیش میں داخل ہو رہے ہیں۔ (© Stringer/Anadolu Agency/Getty Images)

وزیر خارجہ  مائیک پومپیو نے مذہبی آزادی کو “اس کرہ ارض پر بسنے والے ہر فرد کا حق” قرار دیا ہے اور اُن کا کہنا ہے کہ امریکہ “اُن کی حمایت کرتا ہے جو اس آزادی کے آرزو مند ہیں۔”

ہر سال محکمہ خارجہ کی طرف سے مذہبی آزادی کی بین الاقوامی رپورٹ جاری کی جاتی ہے جس میں دنیا بھر کے ممالک میں مذہبی آزادی کی صورت حال بیان کی جاتی ہے۔

یہ سال مذہبی آزادی کے اُس قانون کی منظوری کی 21ویں سالگرہ ہے جس کے مطابق مذہبی آزادی کا فروغ امریکی خارجہ پالیسی کا ایک اہم جزو قرار پایا۔ اس قانون کے تحت محکمہ خارجہ میں بین الاقوامی مذہبی آزادی کے عمومی سفیر کا عہدہ قائم کیا گیا۔ فروری  2018 سےاس عہدے پر سیموئیل ڈی براؤن بیک کام کر رہے ہیں۔ امریکی سینیٹ کے سابقہ رکن اور ریاست کنسس کے سابقہ گورنر، براؤن بیک اس حیثیت سے کام کرنے والے اعلٰی ترین عہدیدار ہیں۔

Women lighting church candles (© Atta Kenare/AFP/Getty Images)

پومپیو امریکہ کی تاریخ میں مذہبی آزادی کے کردار پر زور دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے، ” امریکہ کی شروعات میں مذہبی آزادی انتہائی اہمیت کی حامل رہی ہے۔ اس کا دفاع کرنا ہمارے مستقبل کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔”

براؤن بیک نے کہا کہ ہمارا مقصد تمام لوگوں کے ضمیر کی آزادی کا تحفظ کرنا ہے۔

براؤن بیک کا کہنا ہے، “ہم، جو کچھ وقوع  پذیر ہوا اور جو کچھ کہا گیا اسی کا رپورٹ میں ذکر کرتے ہیں۔ ہم یہ فیصلہ نہیں کرتے کہ کیا چیز رپورٹ میں بیان کی جائے یا کیا نہ بیان کیا جائے۔ ہم سب کچھ رپورٹ کرتے ہیں۔”

پومپیو امریکہ کی تاریخ میں مذہبی آزادی کے کردار پر زور دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے، ” امریکہ کی شروعات میں مذہبی آزادی انتہائی اہمیت کی حامل رہی۔ اس کا دفاع کرنا ہمارے مستقبل کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔”

ابتدائی طور پر یہ مضمون ایک مختلف شکل میں 29 مئی 2018 کو شائع کیا گیا۔