ملیریا کے خاتمے کا گیت

شمالی یوگنڈا کے ضلع ایمولیٹر جائیں تو آپ کو ملیریا کی روک تھام کے حوالے سے ایک زندہ دل گانا اور رقص دیکھنے کو مل سکتا ہے۔

اس گانے کا مقصد بیماری والے مچھر مارنے کے لیے امریکی معاونت سے گھروں میں دوا کے چھڑکاؤ کے پروگرام سے فائدہ اٹھانے کے لیے لوگوں  کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ انتھونی اوکیلو نے اپنی برادری کے لیے تیار کیے گئے اس گانے کے بول لکھے ہیں اور موسیقی ترتیب دی ہے۔

اوکیلو کا کہنا ہے، “برادری کے بعض ارکان گھروں میں مچھر مار دوا کے چھڑکاؤ کی اہمیت کو پوری طرح سمجھ نہیں  رہے تھے۔ میں نے سوچا اگر میں یہ گانا لکھوں تو وہ اس کے ذریعے دیے جانے والے پیغامات  کو سمجھ سکتے ہیں۔”

اوکیلو نے 2014 میں یوگنڈا میں امریکہ کے صدر کے انسدادِ ملیریا پروگرام میں شمولیت اختیار کی جس میں انہوں نے ملیریا سے زندگی کے تحفظ کے لیے گھروں میں مچھر مار دوا کے چھڑکاؤ کے منصوبے (آئی آر ایس) جیسے انسدادی اقدامات پر عملدرآمد میں مدد دی۔ انہوں نے دیکھا کہ جب چھڑکاؤ کا پروگرام شروع ہوا تو ان کی برادری میں ملیریا کا شکار ہونے والے لوگوں کی تعداد میں کمی آ گئی۔

اوکیلو کہتے ہیں، “میں ملیریا کا سراغ لگانے کے لیے خون کے نمونے بھیجنے کا ذمہ دار تھا۔ آئی آر ایس سے پہلے 10 میں سے 7 افراد ملیریا کا شکار ہوتے تھے۔ آئی آر ایس کے بعد یہ تعدا کم ہو کر صرف دو یا تین تک آ گئی۔

People dancing on a lawn (PMI Uganda IRS Project)
کمیونٹی کے لوگ مچھروں کو مارنے کے لیے گھروں کے اندر چھڑکاؤ کی اہمیت کی خاطر یوگنڈا کے ایمولیٹر ضلعے میں گا اور ناچ رہے ہیں۔ (PMI Uganda IRS Project)

اوکیلو نے اپنے تین دوستوں کو ملیریا سے متعلق آگاہی کے لیے موسیقی کے پروگرام پر قائل کر لیا اور اب اس حوالے سے چار مقبول اداکاروں کے پرستار خطے بھر میں موجود ہیں۔

اوکیلو کے ساتھی موسیقار چارلس اولوپوٹ کا کہنا ہے، “ہم بازار میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں کیونکہ ہم چاہتے ہیں ہمارے لوگ صحت مند رہیں۔ وہ موسیقی سننے آتے ہیں اور ہم انہیں گانے اور رقص کے بعد “آئی آر ایس” کے بارے میں بتاتے ہیں۔”

ان گانوں سے کیڑے مار دوا لگی ہوئی مچھر دانیوں میں سونے کے لیے بھی لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور ہم حاملہ خواتین نیز ملیریا کی علامات کے حامل لوگوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ انسدادی نگہداشت اور علاج کے لیے طبی مراکز پر جائیں۔

مہلک بیماری

ملیریا سے دنیا بھر میں ہرسال قریباً 450,000 لوگ ہلاک ہو جاتے ہیں جن میں بڑی تعداد کا تعلق افریقہ کے ذیلی صحارا کے خطے سے ہے۔ بچے خاص طور پر اس بیماری کی زد میں رہتے ہیں اور ملیریا سے ہونے والی اموات میں 70 فیصد تعداد بچوں کی ہوتی ہے۔

انسداد ملیریا کے صدارتی اقدام کی 2017 میں جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملیریا کی بیماری غربت اور غذائی عدم تحفظ کا باعث بننے کے ساتھ ساتھ تعلیمی مواقع بھی محدود کر دیتی ہے کیونکہ ” اس بیماری کا شمار بچوں کے سکول اور بڑوں کے کام پر نہ جانے کی بڑی وجوہات میں ہوتا ہے۔”

اگرچہ ملیریا مہلک بیماری ہے تاہم اس کی روک تھام اور علاج ممکن ہے۔

زندگیوں کا تحفظ

2005 میں انسداد ملیریا کا صدارتی پروگرام شروع ہونے کے بعد ملیریا سے بچاؤ کے پروگراموں کی کامیابی کی بدولت قریباً 70 لاکھ زندگیاں بچائی جا چکی ہیں۔ ایسے ہی ایک پروگرام نے اوکیلو کو گانے اور رقص کی تحریک دی تھی۔ جن شریک ممالک میں امریکی معاونت سے یہ پروگرام موجود ہے وہاں ملیریا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔

Two women standing in front of draped malaria nets (PMI Uganda IRS Project)
گھروں کے اندر چھڑکاؤ کی اہمیت کے منصوبے کے تحت لوگوں کو مچھر دانیوں کے استعمال کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے۔ (PMI Uganda IRS Project)

اوکیلو کا کہنا ہے، “موسیقی نے لوگوں کو مچھر مار ادویات کے چھڑکاؤ کی سرگرمیوں کے لیے متحرک کرنے میں ہماری مدد کی ہے۔ بہت سے لوگوں نے موسیقی کے ذریعے یہ جانا کہ ملیریا پر قابو پانے کے لیے ‘آئی آر ایس’ کس قدر اہم ہے۔”

25 اپریل ملیریا کا عالمی دن  ہے۔

اس مضمون کی تیاری میں امریکی صدر کے ملیریا کے پروگرام کے بارے میں شائع ہونے والے ایک بلاگ سے مدد لی گئی ہے۔