مساوات، انصاف اور غیرجانبداری کو فروغ دینا

 دائرے کے اندر صنفی اشکال میں لوگوں کے تصویری خاکے جن سے شعائیں پھوٹ رہی ہیں۔ اس کے ساتھ 'صنفی غیر جانبداری اور انصاف' کے الفاظ لکھے ہوئے ہیں۔ (State Dept./M. Gregory; Image: © melitas/Shutterstock.com)
(State Dept./M. Gregory; Image: © melitas/Shutterstock.com)

دنیا بھر کے لوگوں کو اپنی پوری صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا موقع ملنا چاہیے۔ اس سلسلے میں جنس کو اہم نہیں ہونا چاہیے۔ مگر بدقسمتی سے ہمیشہ ایسا ہوتا نہیں۔

اسی وجہ سے بائیڈن-ہیرس انتظامیہ نے صنفی انصاف، غیر جانبداری اور مساوات سے متعلق ملک کی پہلی قومی حکمت عملی متعارف کرائی ہے۔

وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے 4 نومبر کو کہا، “عورتوں، لڑکیوں، اور ایل جی بی ٹی کیو آئی + افراد کے حقوق کو بھرپور تنوع کے ساتھ فروغ دے کر ہم اجتماعی خوشحالی، صحت، سلامتی، اور اپنے ملک اور پوری دنیا کی سلامتی کو بڑہائیں گے۔” انہوں نے “صنفی انصاف اور غیر جانبداری کو اخلاقی اور تزویراتی ضرورت” قرار دیا۔

42 صفحات پر مشتمل حکمت عملی [پی ڈی ایف، 628 کے بی] میں 10  ترجیحات کی نشاندہی کی گئی ہے جن کے بارے میں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ فطری طور پر ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں اور انہیں اجتماعی طور پر حل کیا جانا چاہیے۔ ان میں مندرجہ ذیل وعدے شامل ہیں:

وائٹ ہاؤس کی صنفی پالیسی کونسل کی شریک سربراہ اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر، جینیفر کلائن نے 8 مارچ کو وائٹ ہاؤس کی ایک بریفنگ میں کہا، “صنف کی ہماری تعریف بہت جامع ہے۔” انہوں نے کہا چاہے وہ ایل جی بی ٹی کیو آئی + افراد، خواتین، لڑکیاں یا مرد ہی کیوں نہ ہوں انتظامیہ ہر قسم کے امتیازی سلوک سے نمٹنے اور لوگوں کے مساوی حقوق کے لیے جدودجہد کرنے کا عزم کیے ہوئے ہے۔

انتظامیہ نے کہا کہ کووڈ-19 وبا نے، بالخصوص عورتوں اور لڑکیوں کو درپیش چیلنجوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ محنت کی بین الاقوامی تنظیم کی جنوری کی ایک رپورٹ کے مطابق کووڈ-19 کے دوران دنیا بھر میں اور تمام خطوں اور آمدنی والے گروپوں میں مردوں کے مقابلے میں عورتیں زیادہ تعداد میں بے روزگار ہوئی ہیں۔

اس سال  اقوام متحدہ نے اطلاع دی ہے کہ کووڈ-19 کی وبا نے دنیا بھر میں جنسی بنیادوں پر کیے جانے والے تشدد کی شکل میں  ایک”متوازی وبا” بھی پیدا کر دی ہے اور امریکی انتظامیہ اس نئی وبا سے بھی نمٹنے جا رہی ہے۔ یہ اقدامات انتظامیہ کی مذکورہ حکمت عملی کا حصہ ہیں۔

نائب صدر ہیرس نے اس حکمت عملی کو ایک ایسا دلیرانہ “اقدام قرار دیا جو موجودہ وقت کا تقاضا ہے۔”

 قوس قزح کے رنگوں میں کھینچی گئی لکیروں سے بنائی گئی لوگوں کی تصویریں۔ (© Shutterstock.com)
(© Shutterstock.com)

بائیڈن-ہیرس انتظامیہ کی انصاف اور غیرجانبداری اور مساوات کی 10 ترجیحات  

1- اقتصادی سکیورٹی کو بہتر بنانا اور اقتصادی نمو کو تیز تر کرنا۔

2- صنفی بنیادوں پر کیے جانے والے تشدد کو ختم کرنا۔

3- صحت کی سہولتوں کا تحفظ کرنا، انہیں بہتر بنانا اور اِن تک رسائی میں اضافہ کرنا۔

4- تعلیم کے مساوی مواقع اور انصاف اور غیرجانبداری کو یقینی بنانا۔

5- انصاف اور امیگریشن کے نظاموں میں صنفی غیرجانبداری اور انصاف کو فروغ دینا۔

6- قانون کے مطابق انسانی حقوق اور صنفی مساوات کو فروغ دینا۔

7- سکیورٹی اور انسانی امداد میں صنفی مساوات کو زیادہ ترجیح دینا۔

8- آب و ہوا میں تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے اور اُن کا تدارک کرنے میں صنفی غیرجانبداری اور انصاف کو فروغ دینا۔

9- سٹیم کے شعبوں میں صنفی تفاوات کو ختم کرنا۔

10- جمہوریت، نمائندگی اور قیادت میں جامع شرکت کو فروغ دینا۔