
امریکہ کے وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے شمالی بحر اوقیانوس کی ایک مضبوط تنظیم (نیٹو) کے ساتھ امریکہ کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے 70 برس پرانے اس اتحاد سے دفاع پر سرمایہ کاری بڑہانے اور دہشت گردی، سائبر کے خطرات اور توانائی کی سکیورٹی جیسے ابھرتے ہوئے سلامتی کے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کرنے پر زور دیا ہے۔
20 نومبر کو برسلز میں نیٹو کے وزرائے خارجہ کے وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پومپیو نے 30 سال قبل دیوارِ برلن کے انہدام کو آمریت پر نیٹو اقوام کی اقدار کی فتح کی تعریف کی۔ مگر اس کے ساتھی ہی انہوں نے خبردار کیا کہ نئے خطرات ابھر کر سامنے آ چکے ہیں اور اس اتحاد کو قریبی رابطہ کاری کے ذریعے دن بدن خراب ہوتے ہوئے سلامتی کے ماحول کا سامنا کرنے کے لیے ہرصورت میں تیار رہنا چاہیے۔
29 رکن ممالک سے تعلق رکھنے والے وزراء کو پومپیو نے بتایا، “تیس سال بعد، ایک بار پھر ہمیں آمرانہ حکومتوں سے خطرات کا سامنا ہے اور ایک بار پھر ہمیں اکٹھے ہوکر ہرحال میں اُن کا سامنا کرنا چاہیے۔ روس، چین، ایران — اُن کے نظام ہمارے نظاموں سے بہت ہی مختلف ہیں۔ وہ کسی مخالف سمت میں جا رہے ہیں۔”
U.S. commitment to @NATO and Article 5 is ironclad. We have stood with our Allies over the last 70 years, and we will continue to stand with them against any and all threats to our transatlantic security. #StrongerTogether pic.twitter.com/poDrPaWO8Q
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) November 20, 2019
ٹوئٹر کا خلاصہ:
وزیر خارجہ پومپیو: نیٹو اور آرٹیکل 5 کے ساتھ امریکہ آہنی عزم رکھتا ہے۔ ہم گزشتہ 70 برسوں میں اپنے اتحادیوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں اور ہم بحر اوقیانوس کے آرپار اپنی سلامتی کو لاحق ہر قسم کے خطرے کے خلاف اُن کے ساتھ مسلسل کھڑے رہیں گے۔
پومپیو نے نیٹو کے نمائندوں کو بتایا کہ مارچ میں داعش کی خلافت کی تباہی اور اکتوبر میں [اس کے] لیڈر ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے باوجود اسلامی ریاست اور دیگر گروہوں کی باقیات کی جانب سے دہشت گرد حملے کا خطرہ بدستور موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیٹو نے پہلے سے ضروری اقدامات اٹھانے شروع کر دیئے ہیں۔ پومپیو نے 2020ء کے آخر تک نئے دفاعی اخراجات میں اتحادیوں کی طرف سے 100 ارب ڈالر جمع کرائے جانے کو سراہا۔
پومپیو نے کہا، “اس میں کوئی شک نہیں کہ نیٹو معلوم تاریخ کی اہم ترین تزویراتی شراکت کاری ہے۔ ہم ایک مضبوط، مستحکم، خوشحال اتحاد، ایک آزاد یورپ، اور ایک ایسی آزاد دنیا تعمیر کرنے کے لیے کام کرنے کا تہیہ کیے ہوئے ہیں جو ہماری تمام اقوام کے لیے فائدہ مند ہو۔”