امریکہ میں کئی ایک کاروباری مراکز ایسے ہیں جن کا شمار نئے کاروبار شروع کرنے میں آسانیوں کے حوالے سے بہترین مقامات میں ہوتا ہے۔
‘سٹارٹ اپ جینوم’ تحقیق کرنے والا ایک ادارہ ہے جو چھوٹے کاروباروں کی مدد کرتا ہے۔ اِس ادارے نے نئے کاروبار شروع کرنے کے ماحول کے حوالے سے اپنی تازہ ترین درجہ بندی میں چوٹی کے پانچ مقامات میں تین امریکی مقامات یعنی سلیکون ویلی [کیلی فورنیا کی سانتا کلارا ویلی]، نیو یارک سٹی اور بوسٹن کو شامل کیا ہے۔

اس ادارے کی 2022 میں جاری کی جانے والی رپورٹ میں 2020 کے وسط سے 2021 تک کی مدت کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اِس رپورٹ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں مقامات کی درجہ بندیوں میں آنے والی تبدیلی دکھائی گئی ہے۔ اِن درجہ بندیوں کے مطابق بوسٹن پانچویں درجے سے بیجنگ کی جگہ لیتے ہوئے چوتھے نمبر پر آ گیا ہے اور بیجنگ ایک درجہ نیچے یعنی پانچویں نمبر پر چلا گیا ہے۔
اِس رپورٹ کے مطابق دوسرے مقامات کے مقابلے میں چین کی درجہ بندی میں آنے والی گراوٹ ابتدائی مرحلے کی فنڈنگ میں کمی ہے۔
ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے سلیکون ویلی کاروباری لحاظ سے ایک طویل عرصے سے پرکشش مقام چلی آ رہی ہے۔ یہ ویلی 2017 سے ‘سٹارٹ اپ جینوم’ کی درجہ بندی میں سرفہرست ہے۔ اِس رپورٹ کے مطابق یہ علاقہ دنیا میں کسی بھی دوسری جگہ کے مقابلے میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کے لیے کشش رکھتا ہے۔ یہاں پر 2021 میں نئے کاروبار شروع کرنے کے لیے 105 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جو کہ 2020 کے مقابلے میں دوگنی ہے۔
حالیہ رپورٹ کا ڈیٹا کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران بیجنگ کی نافذکردہ پالیسیوں کی عکاسی کرتا ہے۔ اس دوران بیجنگ میں جہاں سخت پالیسیوں نے کاروباری سرگرمیوں میں رکاوٹیں پیدا کیں وہاں بہت سے امریکی اور یورپی شہروں میں کاروباری سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے ٹکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔
سلیکون ویلی کو سٹینفورڈ یونیورسٹی اور آس پاس کے چوٹی کے دیگر تعلیمی ادارے ذہین افراد فراہم کرتے ہیں۔ “ویمن آف سلیکون ویلی کانفرنس اینڈ وینچر کیپیٹل ورلڈ سمٹ” [سلیکون ویلی کی خواتین کی کانفرنس اور سرمایہ کاری کی عالمی سربراہی کانفرنس] کی نئی کمپنیوں کے قیام پر مرکو ز تقریبات میں لاکھوں افراد شرکت کرنے آتے ہیں اور نیٹ ورکنگ کرتے ہیں۔
نیویارک سٹی اور لندن درجہ بندی کے حساب سے برابر کی پوزیشن پر ہیں۔ نیویارک سٹی کاروباری سرمایہ کاری کے لیے بہت زیادہ کشش رکھتا ہے۔ 2021 میں اس شہر کی نئی کمپنیوں میں 55 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔ یہ رقم 2020 کے مقابلے میں دگنی تھی۔ 2021 میں سرمایہ کاری کی بنیاد پر قائم کی گئی دو نئی کمپنیوں نے بازار حصص میں اپنے ابتدائی شیئرز نیویارک سٹاک ایکسچینج میں فروخت کے لیے پیش کیے۔

‘سٹارٹ جینوم’ نے بوسٹن کی اس کی شہرت یافتہ یونیورسٹیوں اور حیاتیاتی سائنس اور روبوٹوں کے شعبے میں “حیرت انگیز قوت” کی وجہ سے تعریف کی ہے۔ 2021 میں فنڈنگ کی محض 10 تقریبات میں سات ارب ڈآلر اکٹھے ہوئے جو کہ 2020 کے مقابلے میں دگنے سے زیادہ تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بوسٹن میں خواتین ترقی کر رہی ہیں۔ شہر کی نئی کمپنیوں کی 10 فیصد تعداد کی بانی خواتین ہیں اور وہ شہر کی سرمایہ کاری کی بہت سی کمپنیوں کی قیادت کر رہی ہیں۔ ۔
یہ رپورٹ درجہ بندیوں کا تعین درجنوں نکات پر مشتمل ایک پیچیدہ فارمولے کے تحت کرتی ہیں۔ ‘سٹارٹ اپ جینوم’ کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، جے ایف گوتھیئر نے بتایا کہ عام طور پر امریکہ نئے کاروبار شروع کے لیے اس لیے ایک بہترین جگہ ہے کیونکہ اس کی کاروباری نظآمت کاری میں مدد کرنے کی اپنی ایک طویل تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہماری پالیسیاں نئی کمپنیاں [اور] نئے کاروبار شروع کرنے میں اور اُن کو پروان چڑہانے میں بہت معاون ثابت ہوتی ہیں۔”