موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کے لیے بائیڈن کے جرائتمندانہ اقدامات

دفتر میں اپنے پہلے دن، 20 جنوری کو صدر بائیڈن نے امریکہ کو پیرس سمجھوتے میں واپس لانے کے لیے دستاویزات پر دستخط کیے۔ 27 جنوری کو انہوں نے موسمیاتی بحران کا مقابلہ کرنے کے امریکی عزم کو پختہ کرتے ہوئے ایک انتظامی حکمنامے پر دستخط کیے۔

اس حکمنامے پر دستخط کرنے سے پہلے بائیڈن نے کہا، “اب ہم مزید انتظارنہیں کر سکتے۔ ہم اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ  رہے ہیں، ہم اسے محسوس کر رہے ہیں، ہمیں اس کا یقین ہے۔ یہ حرکت میں آنے کا وقت ہے۔”

صدر نے اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی شراکت داریوں کی ضرورت پر زور دیا۔

اس حکمنامے میں صدر نے کہا، “ملکی اقدامات کو امریکہ کی بین الاقوامی قیادت کے ساتھ ہم آہنگ ہونا چاہیے [اور اس کا] مقصد عالمی اقدامت میں نمایاں اضافہ کرنا ہونا چاہیے۔ اکٹھے ہو کر ہمیں سائنس کی بات سننا چاہیے اور وقت کے تقاضوں پر پورا اترنا چاہیے۔”

 بجلی کی گاڑی کو چارج کرنے والا ہاتھ میں پکڑا ہوا، بجلی کا چارجر (© Santiago Mejia/The San Francisco Chronicle/Getty Images)
صدر بائیڈن کا امریکی حکومت کی ایندھن پر چلنے والی گاڑیوں کو بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے بدلنے کا منصوبہ ہے۔ (© Santiago Mejia/The San Francisco Chronicle/Getty Images)

امریکی حکومت کے اداروں کو بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کرنے والے بائیڈن کے حکمنامے میں مندرجہ ذیل  اقدامات شامل ہیں:

  • پیرس سمجھوتے کے مطابق امریکہ میں آلودگی کا باعث بننے والے اخراجوں کے اہداف مقرر کرنے کا عمل شروع کرنا۔
  • موسمیات سے متعلق مالی منصوبے کی تیاری کا آغاز کرنا۔
  • 22 اپریل 2021 کو صدر کی میزبانی میں لیڈروں کی موسمیاتی تبدیلی کی سربراہی کانفرنس کے انعقاد کی تصدیق۔

بائیڈن کے حکمنامے میں ملک کے اندر اٹھائے جانے والے مندرجہ ذیل اقدامات شامل ہیں:-

  • بنیادی ڈھانچے میں کی جانے والی وفاقی سرمایہ کاری کا موسمی آلودگی کو کم کرنے کو یقینی بنانا۔
  • معدنی ایندھنوں پر دی جانے والی سبسڈی (زرِ اعانت) کو ختم کرنے اور جدت طرازی کے لیے نئے موقعوں کی نشاندہی کرنے، توانائی کی صاف ٹکنالوجیوں اور بنیادی ڈھانچے کو تجارتی شکل میں ڈھالنے اور اِن کے استعمال کو فروغ دینا۔
  • جہاں تک ممکن ہو، سرکاری زمینوں اور سمندری پانیوں میں تیل اور گیس کے نئے ٹھیکے دینے میں اُس وقت تک وقفہ کرنا جب تک اجازت نامے جاری کرنے کے عمل کا مکمل جائزہ نہیں لے لیا جاتا۔
  • 2030ء تک سمندری پانیوں میں، ہوا سے بجلی کی پیداوار کو دگنا کرنے کا ہدف مقرر کرنا۔
  • صاف بجلی اور صفر اخراجوں والی گاڑیوں کی خریداری کی ایک جامع وفاقی حکمت عملی تیار کرنا۔
  • یہ یقینی بنانا کہ ہر ایک سرکاری ادارہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کو اولین ترجیح بنائے۔

موسمیاتی تبدیلیوں پر صدر کے خصوصی نمائندے، جان کیری نے مختصر طور پر اس مسئلے کی فوری اہمیت کے احساس  کے بارے میں بات کی۔

کیری نے 27 جنوری کو نامہ نگاروں کو بتایا، “موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے جتنا کچھ آج داؤ پر لگا ہوا ہے اتنا پہلے کبھی بھی نہیں تھا۔ جو کچھ ہم ملک کے اندر کرسکیں گے، دنیا ہمیں اُسی حوالے سے پرکھے گی ۔”