ملک کے طول و عرض پر پھیلا جدت طرازی کا امریکی ماحول

کیلی فورنیا  کی سلیکون ویلی (وادی) نئی کاروباری کمپنیاں شروع کرنے کے اپنے ماحول کی وجہ سے مشہور ہے۔ اسی طرح شمال مشرق کے تجارتی مراکز ہیں۔ ذرا بوسٹن اور نیویارک کے بارے میں سوچیے۔ یا پھر بحرالکاہل کے  شمال مشرق میں سی ایٹل پر نظر دوڑائیے۔ اِن علاقوں کی نئی کمپنیاں شراکت داری کی بنیاد پر سرمایہ لگانے والے سرمایہ کاروں سے ایک طویل عرصے سے مستفید ہوتی چلی آ رہی ہیں۔

تاہم امریکیوں کو ملک کے ہر حصے میں جدت طرازی سے کام کرنا بہت پسند ہے۔ لہذا زیادہ سے زیادہ سرمایہ کار اس بات کو مانتے ہوئے پورے ملک میں نئے کاروباروں کی مدد کر رہے ہیں۔

جنوب  اور وسطی مغرب میں نئی کمپنیاں ایسی ٹکنالوجیوں کو ایسے سرمایہ کار مل رہے ہیں جو مصنوعی ذہانت سے بنکاری میں  یا سمارٹ فونوں کے ذریعے ڈرائیوروں کی عادات کا پتہ چلانے اور انشورنس کے نرخ مقرر کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔

رسالے بیرنز کے مطابق کولمبس، اوہائیو میں قائم کی جانے والی روٹ انشورنس کمپنی کو اکتوبر 2020 میں بازار حصص میں ابتدائی بولی یا آئی پی او میں 724 ملین ڈالر کی رقم موصول ہوئی جب کہ ولمنگٹن، شمالی کیرولائنا کی این سینو نامی بنکاری کی ایک نئی کمپنی نے جولائی، 2020 میں آئی پی او کے ذریعے 248 ملین ڈالر جمع کیے۔

 ریستوران میں بیٹھا ہوا ایک آدمی میز کی دوسری طرف بیٹھے ہوئے آدمی کو سمارٹ فون کی سکرین دکھا رہا ہے (© Root Insurance)
کولمبس، اوہائیو کی روٹ انشورنس کمپنی ڈرائیوروں کی گاڑی چلانے کی عادات جاننے کے لیے ایک ایپ استعمال کرتی ہے۔ روئٹر کے مطابق اس نئی کمپنی نے بازار حصص میں ابتدائی بولی کے ذریعے اکتوبر 2020 میں 724 ملین ڈالر اکٹھے کیے۔ (© Root Insurance)

اسی دوران گینز وِل، فلوریڈا؛ کولمبس، اوہائیو، بولڈر، کولوراڈو؛ اور انڈیاناپولس جیسے کالجوں والے شہروں میں ٹکنالوجی کے مراکز قائم کیے جا چکے ہیں۔

کووڈ-19 کی وبا کی وجہ سے اس رجحان کو مزید تقویت مل سکتی ہے کیونکہ سرمایہ کار سمجھ گئے ہیں کہ وہ نئی کمپنیوں کے بارے میں جان سکتے ہیں بلکہ وہ گھر بیٹھے بورڈ کے اجلاسوں میں شرکت بھی کر سکتے ہیں۔

ایکسیوس کی رپورٹ کے مطابق، “اِس سے اُن شہروں اور علاقوں میں معاشی موقعوں کا ایک مثبت دور وجود میں آ سکتا ہے جو امریکہ میں ٹکنالوجی کی ترقی میں بالعموم  پیچھے رہ گئے ہیں۔”

اعداد و شمار اس سے پردہ اٹھاتے ہیں۔ روائتی طور پر سان فرانسسکو کے علاقے کی نئی کمپنیوں کے حصے میں سرمایہ کاری کا بڑا حصہ آیا۔ تاہم اب دیگر علاقے بھی سرمایہ کاروں کو اپنی طرف راغب کر رہے ہیں:

  • امریکہ میں 2021ء میں سان فرانسسکو کے بے ایریا (خلیجی علاقے) سے باہر شراکت داری کی بنیاد پر لگائے جانے والے کل  سرمائے کی شرح پہلی بار 80 فیصد سے بڑھنے کی توقع ہے۔
  • گزشتہ عشرے کے دوران سان فرانسسکو کے خلیجی علاقے سے باہر قائم کی گئی کم و بیش ہر ایک کمپنی یا تو ایک ارب ڈالر سے زائد کی قیمت پر خریدی گئی یا بازار حصص میں متعلقہ کمپنی کے حصص ایک ارب ڈالر سے زائد کی قیمت میں فروخت ہوئے۔

کاروباری نظامت کاری کا ماحول

ملک میں نئی کمپنیوں کا پھیلاؤ امریکہ کے کاروباری نظامت کاری کے ماحول کی عکاسی کرتا ہے۔

  • نئے کاروباروں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ مارچ 2019 میں نئے کاروباروں کی تعداد 770,609 تھی جو مارچ 2020 میں بڑھکر 804,398 ہو گئی۔
  • نئی امریکی کمپنیوں میں 2020ء میں 130 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جس نے 2000ء کے 120 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ریکارڈ توڑآ۔
  • 2020ء میں 32 امریکی کمپنیوں میں 100 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ پانچ میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری ہوئی۔
 کچن میں ایک عورت بلینڈر استعمال کر رہی ہے اور ٹرے میں لیموں اور سبزی رکھی ہوئی ہے (© Maazah)
فوڈ بزنس نیوز کے مطابق یاسمین سجدی کو ویمن وینچر سے چٹنی بنانے والے کاروبار، “مزہ” میں مدد کرنے کے لیے قرضہ ملا۔ وہ اس کاروبار کی شریک بانی ہیں۔ (© Maazah)

گو کہ شراکت داری والے سرمایہ کار روائتی مراکز سے باہر سرمایہ کاری کر رہے ہیں، تاہم دیگر تنظیمیں اُن کاروباری منتظمین کی مدد کر رہی ہیں جو اپنی کمیونٹیوں میں کاروبار شروع کر رہے ہیں۔ ویمن وینچر نامی ادارہ منیاپولس کے نزدیک کاروبار شروع کرنے یا کاروبار بڑہانے میں مدد کرنے کے لیے قرضے دیتا ہے۔ اس طرح ری سیٹ ہارٹ فورڈ، کنیٹیکٹ میں برانڈنگ، مارکیٹنگ اور قانونی مشوروں میں کاروباری مالکان کی مدد کرتا ہے۔

نیا رجحان مزید امریکیوں کے نئے تصورات اور تخلیقی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے اور ٹکنالوجی کی جدت طرازیوں کے فوائد کو دور تک پھیلانے کی خوشخبری لے کر آیا ہے۔