15 اپریل کی آگ سے نوٹرے ڈام کیتھیڈرل کو پہنچنے والے نقصان کی جب سے خبر آئی ہے اس وقت سے امریکی عوام فرانسیسی عوام کے ساتھ اپنی ہمدریوں کا اظہار کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا اور اوپر دکھائے گئے واشنگٹن میں فرانسیسی سفارت خانے جیسی جگہوں پر فرانس کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
امریکی عوام چندہ اکٹھا کرنے کی عوامی مہموں اور ‘فرینڈز آف نوٹرے ڈام’ اور ‘فرنچ ہیری ٹیج سوسائٹی’ جیسی تنظمیوں کو عطیات دے کر کیتھیڈرل کی مرمت و بحالی میں مدد کر رہے ہیں۔
ریاست اوہائیو کے شہر کینال ونچسٹر کے تھامس سٹیڈ مین نے گزشتہ گرمیوں میں اپنے بچوں کے ہمراہ نوٹرے ڈام کی سیر کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے اخبار واشنگٹن پوسٹ کو بتایا، ” وہ حیران ہوئے کہ اتنا عرصہ پہلے صرف پتھروں اور ہنرمندی سے نوٹرے ڈام جیسی کوئی چیز تعمیر کی جا سکتی تھی۔ میں جانتا ہوں کہ چاہے جو کچھ بھی کرنا پڑے دنیا اسے بحال کرے گی کیونکہ نوٹرے ڈام ہم سب کا حصہ ہے۔”
16 اپریل کو صدر ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا، “یہ گھنٹیاں دوبارہ بجیں گیں۔ آج ہم فرانس کے ساتھ کھڑے ہیں اور مغربی تہذیب کی اس ناقابل تلافی علامت کی بحالی کے لیے اپنی مدد پیش کرتے ہیں۔ ویوے لا فرانس!”
Like most Americans watching the tragic fire of Notre Dame Cathedral, I am truly saddened at the devastation and loss of this sacred space. My sincere condolences to the people of France, to Catholics, and to those around the world who have long admired its beauty and history.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) April 15, 2019
ٹوئٹر کی عبارت کا ترجمہ: – بہت سے امریکیوں کی طرح نوٹرے ڈام کیتھیڈرل کی افسوسناک آگ کو دیکھ کر میں بھی اس مقدس جگہ کی تباہی اور نقصان پر افسردہ ہوں۔ میں فرانس کے عوام، کیتھولک عقیدے کے پیروکاروں، اور دنیا بھر کے اُن سب لوگوں سے انتہائی پرخلوص تعزیت کرتا ہوں جو زمانے سے اس کی خوبصورتی اور تاریخ کے معترف ہیں۔