نائب صدر کی اہلیہ کی اسرائیل میں ہولوکاسٹ کی یاد میں معنقد کی جانے والی تقریب میں شرکت

بائیں سے دائیں: پال پیکر، بیرون ملک امریکہ کے ورثے کو محفوظ بنانے والے امریکی کمیشن کے چیئرمین؛ یسرائیل مائر لاؤ، اسرائیل کے سابقہ ربیِ اعلٰی؛ کیرن پینس، امریکی نائب صدر کی اہلیہ؛ ایلیشیا یاکوبی "مجھے موم بتی یاد ہے" نامی پراجیکٹ کی سربراہ؛ اور ڈیوڈ فرائیڈ مین، اسرائیل میں امریکہ کے سفیر۔ (The White House)

یروشلم میں امریکہ کے نائب صدر کی اہلیہ، کیرن پینس نے اُن دو اسرائیلیوں کو اعزاز دیئے جو یہ یقینی بنانے کے لیے سرگرمِ عمل ہیں کہ دنیا ہولوکاسٹ کی وحشتوں کو کبھی نہ بھولنے پائے۔

ہولوکاسٹ کی بین الاقوامی یاد کا دن منانے کی مناسبت سے یہ تقریب، نائب صدر پینس کے 22 جنوری کے اسرائیل کی مقننہ، کنیسیٹ سے خطاب کے فوراً بعد منعقد ہوئی۔ نائب صدر کے مشرقِ وسطٰی کے دورے کے دوران اسرائیل اُن کا آخری قیام تھا۔

کیرن پینس نے مندرجہ ذیل افراد کو اعزازات دیئے:.

  • ربی یسرائیل مائر لاؤ، اسرائیل کے سابقہ ربیِ اعلٰی ہیں۔ اُن کو آٹھ برس کی عمر میں بکنوالڈ کے مشقتی کیمپ سے امریکی فوجیوں نے رہا کرایا تھا۔
  • ایلیشیا کیلی یاکوبی “ہمارے چھ ملین” نامی ایک فلاحی تنظیم کی بانی ہیں۔ ہمارے چھ ملین میں ہر نام کے لیے ایک موم بتی ہے جو ہولوکاسٹ میں مارے جانے والے ہر شخص کی یاد تازہ کرتی ہے۔

یاکوبی نے ماہر تعلیم اور آرٹ تھیراپی کی بہت بڑی مداح، نائب صدر کی اہلیہ کو ایک یادگار موم بتی پیش کی جس پر فرائیڈل ڈِکر برینڈیز نامی اُس آرٹسٹ کے کوائف درج ہیں جو ہولوکاسٹ کے دوران مارا گیا تھا۔

Memorial candle for Fridel Dicker-Brandeis (The White House)
اسرائیل کے دورے کے دوران کیرن پینس کو پیش کی جانے والے ایک یادگار موم بتی۔ (The White House)

خاتونِ دوئم نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ ان کے لیے ” بیرونِ ملک امریکہ کے ورثے کو محفوظ بنانے والے امریکی کمیشن کی، ہولوکاسٹ کی یاد کے نصب العین کو آگے لے کر چلنے میں اپنے غیرمعمولی حصے ڈالنے والے دو اسرائیلی شہریوں کو اعزاز دینے میں مدد کرنا، اکرام کی بات ہے۔”

یہ کمیشن ایک خودمختار ادارہ ہے اور اس کے فرائض میں یورپ میں اُن قبرستانوں، یادگاروں اور تاریخی عمارات کی شناخت کرنا شامل ہے جن کا تعلق امریکی شہریوں کے ورثے سے ہے۔