نیپال میں ایک تاریخی محل کی مرمت

2015 کے زلزلے میں، گدی بیٹھک نامی محل کی جس عمارت کو شدید نقصان پہنچا تھا، اب اس بات کو یقینی بناتے ہوئے اس کی مرمت ایسے کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں آنے والے زلزلوں میں یہ محفوظ رہ سکے۔

امریکہ گدی بیٹھک کی تعمیرِنو میں مدد کے لیے 7,00,000 ڈالر فراہم کر رہا ہے۔ یہ عمارت یونیسکو کی طرف سے عالمی ورثہ قرار دیئے گئے کٹھمنڈو کے  دربار چوک کی ایک نہایت اہم عمارت ہے۔

امریکی حکومت کے سفیروں کے فنڈ برائے ثقافتی تحفظ (اے ایف سی پی ) کی جانب سے دی جانے والی اس امداد کی رقم دنیا بھرمیں دی جانے والی رقومات میں سب سے بڑی رقم ہے۔ یہ امداد “میاموٹو گلوبل ریلیف” نامی امریکہ میں قائم ایک فلاحی  ادارے کو دی گئی  ہے۔

امریکہ کے محکمہ خارجہ میں تعلیم اور ثقافتی امورکی اسسٹنٹ سیکرٹری، ایوان ریان نے 30 ستمبر کی ایک تقریب میں کہاکہ گدی بیٹھک کی بحالی کے منصوبے کا “مقصد اس اہم عمارت کی اصل  شان و شوکت کو بحال کرنا ہے۔”

ملک کے دارالحکومت کٹھمنڈو کے قریب 2015ء میں 7.8  شدت کا زلزلہ آیا تھا اور اس میں تقریباً 9,000 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ اس زلزلے سے نیپال، بھارت، چین اور بنگلہ دیش میں 66 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے تھے۔ زلزلہ آنے کے ایک سال کے بعد بھی  بحالی کا کام جاری وساری ہے۔

گزشتہ 20 برسوں کے دوران، اے ایف پی سی نے نیپال کے ثقافتی ورثے کو  تحفظ فراہم کرنے کے لیے 29 لاکھ ڈالر خرچ کیے ہیں۔ سولہ منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور ہنومان ڈھوکا کمپلیکس اور پتن دربار چوک کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ اس فنڈ سے دنیا بھر میں 100 سے زیادہ ممالک میں 640 سے زیادہ ثقافتی اہمیت کےحامل مقامات کو تحفظ فراہم کرنے  میں مدد ملی ہے۔