شمالی کوریا کی جوہری ہتھیاروں کی اندھادھند تیاری کی وجہ سے شمالی کوریا کے سفارت کاروں کو اپنے ممالک سے بیدخل کرنے والی اقوام کی صف میں متحدہ عرب امارات، اٹلی، سپین، میکسیکو، پیرو اور کویت حالیہ ترین اضافہ ہیں۔
اس سال 20 سے زائد ممالک شمالی کوریا کے سفارت کاروں کی سرگرمیوں کو محدود کر چکے ہیں۔
میزائلوں اور جوہری ہتھیاروں کے غیرقانونی تجربات کی وجہ سے چوٹی کے سفارت کاروں کی بیدخلی کا شمار، کِم جونگ ان کی حکومت کی مذمت کرنے کے طریقوں میں سے محض ایک طریقہ ہے۔
2006ء میں شمالی کوریا کی جانب سے کیے جانے والے پہلے جوہری تجربے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا پر پابندیاں عائد کیں تھیں جن میں حالیہ ترین پابندیاں اِس ملک کے 3 ستمبر کے غیرقانونی جوہری تجربے کے بعد عائد کی گئی ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے عائد کردہ پابندیاں اگر مناسب طریقے سے نافذ کی گئیں تو اِن سے شمالی کوریا تجارت سے ہونے والی دو ارب 40 کروڑ ڈالر کی آمدنی سے محروم ہو جائے گا۔ وزیرخارجہ ریکس ٹِلرسن نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو “صورت حال کو درست کرنے کے لیے شمالی کوریا کو جو کچھ کرنے کی ضرورت ہے اُس کا ایک متفقہ نقطہِ نظر” قرار دیا۔
صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کو نومبر میں “دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا ملک“ قرار دیا۔ ستمبر، اکتوبر اور نومبر میں لگائی گئی پابندیوں کے سلسلوں کا ہدف، افراد اور جہازرانی اور نقل و حمل کی کمپنیاں تھیں۔
“ہم نے کِم جونگ ان کے خلاف جو پابندیا ں لگائی ہیں وہ آج تک لگائی جانے والی پابندیوں کے مقابلے میں سخت ترین پابندیاں ہیں۔”
— وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن
2017 میں مصر، فلپائن اور یوگنڈا بھی شمالی کوریا سے روابط منقطع کرنے کے لیے اقدامات اٹھا چکے ہیں۔ مصر اور یوگنڈا نے فوجی تعاون روک دیا ہے اور فلپائن اور سنگاپور نے شمالی کوریا کے خلاف عائد کردہ پابندیوں کی تکمیل میں شمالی کوریا کے ساتھ تجارت کو معطل کر دیا ہے۔
دیگر ممالک نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کو ناکافی سمجھتے ہوئے اضافی اقدامات اٹھائے ہیں۔ اِن ممالک میں آسٹریلیا، جمہوریہِ کوریا، جاپان اور لاتھویا شامل ہیں۔ یورپی یونین نے بھی اضافی اقدامات اٹھائے ہیں۔ پاکستان نے ایک سرکاری نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں پاکستانی کمپنیوں کو اُن اداروں کے ساتھ لین دین کی ممانعت کی گئی ہے جن پر امریکہ نے پابندیاں لگا رکھی ہیں۔
اس عنوان کے تحت ایک مضمون 2 اکتوبر کو شائع کیا جا چکا ہے۔
جن ممالک نے حال ہی میں
سفارت کاروں کو بیدخل کیا ہے
متحدہ عرب امارات
اٹلی
سپین
میکسیکو
پیرو
کویت
ایسے ممالک جنہوں نے
اضافی اقدامات اٹھائے ہیں
آسٹریلیا
جمہوریہ کوریا
جاپان
لاتھویا