دو خلاباز کمپیوٹر کے کمرے میں (SpaceX/NASA)
ناسا کے خلاباز باب بہنکن اور ڈگ ہرلی (سامنے) ماہِ مارچ میں کمپیوٹر پر سپیس ایکس کے کریو ڈریگن کی روانگی اور خلائی سٹیشن کے ساتھ جڑنے کی مکمل مشق کر رہے ہیں۔ (SpaceX/NASA)

ناسا کے ایڈمنسٹریٹر (ناظم) جِم برِڈنسٹین نے 17 اپریل کو اعلان کیا کہ امریکی سرزمین سے ایک دہائی میں خلا میں جانے والے پہلے خلابازوں کی بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے لیے روانگی کینیڈی خلائی مرکز کے ‘لانچ کمپلیکس’ سے 17 مئی کو طے پائی ہے۔

ناسا کے خلاباز رابرٹ بہنکن اور ڈگلس ہرلی سپیس ایکس کے ‘کریو ڈریگن’ نامی خلائی جہاز پر پرواز کریں گے۔ اِس خلائی جہاز کو خلا میں پہنچانے کے لیے فالکن 9 راکٹ کو فلوریڈا میں لانچ کمپلیکس 39 اے سے 27 مارچ کو امریکہ کے مشرقی وقت کے مطابق سہ پہر 4 بج کر 32 منٹ پر (بمطابق 20:32 یو ٹی سی) خلا میں چھوڑا جائے گا۔ خلائی سٹیشن پر اُن کا قیام ایک لمبے عرصے کے لیے ہوگا۔ ناسا نے بتایا کہ قیام کے اصل دورانیے کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔

بہنکن مشترکہ مشنوں کے کمانڈر ہوں گے اور اُن کی ذمہ داریوں میں خلائی سٹیشن پر پہنچنے، اس کے ساتھ جُڑنے اور اس سے علیحدہ ہونے جیسی ذمہ داریاں شامل ہوں گیں۔

جولائی 2011 میں خلائی شٹل اٹلانٹس پر پرواز کرنے والے ہرلی خلائی جہاز کے کمانڈر ہوں گے اور اُن کی ذمہ داریوں میں زمین سے روانگی، واپسی اور خلائی جہاز کو سمندر سے نکالنے جیسی ذمہ داریاں شامل ہوں گی۔

ناسا کے مطابق مشن کے بعد کریو ڈریگن خلائی جہاز خلابازوں سمیت خود بخود خلائی سٹیشن سے علیحدہ ہو کر بحراوقیانوس میں اترے گا جہاں سے اسے ایک بحری جہاز سمندر سے نکال لے گا۔

خلا میں سپیس ایکس کے خلائی جہاز کی فالکن 9 راکٹ سے علیحدہ ہونے کی ایک تصویر۔ (SpaceX/NASA)
اس تصویر میں ناسا کے تجارتی عملے کے پروگرام کے سلسلے میں سپیس ایکس کی خلابازوں کے بغیر ایک آزمائشی پرواز کے دوران کریو ڈریگن نامی خلائی جہاز فالکن 9 راکٹ سے علحیدہ ہو رہا ہے۔ (SpaceX/NASA)