سمتھ سونین انسٹی ٹیو شن کی “وباؤں کا پھیلنا: باہم منسلک دنیا میں وبائیں” کے عنوان سے منعقد کی جانے والی نمائش اپنے دائرہ کار اور رسائی کے حساب سے پھیلا دی گئی ہے۔

2018 ء میں اس کے آغاز کے بعد سے اب تک، ‘ وباؤں کا پھیلنا ‘ نامی نمائش نے واشنگٹن میں واقع ‘نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری’ (فطری تاریخ کے قومی عجائب گھر) میں آنے والوں کو ایبولا، ایچ آئی وی/ایڈز، چیچک اور انفلوئنزا کے بارے میں آگاہی دی جاتی رہی ہے۔ اب جب اس نمائش کو نئے کورونا وائرس کے بارے میں معلومات کا اضافہ کر کے تازہ ترین بنایا جا رہا ہے، عجائب گھر کی منتظمہ صابرینہ شولٹس اسے آن لائن بھی پیش کر رہی ہیں تا کہ سماجی فاصلے پر عمل کرنے والے لوگ بھی اس تک آسانی سے رسائی حاصل کر سکیں۔

وباؤں کا پھیلنا نامی نمائش میں وباؤں کے ماضی اور حال کی تاریخ بیان کرتے ہوئے بیماریوں کا مقابلہ کرنے میں طبی کارکنوں اور اہل کاروں کے کرداروں کو بھی بیان کیا گیا ہے۔ اس نمائش کے مواد میں کوڈ-19 جیسے جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والے وائرسوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ اس طرح کے وائرسوں کے باعث پھیلنے والی وباؤں کو کیسے روکا اور اُن پر کیسے قابو پایا جا سکتا ہے۔

نمائش میں بتایا گیا ہے کہ نئی متعدی بیماریاں درحقیقت جانوروں ہی سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہیں۔ اس نمائش میں دکھایا گیا ہے کہ چمگادڑیں خود بہت زیادہ بیمار ہوئے بغیر موثر طریقے سے جراثیم کس طرح پھیلاتی ہیں۔ (چمگادڑیں لمبے فاصلوں تک اڑتے ہوئے وائرسوں کو نئے علاقوں میں اپنے ساتھ لے جاتی ہیں اور جنگلوں کی تباہی کی وجہ سے اِن جراثیموں کو ہمارے رہائشی علاقوں کے قریب لے آتی ہیں۔)

نمائش کا ایک موضوع ماحولیاتی نظام کی اہمیت بھی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ انسانی صحت جانوروں کی صحت اور قدرتی ماحول سے جڑی ہوئی ہے۔

معلومات عام کرنا

سمتھ سونین نے وباؤں کا پھیلنا نامی نمائش کو اس طرح تیار کیا ہے کہ اس سے ہر کوئی آسانی سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ نئی ڈیجیٹل نمائش کے علاوہ اس میوزیم نے آن لائن ڈی آئی وائی یعنی خود کیجیے کا تقسیم کاری کا ایک پورٹل بھی بنایا ہے۔ اس سے لوگ جہاں کہیں بھی ہوں نمائش میں رکھا گیا مواد پرنٹ اور جمع کر سکتے ہیں۔

کمپیوٹر سکرینوں پر نمائش کا ایک ہال دکھایا گیا ہے (ShareAmerica)
سمتھ سونین کی وباؤں کا پھیلنا نامی نمائش کے ورچوئل ٹور کی ایک تصویر جس میں ویکسین پر تحقیق، انفلوئنزا اور چیچک سے متعلقہ حصوں کو دکھایا گیا ہے۔ (ShareAmerica)

اس نمائش کا مواد انگریزی، عربی، فرانسیسی، ہسپانوی اور سادہ اور روائتی چینی زبانوں میں دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ مزید زبانوں میں بھی ترجموں کا منصوبہ ہے۔ حالیہ ہفتوں میں وباؤں کا پھیلنا نامی نمائش ڈی آئی وائی شکل میں آسٹریلیا اور میکسیکو میں پہنچ گئی ہے جس سے اس نمائش کو اپنے حساب سے تیار کرنے والے ممالک کی مجموعی تعداد 41 ہو گئی ہے۔

شولٹس نے بتایا کہ نمائش کے پیغام کا آج کل کے حالات سے ایک خصوصی تعلق بنتا ہے۔ اُن کا کہنا ہے، “ہمیں نئی بیماریوں کے پیدا ہونے اور عالمی خطرات بننے سے روکنے کی خاطر، سرحدوں کے آرپار، شعبوں اور کمیونٹیوں کے مابین اکٹھے مل کر کام کرنا ہوگا۔”