نائب صدر ہیرس نے ہے کہ امریکہ ایک ایسے آزاد اور کھلے ہند بحرالکاہل کے لیے پرعزم ہے جس میں تمام ممالک کو سلامتی اور خوشحالی حاصل ہو۔
سنگاپور میں 24 اگست کو ایک اہم تقریر میں ہیرس نے بحر ہند و بحر الکاہل کے خطے کے لیے ایک ایسے “روشن مستقبل” کا خاکہ پیش کیا جس کی بنیاد سمندری جہاز رانی، تجارت، انسانی حقوق کی آزادی اور دیرپا ترقی کے لیے پرعزم ممالک کے مابین شراکت داری پر مبنی ہو۔
ہیرس نے کہا، “امریکہ ایک ایسے آزاد اور کھلے بحرہند و بحرالکاہل کے لیے کوشش کرے گا جو ہمارے مفادات اور ہمارے شراکت داروں اور اتحادیوں کے مفادات کو فروغ دیتا ہو۔ ہمارے اس خطے میں دیرپا مفادات ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے دیرپا عزائم بھی ہیں۔”
ہیرس نے 22 تا 26 اگست سنگاپور اور ویت نام کا دورہ کیا۔ اِس دورے کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اور ماحولیاتی تبدیلیوں اور کووڈ-19 وبا سے نمٹتے ہوئے شراکت داریوں اور خوشحالی کے منصوبوں کو فروغ دینے کا اعلان کیا۔
Today, @VP Kamala Harris met with Singapore’s President Halimah Yacob at the Istana. (1/5)
All photos © AP Images pic.twitter.com/tzvx5UCAet
— U.S. Embassy Singapore (@RedWhiteBlueDot) August 23, 2021
23 اگست کو سنگاپور کی صدر حلیمہ یعقوب اور وزیر اعظم لی شیان لانگ کے ساتھ ملاقات کے دوران ہیرس نے آب و ہوا میں تبدیلی سے نمٹنے، صحت کے نظاموں کو توانا بنانے، سائبرسیکیورٹی اور رسدی سلسلوں میں مضبوطی پیدا کرنے، اور عوامی روابط کو تقویت دینے کی خاطر امریکی اور سنگاپور کے ماہرین کے مابین نئی شراکت کاریوں کا اعلان کیا۔
ہیرس نے ویت نامی رہنماؤں کے ساتھ 25 اگست کی ملاقاتوں میں کووڈ-19 کی ویکسین کی ایک ملین اضافی خوراکوں کے عطیے کا اعلان کیا۔ اس اعلان کے کے بعد امریکہ کی طرف سے ویت نام کو عطیے کے طور پر دی جانے والی خوراکوں کی تعداد چھ ملین ہو گئی ہے۔ انہوں نے حفظان صحت، تعلیم، خواتین اور نسلی اقلیتوں کے ملکیتی کاروباروں اور صاف توانائی کی ترقی کے لیے ویت نام کو 100 ملین ڈالر سے زیادہ کی امریکی امداد کا بھی اعلان کیا۔
امریکہ کثیر الجہتی اداروں کے ساتھ مل کر معاشی ترقی کو تیز تر کرنے اور وبائی مرض کورونا کے خاتمے پر بھی کام کر رہا ہے۔ ہیرس نے 2023 میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن فورم کی میزبانی کے لیے امریکی پیشکش کا اعلان کیا۔ یہ فورم بحرالکاہل کے کناروں پر آباد ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور جامع اور دیرپا ترقی کو فروغ دیتا ہے۔
امریکہ نے برونائی، برما، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاؤس، ملائشیا، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویت نام سمیت جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو کووڈ-19 ویکسینوں کی 23 ملین سے زیادہ خوراکیں بطور عطیہ دیں ہیں۔