وزیرخارجہ پومپیو کا ایرانی عوام کی حمایت کا اعادہ

22 جولائی کو رونلڈ ریگن صدارتی لائبریری میں ایرانی نژاد امریکیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنی اس امید میں ایرانیوں کو شامل کرتے ہوئے کہا کہ “ایک دن ایران میں ایرانی اسی قسم کی زندگی سے لطف اندوز ہوں گے جس سے   آج امریکہ میں رہنے والے ایرانی لطف اندوز ہو رہے ہیں۔”

پومپیو نے کہا کہ ایرانی حکومت کا اس کے اپنے عوام اور ارد گرد کے ممالک کے ساتھ روا رکھا جانے والا جابرانہ رویہ ایرانیوں کو حکومت کے جابرانہ نظریات سے مطابقت پیدا کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران شام میں اسد کی حکومت، لبنان میں حزب اللہ، فلسطینی علاقوں میں حماس، عراق میں شیعہ جنگجو گروہوں اور یمن میں حوتیوں کی مدد  کے لیے اربوں ڈالر بھجوا کر خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے حال ہی میں ایران کے بارے میں انتظامیہ کی نئی تزویراتی حکمت عملی کا اعلان کیا جس میں خطے میں ایران کی عدم استحکام پیدا کرنے والی سرگرمیوں کا قلع قمع کرنا، دہشت گردی کی اس کی مالی مدد کو روکنا اور ایران کے میزائلوں اور اُن دوسرے جدید ہتھیاروں کے نظاموں کے پھیلاؤ کو روکنا شامل ہے جو امن اور استحکام کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

“میرا ایرانی عوام کے نام ایک پیغام ہے: امریکہ آپ کی آواز سن رہا ہے،

امریکہ آپ کی حمایت کرتا ہے؛ امریکہ آپ کے ساتھ ہے۔”

~ وزیر خارجہ پومپیو

وزیر خارجہ نے آئندہ سال ایران میں اسلامی انقلاب کی چالیسویں سالگرہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا، “چور بازاری کے چالیس سال۔ دہشت گردی کی حمایت میں عوام کی دولت ضائع کرنے کے چالیس سال۔ اپنے حقوق کے پُرامن اظہار کے جرم میں عام ایرانیوں کے جیلوں میں ڈالے جانے کے چالیس سال۔”

انہوں نے کہا، “حکومت کے نزدیک ایرانی عوام کی خوشحالی، سلامتی، اور آزادی کو انقلاب کی راہ میں قربان کر دینا قابل قبول فعل ہے۔”

پومپیو نے کہا کہ امریکہ ایسے میں خاموش نہیں بیٹھا رہے گا جب ایرانی حکومت اپنے عوام پر ظلم کر رہی ہو اور انہیں ڈرا دھمکا رہی ہو۔ انہوں نے اُن مخصوص اہلکاروں کے نام لیے جنہوں نے حکومتی نظام اور وسیع پیمانے پر پھیلی ہوئی بدعنوانی کے ذریعے ڈھیرون دولت جمع کر لی ہے۔

پومپیو نے کہا کہ ایسے میں جب حکومت اپنی جیبیں بھر رہی ہے اس کے شہری روزگار، سماجی اصلاحات اور بنیادی انسانی حقوق کے لیے احتجاج کرتے پھر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا، “ایرانی چاہتے ہیں کہ اُن پر وقار، احتساب اور احترام کے ساتھ  حکومت کی جائے۔”

وزیرخارجہ نے کہا، ” امریکہ امید کرتا ہے کہ ایران کی تاریخ کے آنے والے 40 سال جبر اور خوف سے عبارت نہ ہوں بلکہ وہ ایرانی عوام کے لیے آزادی اور کامیابیوں سے عبارت ہوں۔