
میکسیکو کے میرین دستوں نے امریکہ کی معاونت سے اگست کے ایک ہی ہفتے میں 96 ٹن میتھ ایمفٹا مین نامی نشہ آور دوا قبضے میں لے کر تباہ کی جو کہ میکسیکو میں منشیات پکڑے جانے کے سب سے بڑے واقعات میں سے ایک ہے۔
یہ امریکہ کی جانب سے 2016 کے پورے سال میں اپنی جنوب مغربی سرحد پر پکڑی گئی میتھ ایمفیٹا مین کے چار گنا سے بھی زیادہ بڑی مقدار ہے۔
دفتر خارجہ میں عالمی سطح پر منشیات اور نفاذ قانون سے متعلق شعبے سے وابستہ رچ گلین کا کہنا ہے، ”منشیات ضبط کرنے کے ان واقعات سے سینولا کارٹل پر اہم ضرب پڑی ہے۔” ان کا اشارہ میکسیکو کی شمال مغربی ریاستوں میں منشیات کی سمگلنگ میں سرگرم ایک طاقتور عالمی تنظیم کی طرف تھا۔
امریکہ نے میکسیکو کے حکام کو تربیت دی اور حفاظتی سامان بشمول دستانے، مخصوص لباس اور نقاب مہیا کیے جنہوں نے 96 ٹن میتھ ایمفیٹا مین اور منشیات کی تیاری میں استعمال ہونے والے 14 ٹن کیمیائی مادے بھی تباہ کیے۔
میریڈا پروگرام
میکسیکو میں تیار ہونے والی غیرقانونی منشیات عموماً امریکہ جاتی ہیں جن سے میکسیکو میں جرم اور تشدد جبکہ امریکہ میں منشیات کے استعمال کی وبا جنم لیتی ہے۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے میکسیکو اور امریکہ ”میریڈا پروگرام “کے تحت اکٹھے مل کر کام کرتے ہیں۔

امریکہ نے ”میریڈا پروگرام” کے لیے 2.8 ارب ڈالر دیے ہیں جس کا مقصد پولیس افسروں کی تربیت کے لیے میکسیکو کی حکومت کی مدد کرنا، منظم جرم پر کارروائی کے لیے سرکاری وکلا کی تربیت، جیلوں میں تحفظ اور سلامتی کے معیارات میں اضافہ اور سرحدی سہولیات میں بہتری لانا ہے۔
”میریڈا پروگرام” کے ذریعے حاصل ہونے والی مدد کی بدولت میکسیکو نے:
- 2015 اور 2017 کے درمیان منشیات کی 300 خفیہ لیبارٹریوں کو قبضے میں لے کر ان کا خاتمہ کیا۔
- معلوم و مشتبہ مجرموں، گینگ ارکان اور دہشت گردوں کی نشاندہی کے لیے نفاذ قانون اور امیگریشن کے امریکی حکام سے روزانہ کی بنیاد پر معلومات کا تبادلہ کیا۔
- پولیس، قیدیوں اور فارنزک اداروں کے لیے قومی تصدیق اور منظوری کے معیارات اپنائے گئے۔