جسمانی معذوریوں کے حامل امریکیوں کے لیے بنایا گیا قانون 5 کروڑ 63 لاکھ شہریوں کو کام، تعلیم اور نقل و حمل سمیت تمام شعبہائے زندگی میں امتیازی سلوک کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے۔
26 جولائی 1990 کو منظور ہونے والا یہ قانون معذوریوں کے حامل امریکیوں کی سرکاری دفاتر تک آسان رسائی، ملازمت کے مساوی مواقع اور سرکاری سہولتوں تک مساوی رسائی کی ضمانت دیتا ہے۔
اس سلسلے میں جامع قانون سازی کئی دہائیوں کی جدوجہد اور وکالت کی بدولت ممکن ہوئی۔ منظوری کے بعد اس قانون کا دائرہ مزید وسیع ہوا اور اس کی بدولت تمام لوگوں کو مساوی شہری حقوق کی موثر فراہمی ممکن ہوئی۔
زیرنظر سطور میں جسمانی معذوری کے حامل امریکیوں کے لیے بنائے گئے اس قانون سے متعلق چند نمایاں واقعات کا تذکرہ کیا گیا ہے:

1920 سمتھ – فیس قانون
یہ قانون، شہری حرفتی بحالی کے قانون کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ اس کے تحت جسمانی معذوریوں کے حامل امریکیوں کے لیے پیشہ وارانہ معاونت کا ایک وفاقی پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ سمتھ – فیس قانون پہلی جنگ عظیم میں معذور ہونے والے سابقہ فوجیوں کی بحالی کے ایک پرانے قانون کی طرز پر بنایا گیا تھا۔

1935 سماجی تحفظ کا قانون
سماجی تحفظ کے 1935 کے قانون سےعمر رسیدہ افراد کے لیے افادی نظام وضح کرنے سے نابینا اور جسمانی طور پر معذور افراد کو بھی فوائد حاصل ہوئے۔ یہ قانون صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ نے منظور کیا تھا۔

1956 معذوروں کے لیے سماجی تحفظ کی انشورنس
صدر ڈوائٹ ڈی آئزن ہاور نے 1956 میں سوشل سکیورٹی یا سماجی تحفظ کے حوالے سے ترمیمی قانون پر دستخط کیے جس کے تحت 50 تا 64 برس کی عمر کے معذور کارکنوں کے لیے سماجی تحفظ کا انشورنس پروگرام وجود میں آیا۔ دو سال بعد معذور کارکنوں پر انحصار رکھنے والے اُن کے اہلخانہ کو بھی اِس قانون کے تحت ملنے والے فوائد میں شامل کر لیا گیا۔

1968 عمارتی رکاوٹوں کا قانون
عمارتی رکاوٹوں کا قانون جسمانی معذوریوں کے حامل افراد کی ملازمتوں میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ سے نمٹنے میں مدد دیتا ہے۔ اِس رکاوٹ کا تعلق عمارتوں اور دفاتر کی تعمیر سے ہے۔ اس قانون کی رُو سے وفاقی پیسوں سے ڈیزائن، تعمیر، ردوبدل کے عمل سے گزرنے اور کرائے پر دی جانے والی تمام عمارتوں کا معذوریوں کے حامل افراد کے لیے قابلِ رسا ہونا لازمی قرار دیا گیا۔

1973 بحالی کا قانون
1973 میں بنایا گیا بحالی کا قانون معذوریوں کے حامل افراد کے لیے پیشہ وارانہ تربیتی پروگراموں کا دائرہ وسیع کرنے کے علاوہ معذوری کی بنیاد پر کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک کی ممانعت کرتا ہے۔ وفاقی پیسوں سے چلائے جانے والے یا زیرمعاونت پروگرام، وفاقی ادارے، وفاقی ٹھیکے دار اور وفاقی فنڈ سے چلنے والے دیگر تمام پروگرام اس قانون کے دائرے میں آتے ہیں۔

1990 معذوریوں کے حامل امریکیوں کے لیے قانون
صدر جارج ایچ ڈبلیو بش نے 1990 میں معذوریوں کے حامل امریکیوں کے لیے ایک ایسے قانون پر دستخط کیے جو جسمانی معذوریوں کے حامل افراد کی تاریخ میں جامع ترین قانون سازی کے زمرے میں آتا ہے۔ اِس قانون کے مندرجات میں ملازمتوں میں امتیازی سلوک کی ممانعت کی گئی ہے اور تعلیمی اور عوامی سہولتوں تک مساویانہ رسائی کی ضمانت دی گئی ہے۔

2008 اے ڈی اے کا ترمیمی قانون
2008 میں بنائے جانے والے اے ڈی اے کے ترمیمی قانون میں ‘معذوریوں کے حامل امریکیوں کے قانون’ میں بیان کردہ ‘معذوری’ کی تعریف کی وسعت اور جامع وضاحت کے بارے میں اہم تبدیلیاں کی گئیں۔ یہ تبدیلیاں قانون کے تحت تحفظ کے خواہاں افراد کے لیے اہلیت ثابت کرنے کی خاطر، آسانیاں پیدا کرتی ہیں۔
ابتدا میں یہ مضمون 26 جولائی 2017 کو شائع کیا گیا۔