11 ستمبر 2001 [نائن الیون] کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد نائن الیون کے حملوں سے متاثر ہونے والوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے دنیا بھر میں یادگاریں تعمیر کی گئیں۔ امریکہ میں ہر ایک حملے کے مقام پر تعمیر کی گئیں تینوں یادگاریں اس دن ضائع ہونے والی جانوں کی کربناک یاد دہانیوں کے طور پر ایستادہ ہیں۔
نیو یارک میں نائن الیون کی یادگار میں اس جگہ پر پانی کے دو منعکس تالاب بنائے گئے ہیں جہاں کبھی ٹوِن ٹآورز [جڑواں میناروں] والی عمارت ہوا کرتی تھی۔ تالابوں کے کناروں پر لگے کانسی کے تختوں پر اُن 2,977 افراد کے نام لکھے ہوئے ہیں جو اس دن ہونے والے حملے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔ یادگار کی گراؤنڈ میں دوبارہ ابھرنے کی صلاحیت، بقا، اور حیاتِ نو کی ایک علامت کے طور پر ناشپاتی کا وہ درخت آج بھی سرسبز و شاداب کھڑا ہے جسے نائن الیون کے حملے میں بری طرح نقصان پہنچا تھا۔
“یو ایس کپیٹل” کے نام سے مشہور امریکی کانگریس کی عمارت سے امریکن ایئر لائن کی فلائٹ نمبر93 کو ٹکرانے کے منصوبے کے تحت، اغوا کاروں نے جہاز کو اغوا کیا۔ مگر جہاز کے مسافروں اور عملے نے اُن کے منصوبے کو ناکام بنایا اور جہاز ریاست پینسلوینیا کے ایک دیہی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا۔ یہاں پر ناموں والی ایک دیوار تعمیر کی گئی ہے جس پر ہلاک ہونے والے چالیس افراد کے نام تحریر ہیں۔ جہاز کے گرنے کی جگہ کی نشاندہی ایک چٹان نما پتھر سے کی گئی ہے۔
اور ورجینیا میں، پینٹا گون کی یادگار، عمارت کی بیرونی دیوار کے سامنے اس جگہ واقع ہے جہاں امریکن ایئر لائن کی فلائٹ نمبر 77 فوجی ہیڈکوارٹر سے ٹکرائی تھی۔ اس میں 184 انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔ مرنے والے ہر فرد کا نام علیحدہ علیحدہ بنچ پر لکھا ہے۔ یہ بنچ بہتے ہوئے پانی اور روشنیوں والے تالاب کے اوپر بنائے گئے ہیں۔ اس منظر نے اس یادگار کو یاد اور خراج تحسین پیش کرنے کی غور و فکر والی جگہ میں تبدیل کر دیا ہے۔
نوٹ: وڈیو انگریزی میں ہے۔