مرس وائرس کو “مڈل ایسٹ  ریسپیریٹری سِنڈرم” کا نام اِس لیے دیا گیا کیونکہ یہ بیماری سب سے پہلے سعودی عرب میں ظاہر ہوئی۔ لیکن مشرقی ایشیا میں اِس مرض کے حالیہ پھوٹ پڑنے کے علاوہ یہ بیماری 25 دیگر ممالک تک پھیل چکی ہے۔ جنوبی کوریا میں مرس کی بیماری کے پھیلنے سے 182متاثرہ  لوگوں میں سے 33 ہلاک ہوچکے ہیں۔

  کیا مجھے یہ بیماری ہے؟

مرس کی عام ترین  علامات مندرجہ ذیل ہیں:

  • بخار
  • کھانسی
  • سانس کی تنگی

اسہال اور متلی/قے جیسی معدے اور آنتوں کی علامات کا تعلق بھی مرس سے ہے۔

بلا شک و شبہ، اِن علامات کی کئی اور وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔ لیکن بیماریوں کے انسداد اور روک تھام کے مراکز [سی ڈی سی] کا کہنا ہے کہ اگر آپ میں یہ علامات جزیرہ نمائے عرب کے سفر کے بعد 15 دنوں کے اندر [یا کسی ایسے شخص سے رابطہ ہونے کے بعد جس نے وہاں کا سفر کیا ہو] پائی جاتی ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو مطلع  کریں۔ اِسی طرح اگر آپ جنوبی کوریا میں گزشتہ 14 دنوں کے دوران حفطانِ صحت کے کسی ادارے میں رہے ہوں اور آپ میں یہ علامات پیدا ہوگئی ہیں تو اِس کے لیے بھی آپ ڈاکٹر کو بتائیں۔

مقابلہ کرنا

سارز نامی سانس کی ایک اور وائرس کے پھوٹ پڑنے کے بعد، بین الاقوامی برادری نے نئے مریضوں کی نشاندہی کرنے اور معلومات کا تبادلہ کرنے کے بارے میں اپنی صلاحیت کو بہتر بنایا  ہے۔ آج مرس کا مقابلہ کرنے کے لیے یہ وسائل بہت زیادہ مدد گار ثابت ہو رہے ہیں۔   صحت کی عالمی تنظیم  ایک کلیدی کردار  ادا کر رہی ہے اور اس تنظیم نے اِس بیماری کے بارے میں اکثر پوچھے جانے والے سوالات یعنی ایف اے کیو کی ایک فہرست مرتب کی ہے۔

مرس کے علاج کے لیے فی الحال کوئی موثر دوا دستیاب نہیں۔ لیکن دوا تیار کرنے کی خاطر امریکہ اور چین مل کر کوشش کر رہے ہیں۔ فوڈان یونیورسٹی میں کی جانے والی اِس مشترکہ کاوش پر انتہائی محنت سے کام کیا جا رہا ہے۔ وہاں پر موجود سائنسدان دوا کے محفوظ ہونے اور موثرپن کو جانچنے کے لیے تجربات کر رہے ہیں۔

اِس جنگ میں آپ کا بھی ایک کردار ہے۔ اِس کا آغاز سادہ طریقے سے ہاتھ  دھونے اور اچھے حفظانِ صحت سے ہے۔ مگر اس کے علاوہ اور چیزیں بھی ہیں جو آپ کر سکتے ہیں۔ سی ڈی سی تجویز کرتی ہے:

  • وقفے وقفے سے اپنے ہاتھ صابن اور پانی سے 20 سیکنڈوں تک دھوئیں اور بچوں کی بھی ایسا کرنے میں مدد کریں۔ اگر صابن اور پانی دستیاب نہیں ہیں تو الکحل ملا ہاتھ صاف کرنے والا محلول استعمال کریں۔
  • جب آپ کھانسیں یا چھینک ماریں تو اپنے ناک اور منہ کو ٹِشُو پیپر سے ڈھانپ لیں اور اُس کے بعد ٹِشُو کو کوڑے دان میں پھینک دیں۔
  • ان دھلے ہاتھوں سے اپنی آنکھوں، ناک اور منہ کو چھُونے سے اجتناب کریں۔
  • ذاتی طور پر چھُونے، جیسے بوسہ دینے، یا کپ یا کھانے کے برتنوں کے مشترکہ استعمال  سے اجتناب کریں۔
  • عام طور پر چھوئی جانے والی سطحوں یا اشیاء جیسے دروازوں کے ہینڈل وغیرہ کو، صاف کریں اور جراثیم سے پاک کریں۔