ہر چار سال بعد امریکی صدارتی انتخابات ایک بڑی خبر بنتے ہیں۔ مگر جو کچھ  وسطی مدت کے انتخابات میں ہوتا ہے اس کا ملک کی سمت پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ یہ انتخابات  وسطی مدت کے انتخابات اس لیے کہلاتے ہیں کہ یہ صدر کی چار سالہ مدت کے دو سال گزر جانے کے بعد ہوتے ہیں۔

وسطی مدت کے انتخابات میں زیادہ تر توجہ کانگریس کے دونوں ایوانوں یعنی امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان پر مرکوز ہوتی ہے۔ ایوان نمائند گان کی اراکین کی مدت دوسال ہوتی ہے لہذا اس کی 435 نشستوں کا فیصلہ وسطی مدت کے انتخابات میں ہوتا ہے۔

سینیٹروں کا انتخاب چھ سال کی مدت کے لیے کیا جاتا ہے۔ سینیٹ کی مجموعی نشستوں کی تعداد 100 ہے۔  وسطی مدت کے انتخابات میں سینیٹروں کی مجموعی نشستوں کی ایک تہائی تعداد کا انتخاب کیا جائے گا۔

People standing and sitting near table and banner reading 'Register to vote' (© Robert Alexander/Getty Images)
ریاست نیو میکسیکو کے شہر سانٹا فے میں ووٹر رجسٹریشن کرا رہے ہیں۔ (© Robert Alexander/Getty Images)

یہ [انتخابات] اتنے اہم کیوں ہیں؟ جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں سیاسیات کے پروفیسر، گیری نورڈ لِنگر بتاتے ہیں، “ایوان نمائندگان اور سینیٹ میں جس کی بھی اکثریت ہوگی اسے ایجنڈے پر اختیار حاصل ہوگا۔”

اکثریتی جماعت یہ فیصلہ کرتی ہے کہ اہمیت کی حامل کانگریس کی کمیٹیوں کی سربراہی کون کرے گا۔ نورڈ لِنگر کہتے ہیں کہ کسی بھی صدر کے ایجنڈے کی کامیابی کا کلی طور پر انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ کانگریس کے دونوں ایوانوں پر اختیار کس کو حاصل ہے۔

 اگرچہ بہت سی ریاستوں اور مقامی حکومتوں کے انتخابات اُسی دن ہوتے ہیں جس دن ملک کے وسطی مدت کے انتخابات ہوتے ہیں تاہم ریاستی اور مقامی حکومتوں کے انتخابات کسی بھی سال اور سال کے کسی بھی حصے میں ہو سکتے ہیں۔ موخرالذکر نوعیت کے انتخابات میں گورنر کے یا ریاستی مقننہ کے پوری ریاست میں ہونے والے انتخابات، شہروں میں ہونے والے میئروں کے انتخابات، ججوں اور مقامی عہدیداروں کے انتخابات کے ساتھ ساتھ ریاستی اور مقامی سطحوں پر ہونے والے ریفرنڈم بھی شامل ہوتے ہیں۔

اُن کا کہنا ہے گو کہ عام طور پر ریاستی اور مقامی انتخابی مقابلے قومی شہ سرخیوں کا موضوع نہیں بنتے تاہم “ملک کی  قانون سازی کی غالب اکثریت ریاستی سطح پر کی جاتی ہے نہ کہ وفاقی سطح پر۔”

یہ جاننے کے لیے کہ امریکہ میں وفاقی نظام کس طرح کام کرتا ہے وفاقی،  ریاستی، اور مقامی حکومتوں کے بارے میں تین قسطوں پر شائع کیے گئے مضامین ملاحظہ فرمائیے۔

یہ مضمون ایک مختلف شکل میں 10 اکتوبر 2018 کو ایک مرتبہ پہلے بھی شائع کیا جا چکا ہے۔