صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکہ کے میکسیکو کے ساتھ قریبی تعلقات میں بدستور اضافہ ہو رہا ہے اور یہ تعلقات پھل پھول رہے ہیں۔
میکسیکو کے صدر آندرے مینوئیل لوپیز اوبریڈور نے 2018 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار 8 جولائی کو وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اپنے اپنے ملک کی دو طرفہ شراکت کاریوں اور حال ہی میں نافذ العمل ہونے والے امریکہ – میکسیکو – کینیڈا کے معاہدے (یو ایس ایم سی اے) پر تبادلہ خیال کیا۔
اس دورے کے دوران، ٹرمپ اور لوپیز اوبریڈور نے خوشحالی، سلامتی اور ہم آہنگی سے عبارت مستقبل میں ایک دوسرے کو شامل کرنے کے لیے امریکہ اور میکسیکو کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے۔

ٹرمپ نے کہا، “یہ واقعی ہمارے دونوں ممالک (یعنی) میکسیکو اور امریکہ کے لیے ایک قابل فخر تاریخی لمحہ ہے۔ دستخطوں کی اس تقریب کے ساتھ ، ہم امریکہ اور میکسیکو کے درمیان قریبی اور مستقل دوستی کا عہد کر رہے ہیں، اور ہم اپنی ترقی کو اس سے بھی ایک عظیم تر آنے والے کل کے لیے تیز سے تیز تر کر رہے ہیں۔”

مخففاً یو ایس ایم سی اے کہلانے والے امریکہ، میکسیکو اور کینیڈا کے مابین تجارت اور صارفین کی مدد کرنے والے اس معاہدے پر اس سال جنوری میں دستخط ہوئے تھے۔ اس خطے کی معیشت کو تقویت پہنچانے اور تجارتی رازوں، ڈیجیٹل اور مالی خدمات سمیت دانشورانہ املاک کے تحفظ کی خاطر یہ معاہدہ شمالی امریکہ کے مصنوعات سازی کے منصوبوں میں آسانیاں پیدا کرے گا- یہ معاہدہ یکم جولائی کو نافذ ہوا۔
ٹرمپ اور لوپیز اوبریڈور نے امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر غیر قانونی ہجرت سے نمٹنے کی خاطر مل کر کام کرنے کے لیے امریکہ اور میکسیکو کے موجودہ عزم پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ٹرمپ نے کہا، “ہماری دونوں حکومتیں سرحد پار سے منشیات اور اسلحہ، نقد رقم اور خلافِ قانون تجارت کے غیر قانونی بہاؤ کو روکنے کے لیے قریبی تعاون کر رہی ہیں جس میں اہم ترین کام انسانی سمگلنگ کو روکنا ہے۔”

ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ میکسیکو کے ساتھ اپنے تعلقات اور اُن تمام مواقع کا منتظر ہے جو دونوں ممالک کے عوام کا مستقبل اپنے دامن میں لیے ہوئے ہے۔
ٹرمپ نے لوپیز اوبریڈور سے کہا، “صدر صاحب، مجھے یقین ہے کہ ہم مل کر اپنے بچوں پر زیادہ سے زیادہ صلاحیتوں، اپنے لوگوں پر خوشحالی، اپنے شہریوں پر تحفظ اور اپنے اپنے ممالک پر فخر سے عبارت مستقبل کے دروازے کھول سکتے ہیں۔”