بچے کو گود میں بٹھائے ایک عورت دیگر دو عورتوں کے ہمراہ ایک کمرے میں بیٹھی ہے (© Olympia de Maismont/AFP/Getty Images)
برکینا فاسو میں جہاں ڈاکڑوں کے پاس جانے کی سب سے بڑی وجہ ملیریا ہوتا ہے، ایک بین الاقوامی ٹیم کی تیار کردہ ملیریا کی نئی ویکسین کے مریضوں پر کیے جانے والے ٹیسٹوں کے انتہائی حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ (© Olympia de Maismont/AFP/Getty Images)

ملیریا سے ہر سال چار لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو جاتے ہیں اور اِن میں سے اکثریت 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی ہوتی ہے۔ امریکی اور دیگر محققین کی جانب سے تیار کی جانے والی حوصلہ افزا نتائج کی حامل ایک موثر ویکسین کی وجہ سے  ممکن ہے کہ یہ صورت حال جلد ہی تبدیل ہو جائے۔

ملیریا مچھروں کی وجہ سے پھیلتا ہے اور اس سے ہر سال دو سو ملین سے زائد افراد متاثر ہوتے ہیں۔

طبی جریدے دی لانسیٹ میں 15 مئی کو شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، آر 21 نامی یہ نئی ویکسین 5 سے 17 ماہ کی عمر کے بچوں کو ملیریا سے بچانے میں 77 فیصد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

اس تحقیق کے شریک مصنف، آکسفورڈ یونیورستی کے ایڈرین ہل کہتے ہیں، “یہ اہم نتائج اس ویکسین سے وابستہ ہماری اونچی توقعات کی تائید کرتے ہیں۔” انہوں نے بتایا کہ یہ نتائج 2030ء تک ملیریا کے خلاف عالمی ادارہ صحت کی تنظیم کے 75 فیصد موثر ویکسین کی تیاری کے ہدف (پی ڈی ایف، 2 ایم بی) کو پورا کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہیں۔ اس سے پہلے ٹیسٹ کی  گئی موثر ترین ویکسین محض 56 فیصد موثر ہے۔

امریکہ، برطانیہ، برکینا فاسو، بھارت اور کینیا کے محققین نے نئی ویکسین تیار کی اور اسے ٹیسٹ کیا۔ ہسپتالوں اور کلینکوں میں کیے گئے آزمائشی تجربات کے حوصلہ افزا نتائج برکینا فاسو میں کیے گئے اور مزید آزمائشی تجربات جاری ہیں۔ اگر اس ویکسین کو اجازت مل گئی تو “دا سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا” نامی بھارتی ادارہ  ہر برس اس کی 200 ملین خوراکیں فراہم کرنے پر راضی ہے۔

آر 21 ویکسین اُن مچھروں کو نشانہ بناتی ہے جو ملیریا کا سبب بنتے ہیں اور اس میں گیدرز برگ، میری لینڈ کے نووا ویکس کا (جسمانی) مدافعت کو مضبوط بنانے کا نظام بھی شامل ہے۔

ٹوئٹر:

لائبیریا جیسے ممالک میں جہاں ملیریا کے خلاف (لوگوں کی جسمانی) مزاحمت بڑھتی جا رہی ہے، دہری مدافعت والے مادے (ڈیوئل اے ون) سے تیار کی جانے والی مچھر دانیاں ملیریا سے بچاؤ کا نیا ذریعہ ہیں۔ تصویر میں مچھر دانیوں کے بنڈل تقسیم کے لیے تیار کیے جا رہے ہیں۔ @PMIgov @USAIDLiberia pic.twitter.com/gn1qW9Vd9u

یو ایس ایڈ کی عالمی صحت کی رسد کا سلسلہ (@GHSupplyChain) 2 جون 2021

ملیریا کے خلاف امریکی حکومت کی جنگ عالمی صحت سے جڑے اِس کی اُس وابستگی کا ایک حصہ ہے جس میں آیڈز کا صدارتی ہنگامی پروگرام اور کووڈ-19 کے خلاف جنگ بھی شامل ہے۔

صرف ملیریا کے صدارتی پروگرام کے تحت مندرجہ ذیل کام کیے گئے:۔

  • ملیریا کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کے لیے 2004ء سے لے کر اب تک دو ارب سے زائد مچھر دانیاں تقسیم کی گئیں۔
  • 2000ء سے لے کر اب تک ملیریا سے ایک ارب سے زائد افراد کو بچایا گیا۔
  • امریکہ کے بیماریوں پر قابو پانے اور روک تھام کے مراکز کے مطابق ستر لاکھ سے زائد انسانی جانوں کو بچانے میں مدد کی گئی۔

ٹوئٹر:

بین الاقوامی کوششوں کے ذریعے دو دہائیوں سے زائد عرصے کے دوران، 76 لاکھ انسانی جانیں بچانے کے علاوہ ڈیڑھ ارب افراد کو ملیریا سے بچایا گیا۔ ملیریا کے خاتمے کے لیے امریکہ سب سے زیادہ عطیات دینے والا ملک ہے اور یوم ملیریا پراس متعدی بیماری کے خلاف مسلسل جدوجہد کاعزم کیے ہوئے ہے۔  

وائٹ ہاؤس 25 اپریل 2021