
19 فروری کو امریکی وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے کہا کہ معاشی آزادی امریکہ میں انسانی تاریخ کی سب سے بڑی معاشی ترقی کا سبب بنی اور اس کی بدولت افریقہ میں بھی یہی کچھ ہو سکتا ہے۔
وزیر خارجہ نے ایتھوپیا کے دارالحکومت عدیس ابابا میں اقوام متحدہ کے اقتصادی کمیشن برائے افریقہ سے خطاب کرتے ہوئے سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور نوکریاں تخلیق کرنے کا خاکہ بیان کیا۔
پومپیو کا کہنا تھا، ”نجی شعبے کے لیے موافق کاروباری ماحول پیدا کرنے والے ممالک ہی اتنی ترقی، اتنے مواقع، اس قدر وسائل اور اتنا سرمایہ لا سکتے ہیں جس سے اس براعظم کی ضرورت کے مطابق نوکریاں پیدا ہوں گی اور خوشحالی آئے گی۔”
پومپیو نے کہا کہ ایسے براعظم میں پائدار اقتصادی ترقی کے لیے جہاں 60 فیصد آبادی 25 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے وہاں قانون کی حکمرانی، ملکیتی حقوق کا تحفظ، خواتین کی با اختیاری اور اپنے لوگوں کا احترام کرنے والے رہنماؤں کی موجودگی ضروری ہے۔
انہوں نے امریکی انداز کی سرمایہ داری کی کامیابی کا اشتراکی تجربات سے موازنہ کیا جو خوشحالی لانے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بہت سے افریقی ممالک کی تعریف کی جو کاروباری نظامت کاری کو آزاد کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
Grateful for the opportunity to convey our deep appreciation for the strong cooperation between the U.S. and #Ethiopia to President @SahleWorkZewde today. I’m happy to acknowledge her strong leadership in advancing landmark political reforms and promoting women’s empowerment. pic.twitter.com/EL1987Yjm0
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) February 18, 2020
پومپیو نے بتایا کہ روانڈا نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کے لیے محصولات میں چھوٹ دی۔ ٹوگو نے افسر شاہی کی رکاوٹوں کو ختم کیا جو معاشی فیصلہ سازی کو روک دیتی ہیں۔ انگولا بدعنوانی کے خلاف جنگ کر رہا ہے اور ریاست کی ملکیت سیکڑوں کاروباروں کو نجی شعبے کے حوالے کر رہا ہے۔
دریں اثنا امریکی کمپنیاں افریقہ میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کر رہی ہیں۔ انجنیئرنگ کی کمپنی، بیکٹل نے سینی گال میں ڈاکر کو سینٹ لوئس سے ملانے والی سڑک تعمیر کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ شیورون اور کوکاکولا اس براعظم میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کی راہیں تلاش کر رہے ہیں۔
پومپیو نے کہا، ”جب امریکی سرمایہ آتا ہے تو مقامی لوگوں کو روزگار ملتا ہیں۔”
The United States and #Ethiopia work to advance democracy and #EconomicProsperity. Two-way trade totaled $1.8 billion in 2018. https://t.co/KlgcHsIZdD pic.twitter.com/0BPdC4Izlm
— Department of State (@StateDept) February 19, 2020
پومپیو نے کہا،”ممالک کو کھوکھلے وعدے کرنے والی آمرانہ حکومتوں سے ہوشیار رہنا چاہیے۔ وہ بدعنوانی اور محتاجگی کو پروان چڑہاتی ہیں اور نہ تو مقامی لوگوں کو ملازمتیں دیتی ہیں اور نہ ہی انہیں تربیت دیتی ہیں۔”
امریکی حکومت معاشی ترقی کی رفتار بھی تیز کرنا چاہتی ہے۔ حال ہی میں قائم کی جانے والی ”یوایس انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن”، اور عالمگیر سطح پر خواتین کی ترقی و خوشحالی کا اقدام (ڈبلیو۔جی ڈی پی) دونوں ترقی پذیر ممالک میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری لانا چاہتے ہیں۔ ڈبلیو۔جی ڈی پی نے سال 2025 تک 50 ملین خواتین کو بااختیار بنانے کا منصوبہ بنایا ہے جن میں نصف کا تعلق افریقہ سے ہو گا۔
پومپیو نے کہا، ”امریکہ مقامی لوگوں کے لیے ملازمتوں، ماحولیاتی ذمہ داری، دیانت دارانہ کاروباری طریقہائے کار، اعلیٰ معیار کے کام اور باہمی خوشحالی کا حامی ہے۔”
ان کا کہنا تھا ”میرے الفاظ پر مت جائیں بلکہ حقائق کو دیکھیں، تاریخ پر نظر ڈالیں۔ ہم حقیقی شراکت داری اور حقیقی معاشی آزادی کی بات کرتے ہیں۔”