وکی پیڈیا پر قازق زبان کا احیاء

Illustration of Rauan Kenzhekhanuly (State Dept./D. Thompson)
(State Dept./D. Thompson)

راؤن کینزیخانولی اپنی آبائی زبان قازق کو فروغ دینے کے مشن پر ہیں اور وہ یہ کام ایک بعیداز قیاس ذریعے یعنی وکی پیڈیا کی مدد سے انجام دے رہے ہیں۔

ہارورڈ کے ویدرہیڈ مرکز برائے عالمی امور کے سابق فیلو کینزیخانولی “وکی بیلم پبلک فاؤنڈیشن” کے بانی ہیں۔ یہ قازقستان سے تعلق رکھنے والی ایک ایسی غیرمنفعتی تنظیم ہے جو قازق زبان میں آن لائن تعلیمی مواد کے فروغ کے لیے کام کر رہی ہے۔

کینزیخانولی کو ہارورڈ میں میڈیا کی ایک کلاس میں پڑھتے ہوئے اس وقت قازق زبان کی وکی پیڈیا سائٹ تخلیق کرنے کا خیال آیا جب انہیں وکی پیڈیا کے لیے ایک مضمون لکھنے کا کام ملا۔ دورانِ تحقیق اُنہیں یہ جان کر افسوس ہوا کہ وکی پیڈیا پر دستیاب 170 زبانوں میں قازق زبان کا 127واں نمبر ہے۔

کینزیخانولی کو وکی پیڈیا پر قازق زبان میں صرف 7,000  مضامین ملے اور انہیں باقاعدگی سے مدون یعنی ایڈٹنگ  کرنے والوں کی تعداد صرف چار تھی۔

جب کینزیخانولی اپنے وطن قازقستان واپس لوٹے تو انہوں نے امریکہ میں ہونے والے تجربے کی بنیاد پر صورتحال تبدیل کرنے کی ٹھانی۔ چند دوستوں کو ساتھ لے کر انہوں نے “وکی بیلیم” (قازق زبان میں بیلیم کا مطلب علم ہے) قائم کی اور اس کا پہلا بڑا ہدف ملکی آزادی کی 20 ویں سالگرہ پر وکی پیڈیا پر قازق زبان میں 2 لاکھ مضامین پوسٹ کرنا مقرر کیا۔

گوکہ قازق زبان معدومیت کے خطرے سے دوچار تو نہیں تاہم 1936 سے 1991 کے درمیانی عرصہ میں جب قازقستان سوویت یونین کا حصہ تھا تو اس زبان کا عام استعمال دن بدن کم ہوتا چلا گیا۔ کینزیخانولی کو زبان کی حفاظت کے اس عمل میں قومی ورثے، ثقافتی اقدار اور اس زبان کے بولنے والوں کی مہارت کے فروغ کی بھی امید ہے۔

ایک ہی سال میں “وکی بیلیم” کی قازق زبان کے وکی پیڈیا سائٹ پر مضامین کی تعداد 7,000 سے بڑھ کر ایک لاکھ 70 ہزار تک جا پہنچی ہے۔ آج اس سائٹ پر قازق زبان میں قریباً 20,000 اندراج موجود ہیں جن کی نگرانی 250 مدیر کرتے ہیں۔

کینزیخانولی سمجھتے ہیں کہ وکی پیڈیا پر اندراج کو فوری طور پر بہتر بنانے کے لیے مدیروں کی صلاحیت ہی اس پلیٹ فارم کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ وہ کہتے ہیں، “یہ بہت بڑا اور جامع پلیٹ فارم ہے اور اس پر ہمہ وقت تازہ ترین معلومات پوسٹ کی جاتی ہیں۔”

2011 میں وکی پیڈیا کے معاون بانی، جمی ویلز نے “سٹیٹ آف دی وکی” خطاب میں کینزیخانولی کو پہلے “سال کا بہترین وکی پیڈین” قرار دیا۔ اس اعزاز میں واشنگٹن میں وکی مینیا کا مفت دورہ اور نقد انعام بھی شامل تھا۔

تاہم کینزیخانولی کا کام ابھی ختم نہیں ہوا۔ وکی بیلیم کے ساتھ وہ قازق زبان میں اب تک لکھی گئی تمام کتابوں کو ڈیجیٹل شکل میں محفوظ کرنا اور زبان کو گوگل ترجمے کا حصہ بنانا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے، “وکی پیڈیا یا گوگل ترجمے جیسے عوامی وسائل کے حامل منصوبے ہمیں اپنے مشن کی تکمیل میں مدد دے سکتے ہیں جن میں لوگ انٹرنیٹ پر مواد ڈالتے ہیں اور یہ کام لوگوں کی مدد سے ہی ممکن ہے جبکہ یہی انٹرنیٹ کی طاقت ہے۔”