
12 سالہ میتھیو ہل کی زندگی میں 2022 میں کئی کام پہلی بار ہوئے۔ اِن میں میتھیو کا پہلا پاسپورٹ بنانا، بیرونی ملک کا پہلا سفر کرنا اور پہلی مرتبہ یہ الفاط بولنا کہ “جناب صدر آپ سے ملنا میرے لیے ایک اعزاز ہے” شامل ہیں۔
جون میں الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے میتھیو کو وھران میں اپنی رہائش گاہ پر خوش آمدید کہا۔ میتھیو نےعربی زبان سکیھ رکھی تھی اور اُنہوں نے صدر سے اپنی ملاقات اور اس کے بعد عربی زبان میں گفتگو کی۔ تبون نے میتھیو کو “الجزائر کا ایک ایسا دوست اور شیدائی” قرار دیا جو “عربی زبان سے گہرا لگاؤ رکھتا ہے۔”
الرئيس الجزائري #عبد_المجيد_تبون يستقبل بمقر إقامته بـ #وهران، الطفل الأمريكي، ماثيو هيل، صديق #الجزائر ومُحبَها، وحلُم دوما بزيارتها..هو شديد التعلق بالعربية، ويتمنى أن يكون يوما، سفيرا لبلاده، في الجزائر. pic.twitter.com/xTVstzCjiQ
— AL24news – قناة الجزائر الدولية (@AL24newschannel) June 26, 2022
صدارتی استقبال میتھیو کے دنیا کے بارے میں تجسس اور مختلف ثقافتوں سے محبت سے شروع ہونے والے اِس ناقابل یقین سفر کا نقطہ عروج تھا۔ میتھیو کی والدہ، سٹیفنی ہل نے بتایا کہ میتھیو کو بچپن میں بولنا سیکھنے سے بھی پہلے “پرچموں کے بارے میں دلچسپی تھی۔ اور وہ [دنیا] کے ممالک کے پرچموں کے بارے میں لگاتار پڑھا کرتا تھا۔”

میتھیو کی یہ مہم اگست 2021 میں تب شروع ہوئی جب انہوں نے دنیا بھر میں پھیلے امریکی سفارت خانوں کو ایک ای میل بھیجی جس میں اُنہوں نے بڑا ہوکر امریکی سفارت کار کی حیثیت سے ملک کی خدمت کرنے کے اپنے خواب کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ “مراکش، کویت، سعودی عرب، بولیویا اور سنگاپور سمیت کئی ایک ممالک میں امریکی سفراء نے جواب دیا۔”
ستمبر میں الجزائر کے وزیر خارجہ، رمطان العمامرۃ نے وہ ویڈیو دیکھی جو میتھیو نے الجزائر میں امریکی سفارت خانے کو بھیجی تھی۔ اس ویڈیو میں میتھیو نے الجزائر کی تاریخ اور جغرافیے کے بارے میں اپنی معلومات کا ذکر کیا اور ایک دن الجزائر میں امریکی سفیر کی حیثیت سے کام کرنے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا۔ میتھِو نے یہ بھی بتایا کہ وہ ذہنی نشوونما سے متعلق بیماری آٹزم کا شکار ہے۔
العمامرۃ نے اس کا جواب ایک حوصلہ افزا ٹویٹ کے ذریعے دیا جس کی ابتدا میتھیو کے الجزائر کی حکومت کے ساتھ تعلق سے کی۔ بعد میں اسی تعلق کے نتیجے میں میتھیو کو الجزائر کا دورہ کرنے کی دعوت ملی۔

سب سے پہلے دسمبر میں میتھیو واشنگٹن میں الجزائر کے سفارت خانے گئے اور الجزائر کے سفیر احمد بوتاش سے ملاقات کی۔ امریکی محکمہ خارجہ میں میتھیو نے مشرق قریب کے امور کے پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سکریٹری آف اسٹیٹ، جوئی ہڈ کو الجزائر اور وزیر خارجہ العمامرۃ کے پیشہ ورانہ تجربے کے بارے میں اپنے علم سے متاثر کیا۔
میتھیو نے عربی سیکھنا شروع کر دی۔ وہ قسطنطنیہ میں ایک الجزائری معلم سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہفتے میں چھ دن عربی پڑھنے لگے۔ جب میتھیو 25 جون کو الجزائر کے ھواری بومدین ہوائی اڈے پر پہنچے تو وہ الجزائر کے لوگوں سے عربی زبان میں بات کر سکتے تھے۔ اُن کے استقبال کے لیے آنے والوں کے ساتھ میتھیو کی عربی میں گفتگو کی ویڈیو بنائی گئی جس نے الجزائریوں کے دل جیت لیے۔ اس ویڈیو کو امریکی سفارت خانے کی سوشل میڈیا سائٹوں پر بیس لاکھ لوگوں نے دیکھا۔
الجزائر میں اپنے دو ہفتے کے قیام کے دوران میتھیو نے بحیرہ روم کے کھیلوں میں شرکت کی اور الجزائر کے حکام سے ملاقاتیں کیں۔ اِن حکام نے میتھیو کی امریکی سفارت کار بننے کے اپنے خواب کو جاری رکھنے اور ایک محفوظ، بہتر دنیا کے حصول کے لیے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔
العمامرہ نے میتھیو کو یہ بتاتے ہوئے ایک ٹویٹ کی کہ [مجھے “خوشی ہے کہ آپ کا الجزائر دیکھنے کا خواب پورا ہوا۔ پیارے میتھیو، الجزائر میں امریکی سفیر بننے کی اپنی خواہش کو پورا کرنے کو مقدم رکھنا۔”
آلجزائر میں اپنی آمد کے موقع پر بنائی جانے والی ویڈیو میں میتھیو نے کہا کہ “الجزائر میں آنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ یہ میری زندگی کا اب تک کا بہتریں تجربہ ہے۔”
I love this kid! What a joy to see Matthew Hill learn more about Algeria in person. Thank you for giving him this opportunity. @Lamamra_dz @Ambalgindc @Algeria_MFA pic.twitter.com/TPtixzzBFB
— Ambassador Aubin (@USAmbtoAlgeria) June 25, 2022