میلانیا ٹرمپ نے تین اکتوبر کو گھانا میں سترھویں صدی کے غلاموں کے قلعے کے بدنامِ زمانہ اُس دروازے سے جب باہر جھانکا جسے “کبھی واپس نہ آنے والے دروازے” کے نام سے جانا جاتا ہے تو انہوں نے کہا وہ “اس ناقابل یقین تجربے اور اُن کہانیوں کو کبھی نہیں بھلا پائیں گی” جو انہوں نے سنی ہیں۔
بحال کیے گئے کیپ کوسٹ کے قلعے کے تہہ خانے میں واقع اس تنگ و تاریک قید خانے میں چلنے کے بعد خاتون اول نے کہا، “حقیقی معنوں میں یہ ایک ایسی چیز ہے جسے لوگوں کو دیکھنا اور اس کا تجربہ حاصل کرنا چاہیے۔”

بحر اوقیانوس کے اس پار امریکہ کے بر اعظموں میں تجارتی سامان کی طرح بھیجنے سے قبل، اس قلعے میں افریقی لوگوں کو بڑی تعداد میں یہاں رکھا جاتا تھا۔
میوزیم کے بارے میں لوگوں کو آگاہی دینے والے ایک اعلٰی عہدیدار، کویسی ایسل-بلینکسن نے میلانیا ٹرمپ کو سفید پتھر سے تعمیر کیا گیا یہ قلعہ دکھایا۔

خاتون اول نے اپنے افریقہ کے دورے کا آغاز گھانا کے شہر عکرہ میں ایک ہسپتال اور نوزائیدہ بچوں کے کلینک کے دورے سے کیا۔ اس کے بعد وہ ملاوی، کینیا اور مصر جائیں گی۔
“بی بیسٹ” [بہترین بنیں] نامی اپنی تحریک کے ضمن میں میلانیا ٹرمپ کی توجہ کا مرکز زچہ و بچہ کی صحت اور بچوں کی تعلیم ہے۔ اُن کی “بی بیسٹ” تحریک کا مقصد بچوں کی جذباتی، سماجی اور جسمانی صحت کا فروغ ہے۔
اکیلے میں یہ اُن کا پہلا بین الاقوامی دورہ ہے۔