موسم کے بارے میں پیشگوئی کرنے میں امریکیوں کا مددگار: گراوًنڈ ہاگ

گراؤنڈہاگ کلب کے منتظم، جان گرفتھ موسمی پیشگوئی کرنے والے پنکسسٹانی 'فِل' کو ہاتھ میں پکڑے ہوئے۔ (© AP Images)

ہر سال ماہ فروری کے آغاز میں امریکی، پنکسسٹانی فِل نامی ایک گراوًنڈ ہاگ [چوہوں کی نسل سے تعلق رکھنے والا ایک جانور] کی مدد سے یہ جانتے ہیں کہ کیا ان کے ہاں موسم بہار جلدی آئے گا۔

امریکہ میں ہر سال، 2 فروری کے دن ایک میلہ ہوتا ہے جسے “گراؤنڈ ہاگ ڈے” کہتے ہیں۔ اس دن میلے میں شرکت کے لئے دنیا بھر سے آئے ہوئے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں، ‘فِل’  کو ریاست پینسلوینیا میں پنکسسٹانی کے مقام پر اس کی بِل سے باہر نکالا جاتا ہے تاکہ باقی ماندہ موسم سرما کے بارے میں پیشگوئی کی جا سکے۔

ایک روایت کے مطابق، اگر یہ گراؤنڈ ہاگ (جسے ووڈچک بھی کہا جاتا ہے) موسم سرما کی اپنی خوابی کیفیت سے بیدار ہو کر اپنی بِل سے باہر نکلنے پر اپنا سایہ دیکھ  لے تو امریکہ میں اگلے چھ ہفتے تک سردیوں کا موسم  جاری رہتا ہے۔ اگر ‘فِل’ اپنا سایہ نہ دیکھے تو ملک میں موسم بہار کی جلد آمد کی توقع کی جاتی ہے۔

People standing in snow with groundhog and and sign that says '6 more weeks of winter' (© AP Images)
1961ء میں لی گئی ایک تصویر میں پنکسسٹانی گراؤنڈ ہاگ کلب کے صدر ایک سائن کی جانب اشارہ کر رہے ہیں جس پر لکھا ہے کہ کیونکہ پنکسسٹانی ‘فِل’ نے اپنا سایہ دیکھ لیا ہے تو اب کیا ہو گا۔ (© AP Images)

گراؤنڈ ہاگ پنکسسٹانی کے چھوٹے سے قصبے کے قریب واقع  گوبلرز ناب کے مقام پر1887ء سے موسم کی پیشگوئی  کرتے چلے آ رہے ہیں۔ یہ روایت اس وقت اور بھی زیادہ مقبولیت اختیار کر گئی جب 1993ء میں ‘گراؤنڈ ہاگ ڈے‘ نامی ایک مزاحیہ فلم بنائی گئی۔ اس فلم کی نمائش کے بعد آنے والے برسوں میں، تیس ہزار سے زائد  لوگ ‘فِل’ کو اپنی بل سے باہر نکلتے ہوئے دیکھنے کے لئے  پنکسسٹانی گئے۔

سمندروں اور فضا سے متعلق  قومی ادارے میں کام کرنے والے حکومتی سائنس د ان 1988ء سے، فِل کی پیشگوئیوں کے تناظر میں فروری اور مارچ کے مہینوں میں حقیقی درجۂ حرارت کا جائزے لیتے آ رہے ہیں۔ اس روایت کی مقبولیت کے باوجود اعدادوشمار کے مطابق، گراؤنڈہاگ کسی قسم کی موسمی پیشگوئی کی صلاحیت نہیں رکھتے۔