نوجوان لوگوں کی کی بڑھتی ہوئی طاقت [معلوماتی خاکہ]

World map showing median ages in countries (State Dept./S. Gemeny Wilkinson)
(State Dept./S. Gemeny Wilkinson)

صحرائی افریقہ کے زیریں علاقے کا  شمار دنیا کے ان خطوں میں ہوتا ہے جہاں نوجوانوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ اس خطے کے بہت سے ممالک  میں نوجوان لوگوں کی آبادی کی ایک لہر اٹھی ہوئی ہے۔ درحقیقت، اوسطاً کم ترین عمر کی آبادی والے دنیا کے 30 میں سے 28 ممالک کا تعلق افریقہ سے ہے۔

گو کہ آبادی کی اکثریت کی جواں عمری کے مرتب ہونے والے اثرات کی نوعیت بالعموم مختلف ہوتی ہے، تاہم افریقہ اور دنیا کے دیگر علاقوں میں بڑھتی ہوئی نوجوانوں کی اکثریتی آبادی بلا شک و شبہ اپنے معاشروں پر گہرا اثر چھوڑے گی۔

نائجیریا ان 30 ممالک میں سولہویں نمبر پرہے، جہاں نوجوانوں کی آبادی کی لہر آئی ہوئی ہے۔ نائجیریا کے آزاد قومی الیکشن کمیشن کے مطابق نوجوان [18 سے 35 سال کی عمر تک] ووٹروں کی تعداد ووٹ دینے کے اہل لوگوں کی مجموعی تعداد کا63 فیصد ہے۔

اب نائجیریا کے نوجوان ووٹروں کی باری ہے

Map showing median age ranges in African countries (State Dept./S. Gemeny Wilkinson)
(State Dept./S. Gemeny Wilkinson)

پینسلونیا کی لنکن یونیورسٹی میں تاریخ، سیاسیات اور فلسفے کے پروفیسر، ڈیرل ززوے پو کا کہانا ہے، “نوجوان سیاسی عمل، سیاست اور سیاسی ڈرامے کو ایک نیا ولولہ، تازگی اور حیران کن توانائی فراہم کر سکتے ہیں۔” اس سال کے شروع میں پروفیسر پو نے امریکی محکمہِ خارجہ کی طرف سے نائجیریا کا دورہ کیا اور وہاں کے نوجوانوں سے سیاسی اور سماجی عمل میں اُن کی شرکت کی اہمیت کے بارے میں گفتگو کی۔

نائجیریا میں لوگوں کی اوسط عمر 18 برس ہے اور مجموعی طور پر ووٹروں کا سب سے بڑا گروہ نائجیریا کے نوجوانوں کا ہے۔ اسی وجہ سے پروفیسر پو کو ان نوجوانوں کے خیالات جاننے کا بہت تجسس تھا۔ وہ جاننا چاہتے تھے کہ یہ نوجوان اپنے ملک کے  مستقبل کی تعمیر کے بارے میں کیا سوچ رکھتے ہیں۔

گو کہ نائجیریا میں عام انتخابات 2019 میں ہوں گے تاہم 18 برس کی عمر کو پہنچنے والے نوجوان ووٹروں میں ابھی سے  بہت زیادہ جوش و خوش پایا جاتا ہے۔ پروفیسر پو کا کہنا ہے کہ اگر منتخب نمائندے عام شہریوں کے حالات زندگی بہتر نہ بنا پائے تو “اِن [ووٹروں] کا  انتخاب میں شامل ہونے کا جذبہ بالآخر…   ماند پڑنے لگے گا اور لوگوں کا  مزاج بگڑ سکتا ہے۔”

نائجیریا کے ایوان بالا نے ملکی آبادی کی بدلتی ہوئی ہیئت کو مدنظر رکھتے ہوئے صدارت کے لیے اہلیت کی عمر 40 برس سے کم کر کے 35 اور گورنر کےعہدے کے لیے اہلیت کی عمر 35 سے کم کر کے 30 برس کر دی ہے تاکہ نائجیریا کے نوجوانوں کو اعلی قیادت میں شامل ہونے کے مواقع میسر آ سکیں۔

پروفیسر پو کہتے ہیں کہ نائجیریا کے سیاسی عمل میں نوجوانوں کی اعلٰی سطحوں پر شمولیت کے حامی سرگرم سماجی کارکن ” متحرک اور پر امید” ہیں۔ اُن کا مزید کہنا ہے، “یہ وہ گروپ ہے جو جمہوری شراکت کے ایک نئے دور کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے۔”