موسمیات کے حوالے سے امریکی تاریخ کی اب تک کی سب سے بڑی قانون سازی

صدر بائیڈن نے موسمیاتی بحران کے خلاف جنگ میں امریکہ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کے قانون پر دستخط کر کے اسے ایک باضابطہ قانون کی شکل دے دی ہے۔

یہ قانون امریکہ کی پیرس معاہدے کے تحت اپنے اہداف یعنی 2030 تک اپنے کاربن کے اخراجوں کو  40 فیصد کم کرنے اور 2050 تک اِن اخراجوں کو صفر پر لانے کے حصول میں صحیح سمت میں کامیابی سے چلنے کو آسان بنائے گا۔

بائیڈن نے 16 اگست کو 2022 کے افراط زر میں کمی کے قانون (آئی آر اے) پر دستخط کرتے ہوئے کہا کہ “یہ قانون آب و ہوا کے حوالے سے اٹھایا جانے والا اب تک کا سب سے بڑا اقدام ہے۔ یہ ہمیں آب و ہوا کے اپنے تمام اہداف کو پورا کرنے کی طرف جرائتمندی سے اضافی اقدامات اٹھانے کے اختیارات دیتا ہے۔”

اخراجوں کو کم کرنا اور صاف توانائی میں اضافہ کرنا

آئی آر اے کے تحت 2030 تک امریکہ میں پیدا ہونے والی  گرین ہاؤس گیسوں کی مقدار کو ایک ارب میٹرک ٹن تک ختم کر دیا جائے گا۔ یہ مقدار اِس حوالے سے امریکہ میں بنائے جانے والے کسی بھی قانون کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہے۔

Workers installing solar panels on roof in residential area (© John Minchillo/AP Images)
“نیویارک سٹیٹ سولر” نامی کمپنی کے لوگ 11 اپریل کو میسا پیکوا، نیو یارک میں ایک مکان کی چھت پر سولر پینل لگا رہے ہیں۔ (© John Minchillo/AP Images)

یہ سب کام صاف توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کر کے اور امریکیوں کو اپنے گھروں کو ماحول دوست توانائی پر منتقل کرنے پر ٹیکس کی مراعات دے کر کیے جائیں گے۔

2030 تک امریکہ کا نجی شعبہ مندرجہ ذیل اقدامات اٹھائے گا:-

  • 950 ملین سولر پینل لگائے گا۔
  • ہوا سے چلنے والے 120,000 ٹربائن لگائے گا۔
  • گرڈ سے مطابقت رکھنے والے 2,300 بیٹری پلانٹ لگائے گا۔

آئی آر اے کے تحت امداد باہمی کی دیہی انجمنوں کے ذریعے کم لاگت والے توانائی کے پراجیکٹوں کو فروغ دیا جائے گا جس سے 42 ملین افراد مستفید ہوں گے اور تمام امریکیوں تک قابل تجدید توانائی کے فوائد پہنچانے کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

ٹویٹ: صدر بائیڈن

2021 میں امریکہ میں 240 ملین سولر پینل کام کر رہے تھے۔ آٹھ سالوں میں افراط زر میں کمی کے قانون کی بدولت [یہ تعداد بڑھکر] تقریباً ایک ارب ہو جائے گی۔”

بائیڈن نے کہا کہ “‘ افراط زر میں کمی کا قانون،’ آب و ہوا کے بحران کا مقابلہ کرنے اور ہماری معیشت کو مضبوط بنانے [اور] ہماری توانائی کے تحفظ کی خاطر [امریکی تاریخ] میں اٹھایا جانے والا اب تک کا سب سے زیادہ  جرائتمندانہ اقدام ہے۔”

قدرتی وسائل کو محفوظ رکھنا

Top photo showing water surrounding large rock. Bottom showing the same area dry 10 months later (© Justin Sullivan/Getty Images)
اوپر والی تصویر ریاست یوٹاہ کے شہر بگ واٹر کے ‘ لون راک’ نامی ساحل کی ہے اور یہ 23 جون 2021 کو بنائی گئی تھی۔ اس میں پارک کی سیر کو آنے والے لوگ ساحل پر چل رہے ہیں۔ نیچے والی تصویر بھی اسی جگہ کی ہے اور یہ 27 مارچ کو لی گئی تھی جس میں پانی ختم ہو گیا ہے۔ . (© Justin Sullivan/Getty Images)

اس قانون میں موسمیاتی بحران کے قدرتی مسائل حل کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

دنیا بھر میں جنگلات معدنی ایندھنوں کے جلانے سے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کا ایک تہائی حصہ جذب کرتے ہیں جس کے نتیجے میں اِن کا شمار موسمیاتی بحران کا مقابلہ کرنے کے طاقتور ترین ذرائع میں ہوتا ہے۔ امریکہ میں جنگلات ہر سال کاربن کے 14 فیصد اخراج جذب کرتے ہیں۔ آئی آر اے کے تحت ملک بھر میں پھیلے جنگلات کے تقریباً 800,000 ہیکٹر رقبے کی حفاظت کے لیے پانچ ارب ڈالر مختص کیے جائیں گے۔ آئی آر اے کے تحت زرعی تحفظ کے لیے 19.5 ارب  ڈالر کی رقم بھی فراہم کی جائے گی۔ پسماندہ طبقات کو گرمی سے بچنے میں مدد کرنے کے لیے امریکی محکمہ زراعت کے “شہری اور کمیونٹی کے جنگلات کے پروگرام” کے تحت پودے لگانے کے پراجیکٹ اس تحفظ کی ایک مثال ہیں۔

روزگار کے مواقع اور مالی بچت

اس قانون میں امریکی کارپوریشنوں اور گھروں اور عمارتوں کے مالکان کو ماحول دوست ذرائع اپنانے پر ٹیکسوں میں بھاری چھوٹوں کی پیشکش کی گئی ہے۔ مزید برآں، اس کے نتیجے میں امریکہ کے طول و عرض میں صاف توانائی کے شعبے میں اچھی تنخواہ والی لاکھوں نوکریاں بھی پیدا ہوں گیں۔

بائیڈن نے ایک نیا ہدف بھی مقرر کیا ہے جس کے تحت یہ یقینی بنایا جائے گا کہ 2030 تک امریکہ میں خریدی جانے والی گاڑیوں کی مجموعی تعداد کا 50% بجلی سے چلنے والی گاڑیوں پر مشتمل ہو۔ نئے قانون میں صفر اخراج والی گاڑیاں خریدنے والے امریکیوں کو ٹیکس میں چھوٹ دی جائے گی۔

اس قانون کے تحت ماحول دوست طریقے اپنانے پر بڑے اور چھوٹے کاروباری اداروں کو مراعات دی جائیں گیں۔ چھوٹے کاروبار شمسی توانائی پر منتقل ہونے پر اٹھنے والی لاگتوں کے 30% کے برابر ٹیکس میں چھوٹ حاصل کر سکیں گے جبکہ بڑے کاروبار ہوا، شمسی، جوہری اور صاف ہائیڈروجن پر منتقل ہونے کے لیے ٹیکس کی صاف توانائی کی مراعات حاصل کر سکیں گے۔

بائیڈن نے کہا کہ “آج کا لمحہ اس بات کا مزید ثبوت پیش کرتا ہے کہ امریکہ کی روح متحرک، امریکہ کا مستقبل روشن، اور امریکہ کا وعدہ ایک حقیقت ہے اور اب اسکی ابتدا ہوا ہی چاہتی ہے۔”