اگر آپ امریکہ آ رہے ہیں تو منیسوٹا کی سیر کریں۔ “10 ہزار جھیلوں کی یہ سرزمین” دریائے مسیسپی کا منبع بھی ہے۔

آپ کینو، کایاک یا پاؤں سے چلائی جانے والی کشتیوں کے ذریعے منیسوٹا کی جھیلوں (جن کی اصل تعداد 11842 ہے!) کی سیر کر سکتے ہیں۔ یہاں مچھلیاں وافر مقدار میں پائی جاتی ہیں اور مقامی تفریح گاہوں میں مچھلیوں کے شکار کی رہنمائی عموماً دستیاب ہوتی ہے۔ مچھلیاں پکڑنے کے لیے پوری کشتیاں بھی کرائے پر ہر جگہ دستیاب ہوتی ہیں۔ ان کے علاوہ تفریحی کشتیاں بھی ملتی ہیں۔ علاوہ ازیں آپ کسی اندرونی ساحل پر آرام بھی کر سکتے ہیں۔ منیسوٹا میں جھیلوں کے کنارے متعدد پارکوں میں ریتلے ساحل بھی موجود ہیں۔
شمالی ریاست

منیسوٹا امریکہ کے وسط کے شمالی حصے میں واقع ہے۔ یہاں بہت سی تفریح گاہیں ہیں جہاں پیدل سیر کے لیے راستے بنے ہوئے ہیں۔ منیسوٹا کے ریاستی و قومی پارک سیاہ ریچھ، بھیڑیے، بارہ سنگھے، ہرن اور گنجے عقاب دیکھنے کے بہترین مقامات ہیں۔
فطرت کا بلاوا

اگر آپ منفرد سنسنی خیزی کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں تو ریاست کے شمالی حصے میں ایلائی کے قریب “انٹرنیشنل وولف سنٹر” جائیں۔ یہ ایک تعلیمی مرکز ہے جو بھیڑیوں کی بقا کے لیے کام کرتا ہے۔ یہاں عملی نمائشیں، بھیڑیوں کے غول، بھیڑیوں کا پتا چلانے کے طریقوں کے عملی مظاہروں کے علاوہ آپ کو دیکھنے کے لیے اور بھی بہت کچھ ملتا ہے۔
مجھے میلے پر ملیے

منیسوٹا کا ریاستی میلہ روزانہ آنے والوں کی اوسط تعداد کے اعتبار سے، امریکہ کا سب سے بڑا ریاستی میلہ ہے۔ اس کا شمار دنیا کے بہترین اور سب سے بڑے ریاستی میلوں میں ہوتا ہے اور اسے دیکھنے ہر سال قریباً 20 لاکھ لوگ آتے ہیں۔ مکھن سے بنایا گیا مجسمہ اس میلے کی نمایاں علامتوں میں سے ایک علامت ہے جس کا مقصد منیسوٹا کی ڈیری صنعت کو فروغ دینا ہے۔ جھولوں، انعامی مویشیوں، موسیقی، فنی مظاہروں اور متنوع کھانوں کے باعث ہر عمر کے لوگ اس میلے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
کثیرالثقافتی تقریبات

1932 میں شروع ہونے والا “اقوام کا میلہ” منیسوٹا کا ایک اور مقبول سالانہ تہوار ہے۔ یہ مقامی طور پر ترتیب دیا جانے والا ایک چھوٹا سا عالمی میلہ ہے۔ اس موقع پر مختلف خطوں کے کھانے اور دنیا بھر کی دستکاری کے علاوہ رقاصوں اور موسیقاروں کے فن کا مظاہرہ، براہِ راست دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ میلہ منیسوٹا کے ثقافتی تنوع اور دنیا کے ہر کونے سے یہاں آ کر بس جانے والوں کی مختلف النوع آبادیوں کی روایات کا آئینہ دار ہے۔
دیہی زندگی، شہری زندگی

منیسوٹا میں ایک کروڑ ہیکٹر زرعی رقبہ ہے جس پر 75 ہزار فارموں پر مکئی اور سویابین کی کاشت کے ساتھ ساتھ ڈیری کی مصنوعات پیدا کی جاتی ہیں۔ اس ریاست میں زرعی سرگرمیوں کا آغاز 19ویں صدی میں ناروے اور فرانسیسی کینیڈین تارکین وطن کی آمد سے ہوا جنہوں نے یہاں فصلیں کاشت کیں اور اپنے ساتھ کھانے پکانے کی اپنی اپنی تراکیب، لوک ورثہ اور موسیقی لے کر آئے۔
تاہم، اگر آپ شہری زندگی کے دلدادہ ہیں تو منیاپولیس کا ‘ریورفرنٹ ڈسٹرکٹ’ یعنی دریا کے کنارے کا کاروباری علاقہ، گویا کہ شہری جنت ہے۔ یہاں پر آپ جدید وضع کے چائے خانوں سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ دکانوں، عمدہ سٹوروں اور مقامی لوگوں کی ملکیت ملبوسات کی دکانوں سے خریداری کر سکتے ہیں اور خود کو تازہ دم رکھ سکتے ہیں۔ کتابوں کے شوقین ‘اوپن بک‘ سنٹر میں جا کر دیکھ سکتے ہیں کہ کتابیں کیسے چھاپی اور ان کی جلد بندیاں کیسے کی جاتیں ہیں۔ شہر میں ‘سٹیٹ تھیٹر’ میں شاندار ڈرامے بھی پیش کیے جاتے ہیں۔ یہ تھیٹر اطالوی نشاۃ ثانیہ کی طرزِ تعمیر پر بنائی گئی ایک عمارت میں قائم ہے۔ اس کے علاوہ یہاں گوتھری تھیٹر بھی ہے جسے اس کی اپنی اداکار کمپنی چلاتی ہے۔
جی بھر کے خریداری کریں

بلومنگٹن میں واقع “دی مال آف امیریکا” نامی خریداری کا مرکز، 520,000 مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے جہاں 520 سٹور، 50 ریستوران، ایک سینما ہال، ایک مچھلی گھر اور ایک تفریح گاہ موجود ہے۔ یہاں ہر سال چار کروڑ لوگ آتے ہیں (یہ تعداد ڈزنی ورلڈ، گریس لینڈ اور گرینڈ کینین میں آنے والوں کی مجموعی تعداد سے بھی زیادہ ہے۔) اضافی فائدہ: منیسوٹا میں کپڑوں اور جوتوں پر سیلز ٹیکس نہیں لیا جاتا۔
مشہور شخصیات

پاپ موسیقی کی مشہور شخصیت پرنس، منیسوٹا میں پیدا ہوئے اور یہیں پرورش پائی۔ ان کی موسیقی مختلف اصناف کا امتزاج ہے جسے “فنک راک” کہا جاتا ہے۔ لوک راک موسیقی کے مشہور گلوکار اور نغمہ نگار، باب ڈیلن کا تعلق بھی اسی ریاست سے ہے۔
آپ کا جو بھی پروگرام ہو مگر منیاپولس اور سینٹ پال کے جڑواں شہروں کی سیر کرنا مت بھولیے۔ یہاں آپ کومجسموں والا ملک کا سب سے بڑا باغ دیکھنے کو ملے گا، گرینڈ ایونیو پر ٹہلیے، بہترین ریستورانوں میں کھانے کھائیے، اوپیرا اور تھیٹر ڈراموں سے لطف اندوز ہوئیے اور واکر آرٹ سنٹر یا منیاپولس انسٹیٹیوٹ آف آرٹ میں تازہ ترین نمائشیں دیکھیے۔
یہاں اپنی تصویر لیں ۔۔۔۔

منیسوٹا اپنی جھیلوں اور دریاؤں کی بدولت، کھلی فضا کی سرگرمیوں کے شائقین کے لیے بے انتہا تفریحی امکانات رکھتا ہے۔
شیئر امریکہ سے وابستہ مصنفہ، لورین مونسن نے اس مضمون کی تیاری میں مدد دی۔