منہ پر ماسک لگائے دو عورتوں نے ایک دوسرے کو پکڑ رکھا ہے اور باقی لوگ اُن کے ارد گرد کھڑے ہیں (© Mohammed Zaatari/AP Images)
4 اگست کو بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے میں ہلاک ہونے والے لبنانی فوج کے لیفٹننٹ ایمان نورالدین کے رشتہ دار 7 اگست کو جنوبی لبنان میں واقع اُن کے گاؤں، نمیریہ میں اُن کی تدفین کے موقع پرے جنازے پر ماتم کناں ہیں۔ (© Mohammed Zaatari/AP Images)

امریکہ بیروت میں ہونے والے دھماکے کے بعد لبنانی عوام کو ضروریات کی اشیا کی شکل میں امداد مہیا کر رہا ہے۔ اس دھماکے میں 200 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔

امریکی ویز خارجہ مائیکل آر پومپیو نے 7 اگست کو اعلان کیا کہ امریکہ نے ابتدائی طور پر خوراک اور طبی امداد کی شکل میں 17 ملین ڈالر کی رقم  مختص کی ہے۔ اِس امداد میں نجی ہسپتالوں کی دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کا علاج کرنے میں مدد کرنے کے لیے  ہنگامی حالات میں استعمال ہونے والی میڈیکل کٹیں بھی شامل ہیں۔ اِن کٹوں میں اتنا سامان موجود ہے جو آنے والے تین ماہ میں 60,000 افراد کا علاج کرنے کے لیے کافی ہے۔

پومپیو نے 7 اگست کے بیان میں کہا، “ہم اس ہولناک سانحے سے ہونے والے جانی نقصان  پر دکھ کا اظہار کرتے ہیں جس نے بیروت میں بہت زیادہ تباہی مچا دی ہے۔  ہم ایسے میں زندہ بچ جانے والوں اور ان کے خاندانوں اور لبنان کے عوام کے لیے دعا گو ہیں جب وہ اپنی زندگیاں اور شہر کو بحال کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔”

4 اگست کو ایک گودام میں دھماکہ ہوا جس میں امونیم نائٹریٹ رکھا ہوا تھا۔ اس کے نتیجے میں 200 افراد ہلاک اور 6,000 زخمی ہوئے۔ عام طور پر امونیم نائٹریٹ کھاد اور دھماکہ خیز مواد میں استعمال کیا جاتا ہے۔ لبنانی دارالحکومت میں ہونے والی اس تباہی سے ابتدا میں تقریباً 300,000 افراد بے گھر ہوئے۔

 دو تصویریں: امدادی سامان لانے والا طیارہ ہوائی اڈے پر کھڑا ہے؛ لوگ امریکی امداد لانے والے طیارے کے سامنے سر جھکائے کھڑے ہیں (State Dept./Michael Zeltakalns)
بائیں: 11 اگست کو امریکی امداد بیروت پہنچی۔ دائیں: لبنان میں امریکی سفیر، ڈوروتھی شئے، درمیان میں، اور یو ایس ایڈ کے قائم مقام منتظم جان بارسا، دائیں اور دیگر امریکی عہدیدار امدادی سامان سے بھرے جہاز کے سامنے سر جھکائے کھڑے ہیں۔ (State Dept./Michael Zeltakalns)

اپنے بیان میں پومپیو نے دھماکے کی وجوہات کی “مکمل اور شفاف تحقیقات” کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لبنانی عوام ایک ایسی حکومت کے مستحق ہیں جو اپنے شہریوں کی حفاظت اور خوشحالی کو ترجیح دیتی ہو۔

لبنانی وزیر اعظم حسن دیاب نے اس تباہی کے ردعمل میں ویسیع پیمانے پر ہونے والے حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر 10 اگست کو اپنا عہدہ چھوڑ دیا۔

The new funds bring the total humanitarian aid provided by the American people to Lebanon to nearly $594 million since October 2018.

اس نئی امداد سے سے اکتوبر 2018 کے بعد سے امریکی عوام کی طرف سے لبنان کو انسانی بنیادوں پر فراہم کی جانے والی امداد تقریباً 594 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔  پہلے دی جانے والی امداد میں 41.6 ملین ڈالر کی وہ امداد بھی شامل ہے جس سے کووڈ-19 سے نمٹنے  اور صحت کی دیکھ بھال کے لیے ضروری سہولتیں فراہم کرنے والے نجی اداروں کی مدد کی جا رہی ہے۔

أعلنت الولايات المتحدة عن مساعدات طارئة بقيمة 17 مليون دولار لمساعدة لبنان على تخطي المأساة المروعة

امریکہ کا بین الاقوامی ترقیاتی ادارہ (یو ایس ایڈ) بیروت میں تباہی کے دوران مدد کرنے والی اپنی ایک  ٹیم تعینات کر چکا ہے۔ یو ایس ایڈ کے قائم مقام  منتظم جان باسارا بھی اس ہفتے بین الاقوامی شراکت داروں سے ملاقاتیں کرنے  بیروت پہنچے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ اقوام متحدہ کے عالمی ادراہِ خوراک کی 300,000 افراد کے لیے خوراک کی ہنگامی امداد سے متعلقہ اہل کاروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

7 اگست کو لبنان میں امریکی سفیر ڈوروتھی شئے نے کہا کہ انہیں امریکہ کی طرف سے مزید امداد کی توقع ہے۔

شئے نے کہا، “امریکہ لبنان کے عوام کے ساتھ  بدستور کھڑا ہے، بالخصوص اس وقت جب آپ (لبنان کے عوام) 4 اگست کے اُس ہولناک دھماکے سے نمٹ رہے ہیں جو وسیع پیمانے پر ہونے والی تباہی کا باعث بنا۔ اب، پہلے سے کہیں زیادہ، ہم اپنے اِس نصب العین کی بازگشت سن رہے ہیں، ہم ‘اس میں اکٹھے ہیں۔'”

 بندرگاہ پر ہونے والی تباہی کا فضائی منظر (© Hussein Malla/AP Images)
4 اگست کو بیروت ایک زور دار دھماکے سے لرز اٹھا۔ اس دھماکے میں 200 افراد ہلاک ہوئے اور پورے دارالحکومت میں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ (© Hussein Malla/AP Images)